وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ تک پدیاترا کرنے والوں کوپولیس نےتحویل میںلے لیا اوردھاراوی بچاؤ آندولن کے ذمہ داران کوبھی نوٹس دے کرپولیس اسٹیشن میںبٹھالیا
EPAPER
Updated: August 07, 2025, 10:55 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ تک پدیاترا کرنے والوں کوپولیس نےتحویل میںلے لیا اوردھاراوی بچاؤ آندولن کے ذمہ داران کوبھی نوٹس دے کرپولیس اسٹیشن میںبٹھالیا
کرلا مدر ڈیری کی زمین اڈانی گروپ کو دیئے جانے کے خلاف جمعرات ۷؍ اگست کی صبح ۸؍بجے کرلا سے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ ورشا بنگلہ تک بعنوان ’کرلا واسیوں کے مستقبل کے لئے، مدر ڈیری کے سوال پر‘ پدیاترا نکالتے ہی پولیس نے مظاہرین کو اپنی تحویل میں لے لیا ۔ ان میں سے ۴؍ مظاہرین کوآزادمیدان لایا گیا۔ اس کے بعد منترالیہ میں ان کو محصول ڈپارٹمنٹ اورشہری ترقیاتی محکمے کے افسرا ن سے ملوایا گیا۔ باہمی میٹنگ کے دوران افسران نے کہاکہ ۱۵؍دن کے اندر ان کو کرلا مدر ڈیری کی زمین کےتعلق سےجواب دیا جائے گا۔جن چار مظاہرین کوآزاد میدان لایا گیا ان میں کرن پہلوان ، ودیا انگولے ، سندیپ ایٹم اورسنیہل پہلوان شامل تھے۔
کرلا مدرڈیری کی زمین کو کرلا والوں کے حوالے کرنے کا بار بار مطالبہ کیا گیا اور اڈانی گروپ کودینے کی شدت سے مخالفت کی گئی مگر حکومت نے نہیں سنا ، اسی سلسلے کی کڑی پدیاترا تھی۔اسی ضمن میںدھاراوی بچاؤ آندولن کے ذمہ داران نصیر الحق،سابق رکن اسمبلی بابو راؤ مانے ، ایڈوکیٹ راجو کورڈے ،اُلیش گاجا کوش اور عشرت خان بھی دھاراوی پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا اور۱۶۸؍ کے تحت نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں پولیس اسٹیشن میںبٹھاکررکھا گیا۔
پولیس کی جانب سے نوٹس میں لکھا گیا کہ آپ لوگوں کواجازت نہیںدی جارہی ہے ، اس لئے پدیاترا سے باز رہئے ۔اگر کوئی مسئلہ پیدا ہوتا ہے ا ورنظم ونسق کونقصان پہنچتا ہے تو آپ لوگوں کے خلاف ضابطے کےتحت کارروائی کی جائے گی۔ یہی وجہ تھی کہ سہ پہر تک مذکور ہ ذمہ داران کو دھاراوی پولیس اسٹیشن میں بٹھایا گیا ،ان کو تین بجے کے بعد چھوڑا گیا توپھر ان لوگوں نے دھاراوی ڈپو کے تعلق سے احتجاج شروع کیا ۔
ڈپو کی زمین بھی اڈانی کودی جارہی ہے
آمچی ممبئی آمچی بیسٹ اوردیگر تنظیموں کی جانب سے دھاراوی ڈپو میں احتجاج کرتے ہوئے نعرہ بلند کیا گیا کہ ہم کسی بھی صورت دھاراوی ڈپو کی زمین اڈانی گروپ کو نہیں دینے دینگے۔اس سے عام آدمی کی سہولت ختم ہوجائے گی اور خاص طور پردھاراوی واسیوں کا بڑا نقصان ہوگا۔ یہ عام آدمی کےلئے ہے، اس لئے حکومت سمجھ لے کہ دھاراوی ڈپو کی زمین کسی بھی قیمت پراڈانی کودینے نہیںدی جائے گی۔
سابق رکن اسمبلی بابو راؤ مانے نے کہا کہ ’’خواہ دھاراوی ڈپو ہو یا مدر ڈیری کی زمین ، ایسا لگتا ہے کہ اڈانی کوپوری ممبئی بیچی جارہی ہے ۔کیا یہ عام آدمی کے ساتھ مذاق نہیں ہے۔اس کاحق کیوں اور کس بنیاد پرچھینا جارہاہے ؟ا ورجو لوگ عام آدمی کے حق میںآوازبلند کرتے ہیں ان کوروکا جاتا ہے اوران کی آوازطاقت کے بل پردبائی جاتی ہے؟ اسےکسی قیمت پربرداشت نہیں کیاجائے گا۔‘‘
کامریڈ نصیرالحق نے کہاکہ’’ ایسا لگتا ہے کہ حکومت نے دھاراوی بازآبادکار ی کے نام پرممبئی کے الگ الگ حصوں کواڈانی کے نام پر گروی رکھ دیا ہے اورعام آدمی کا ہرطریقے سےاستحصال کیا جارہا ہے ،اسےکس طرح قبول اوربرداشت نہیں کیا جاسکتا ہے ۔‘‘
ایڈوکیٹ راجو کورڈے نے کہاکہ ’’ کرلا مدر ڈیری کی زمین ہو یا دھاراوی ڈپوکی،کسی قیمت پر اسے اڈانی کو دینا گوارا نہیںکیا جائے گا۔ آج پولیس نے طاقت کا استعمال کرکے ہمیںروک دیا لیکن یاد رکھنا چاہئے کہ اس طرح سے حق وانصاف کی آوازکونہ تو دبایا جاسکتا ہے اورنہ ہی آندولن کوکمزور کیاجاسکتا ہے ۔‘‘
اُلیش گاجا کوش نے کہاکہ’’اگرحکومت اور پولیس کا یہی رویہ رہا توعا م آدمی کے حق میںجاری آندولن اورشدت اختیار کرے گا اورحکومت کو اس کی بھاری قیمت ادا کرنی ہوگی ۔‘‘