Inquilab Logo

کرلا :بودھ کالونی میں انہدامی کارروائی ، مکینوں کا احتجاج

Updated: January 13, 2023, 7:35 AM IST | Nadeem asran | Mumbai

راستہ روکنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے اسے ناکام بنادیا ۔ ایم ایم آرڈی اے کی کارروائی کے دوران کرلا ریلوے اسٹیشن تک ٹریفک جام ہوگیا

Demolition squad demolishing the huts of Buddh Colony
انہدامی دستہ بودھ کالونی کے جھوپڑوں کو منہدم کرتے ہوئے

یہاں سی ایس ٹی روڈ پربودھ کالونی کے تقریباً ۱۸؍جھوپڑوں اوردکانوں کو منہدم کرنے کیلئے جب انہدامی دستہ پہنچا تو مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئےاسے آگے بڑھنے سے روک دیا ۔ انہوں نے  کالونی کے سامنے  راستہ روکنے کی بھی کوشش کی  ۔اس  احتجاج کے سبب وہاں پر زبردست ٹریفک جام ہوگیا۔ تاہم  پولیس اہلکارمظاہرین کو راستہ سے ہٹانے میں کامیاب ہوگئے۔ 
 کرلا  مغرب کی  بودھ کالونی میں تقریباً ۲۰؍ سال پہلے  ۹۵؍ فیصد جھوپڑے منہدم کرکے ایس آراے اسکیم کے تحت بلڈنگیں تعمیرکی گئی ہیں  جن میں مکینوں کی بازآبادکاری کی گئی ہے۔ تاہم  وہاں پر جو جھوپڑے منہدم کرنے سے رہ گئے تھے،اب انھیں بھی  منہدم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے  جبکہ  ان میں مقیم افرادکومتبادل مکانات مل چکے ہیں ۔
 وہاں موجودایک مقامی شخص نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہاں پر کئی جھوپڑے پرانے ہیں لیکن کئی جھوپڑے اور اسٹال نئے بنائے گئے ہیں ۔ انھیں توڑنے کیلئے ایم ایم آرڈی اے کی جانب سے متعدد مرتبہ  نوٹس بھی دیا گیا تھا لیکن انھوں نے کوئی توجہ نہیں دی ۔  انھوں نےمزید کہا کہ نوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ اپنے ہاتھوں سے جھوپڑوں کو منہدم کردیں یا پھر ان  جھوپڑوں میں  کام کی اور قیمتی چیزیں  ہیں ، وہ خودانہیں نکال لیں تاکہ  انہدامی کارروائی کے دوران  سامان کا نقصان نہ ہو ۔ بار بار نوٹس  ملنے کے  باوجود جب مکینوں نے خود کوئی کارروائی نہیں کی تو بھاری پولیس بندوبست میں ایم ایم آرڈی اے کا انہدامی دستہ جے سی بی مشین کے ساتھ جمعرات کو تقریباً ۱۲؍بجے پہنچا۔ یہ دیکھ کر بودھ کالونی کےکئی افراد وہاں پہنچ گئے اور مداخلت کرتے ہوئےانہدامی دستہ کوروکنے کی کوشش کی ۔پولیس نے جھوپڑوں سے مکینوں کو باہر نکالنے کی کوشش کی  لیکن انھوں نے آنا کانی کی تو خاتون پولیس اہلکاروں نے گھروںمیں گھس کر خواتین کو باہر نکالا ۔ کئی مقامی افر اد اورسماجی کارکنان جھنڈے لے کر وہاں جمع ہوگئے اور  انہدامی کارروائی میں مداخلت کی کوشش کی ۔ احتجاج کی وجہ سے کرلا میں سانتاکروزچمبور لنک روڈ فلائی اوور  سے لے کر کرلا ریلوے اسٹیشن تک گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں  اور ٹریفک بری طرح  جام  ہوگیا ۔ بودھ کالونی کے دونوں جانب پولیس کا بھاری بندوبست تھا ۔ وہاں موجود کرلا اور ونو با بھاوے نگر کے پولیس افسران نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جن جھوپڑوں کو منہدم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، ان کے مکینوںکو پیچھے ہی تعمیر کی گئی  بلڈنگ میں متبادل مکانات  دیئے جا چکے ہیں ، اس کے باوجود جھوپڑوں میں رہنے والے افرادگھر خالی نہیں کررہے ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ انھیں صرف ایک ایک مکان  ملا ہے جبکہ  ان کے کئی جھوپڑے تھے ۔ 
 بودھ کالونی کے جھوپڑے میں رہنے والی ایک خاتون نے الزام لگایا کہ بودھ کالونی میں اس کے ۳؍ جھوپڑے تھے لیکن اسے صرف ایک ہی مکان ملا ہے اور ہم دیگر مکانوں کیلئے بلڈر سے قانونی  لڑائی  لڑرہے ہیں لیکن ہمیں زبردستی گھر سے نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ 
 سابق مقامی کارپوریٹر  اشرف اعظمی نے بتایا کہ یہاں پر ۱۸؍ سے ۲۰؍ جھوپڑے ہیں جن میں رہائش پزیر افراد کو اس کے بدلے مکانات ایس آر اے اسکیم کے مطابق د ے دیئے گئے ہیں ، اس کےباوجود وہ جھوپڑاخالی نہیں کررہے ہیں ۔کرلا ریلوے اسٹیشن سے لے کر بودھ کالونی کے اخیر تک سڑک کو کشادہ کیا جارہا ہے اور بودھ کالونی کے قریب سےگزرنے والی میٹرو کیلئے کام شرو ع کردیا گیا ہے ۔ اس لئے ان جھوپڑوں کوہٹانا ضروری ہے ۔
 اس ضمن میں بودھ کالونی میں بلڈنگیں تعمیر کرنے والوں ایم کے ریسیڈنسی اور یعقوب بلڈرکے منیجر اور سپروائزرسے بھی رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی گئی مگر کامیابی نہیں ملی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK