سنجیدہ قادر نے ۵؍ جون کو استعفیٰ دیا۔ خاتون پروفیسر کا الزام ہے کہ انہیں کالج میں حجاب پہن کر تدریسی فرائض انجام دینے سے روکا گیا، کالج حکام نے اسے غلط فہمی کا نتیجہ قرار دیا۔
EPAPER
Updated: June 11, 2024, 7:09 PM IST | Kolkata
سنجیدہ قادر نے ۵؍ جون کو استعفیٰ دیا۔ خاتون پروفیسر کا الزام ہے کہ انہیں کالج میں حجاب پہن کر تدریسی فرائض انجام دینے سے روکا گیا، کالج حکام نے اسے غلط فہمی کا نتیجہ قرار دیا۔
مغربی بنگال کی کلکتہ یونیورسٹی سے منسلک ایک پرائیویٹ لاء کالج میں ایک ٹیچرسنجیدہ قادر کے حجاب پہننے پر تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ یہاں ایک انسٹی ٹیوٹ کے عہدیداروں نے ٹیچر سے کام کی جگہ پر حجاب نہ پہننے کی درخواست کی تھی جس کی وجہ سے خاتون ٹیچر نے کلاسز میں لیکچر دینا بند کردیا اور استعفیٰ بھی دے دیا۔ جب اس کو لے کر تنازع بڑھ گیا تو حکام نے اس معاملے پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب غلط فہمی کی وجہ سے ہوا ہے۔ کالج حکام کا کہنا ہے کہ سنجیدہ قادر استعفیٰ واپس لینے کے بعد منگل کو لیکچرز کیلئے واپس آئیں گی۔
بتا دیں کہ سنجیدہ قادر مغربی بنگال کے بیر بھوم ضلع کے مررائی بلاک کی رہنے والی ہیں۔ وہ کلکتہ یونیورسٹی کے تحت ایک پرائیویٹ تعلیمی ادارے ایل جے ڈی لاء کالج میں دو سال سے زیادہ عرصہ سے پڑھا رہی تھیں۔ انہوں نے مذہبی رسومات کے بعد رمضان کے مہینے میں حجاب پہننا شروع کیا۔ ۳۰؍مئی کو کالج کے دفتری عملہ اشوک داس نے اچانک انہیں بتایا کہ انہیں حجاب پہن کر کالج میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ حجاب پہننے سے منع کیوں کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے کالج کے ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: جموں حملے کیخلاف جگہ جگہ احتجاج، این آئی اے کی ٹیم ریاسی پہنچی
سنجیدہ قادر نے کیا الزامات لگائے؟
سنجیدہ قادر کا الزام ہے کہ کالج انتظامیہ نے انہیں ۳۰؍ مئی کے بعد کام کی جگہ پر حجاب نہ پہننے کی ہدایت دی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ کالج انتظامیہ کے حکم سے میری اقدار اور مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ سنجیدہ مارچ-اپریل سے کام پر حجاب پہن رہی تھیں اور یہ معاملہ گزشتہ ہفتے بڑھ گیا۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون ٹیچر کے استعفیٰ کے بعد جب لوگوں کو اس کا علم ہوا تو کالج انتظامیہ نے ان سے رابطہ کیا اور اس بار ان کا کہنا تھا کہ یہ محض ایک غلط فہمی تھی۔ انہوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ حجاب کے حوالے سے کوئی پابندی نہیں لگائی گئی۔ دوسری جانب سنجیدہ کا کہنا ہے کہ انہیں پیر کو دفتر سے ای میل موصول ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ وہ منگل کو دفتر نہیں جائیں گی۔
کوئی پابندی نہیں لگائی گئی، کالج انتظامیہ
کالج کے حکام نے کہا کہ ہمارے دو نئے اسٹاف ممبران نے یہ کیا ہے۔ ہم ان کے خلاف کارروائی کریں گے۔ دفتر سے ای میل کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا گیا کہ تمام فیکلٹی ممبران کے ڈریس کوڈ کا وقتاً فوقتاً جائزہ لیا جاتا ہے۔ وہ کلاس لینے کے دوران اپنے سر کو ڈھانپنے کیلئے دوپٹہ یا اسکارف استعمال کرنے کیلئے آزاد ہیں۔ کالج گورننگ باڈی کے چیئرمین گوپال داس نے کہا ہے کہ کوئی ہدایت یا ممانعت نہیں تھی اور کالج حکام ہر ایک کے مذہبی جذبات کا احترام کرتے ہیں۔ خاتون ٹیچر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہ منگل کو دوبارہ کلاسز شروع کریں گی۔ ہماری ان سے طویل گفتگو ہوئی اور ابتدائی پیش رفت کسی غلط فہمی کا نتیجہ تھی۔