Inquilab Logo Happiest Places to Work

کرلا : موسلادھاربارش کے باوجودپائپ روڈزیرآب نہیں آیا

Updated: August 18, 2025, 11:26 PM IST | Mumbai

کچھ برس قبل تک چند گھنٹوں کی بارش میں کرلا ریلوے اسٹیشن سے پائپ روڈ مسجد تک کا پورا حصہ پانی میں ڈوب جایا کرتا تھا

Despite the heavy rain, no water is seen accumulating on the pipe road in Kurla West.
موسلادھار بارش کے باوجود کرلامغرب کے پائپ روڈ پر پانی جمع نظر نہیں آرہا ہے ۔(تصویر:انقلاب)

کرلا پائپ روڈ کی یہ تاریخ رہی ہے کہ رات بھر تو دور، اگر چند گھنٹوں کی بھی بارش ہو جا تی تو کرلا اسٹیشن ویسٹ سے لے کر پائپ روڈ مسجد تک کا پورا  علاقہ پانی میں ڈوب جاتا تھا۔ وہاں پر کمر کمر تک تو کہیں کہیں گھٹنے تک پانی بہت آسانی سے جمع ہو جاتا تھا اور اسے نکالنا بہت مشکل ہوتا تھا لیکن گزشتہ کچھ سال میں یہ مشاہدہ کیا جارہا ہے کہ پائپ روڈ پر  بارش  بلکہ موسلا دھار بارش کے باوجود پانی نہیں بھر تا  ہے اور جو پانی بھرتا بھی ہے تو  صورتحال سنگین نہیں ہوتی  بلکہ کہہ سکتے ہیں کہ وہ چپل سے زیادہ اونچا نہیں  بھرتا ۔ یعنی چند انچ پانی بھر تا ہے اور  پھر بہت تیزی سے اتر بھی جاتا ہے۔ پہلے ہوتا یہ تھا کہ پانی نکلنے میں کئی گھنٹے لگتے تھے یا پھر  پورا پورا دن لگ جاتا تھا اب چند گھنٹوں میں یا پھر کہہ لیجیے کہ زیادہ سے زیادہ ایک گھنٹے میں پانی پوری طرح سے نکل جاتا ہے۔ پائپ روڈ سے یہ بڑی حیرت انگیز چیز ہے۔ 
 گزشتہ تین دن سے ممبئی میں مسلسل  بارش ہو رہی ہے، اس  کے باوجود پورے پائپ روڈ پہ کہیں پر بھی پانی نہیں بھر ا  ۔پیر کو  اس نمائندے نے پائپ روڈ کا دورہ کیا۔  پائپ روڈ مسجد سے لے کے ایم پی موریشور پاٹنکر مارگ مونسپل اسکول تک یعنی کرلا ڈیری کے پہلے پہلے تک پانی نہیں تھا۔ راستہ بالکل صاف تھا۔ لوگوں کی چہل پہل  اور آمدورفت جاری تھی۔ دکانیں کھلی تھیں۔ اس کےآگے ایک  حصے میں کُرلا ڈیری سے لے کر  اسٹیشن تک کا جو علاقہ ہے وہاں پہ تھوڑا تھوڑا پانی تھا اور اس کو نکالنے کے لیے بھی دو بڑے بڑے پمپ لگائے گئے تھے۔ امید تھی کہ جیسے ہی بارش رکے گی  پانی نکل جائے گا۔ اس بارے میں پائپ روڈ بورڈ پر رہائش پذیر  ایڈوکیٹ عادل شیخ نے ہمیں بتایا کہ اس علاقے میں تین سے چار سال پہلے یا شاید پانچ سال پہلے گٹروں کا تعمیراتی کام ہوا تھا تو اس وقت کے وارڈ افیسر، انجینئر اور سپروائزر نے اپنے طور پر اور  اپنی سربراہی میں یہ کام کروایا تھا۔ خاص طور پر کُرلا ڈیری کے اس پار  کے علاقہ میں۔ وہاں پر گٹر کا کام بڑے پیمانے  پر کیا تھا اور وہ گٹر جو ہے وہ کافی چوڑی  بنوائی گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پانی جو بھی پانی بھرتا ہے وہ  اب آسانی سے نکل جا  تا ہے۔ساتھ ہی  ان لوگوں نے نکاسی کے پانی کی لائن کلیم ڈیری کے پاس کی گٹر سے جوڑ دی ہے۔  اس وجہ سے پانی اب  وہاں بھی جمع نہیں ہو تا  ہے۔ اس بارے میں التمش سید نے بتایاکہ پہلے اگر رات بھر بارش ہو جائے جس طرح سے کل رات ہوئی ہے تو ہمارے گھر میں گھٹنے تک یا کمر تک پانی بھر جاتا تھا۔گھر کا پورا سامان خراب ہو جاتا تھا۔ اب ویسا نہیں ہو رہا ہے۔ اب  اتنی بارش ہوئی ہے اس کے باوجود گھر میں پانی نہیں داخل نہیں ہوا۔ یہ بہت ہمارے لیے حیرت انگیز ہے۔ اس بارے میں اشفاق انصاری جناب نے بھی اسی بات کو دہرایا کہ پہلے پائپ روڈ پر پانی گھٹنوں  تک بھرجاتا تھا۔ کہیں کہیں  تو کمر تک پانی ہوتا تھا۔ برہمن واڑی میں بھی وہی حال رہتا تھا لیکن اب پانی ٹخنے تک بھی نہیں آرہا ہے اور جو آ رہا ہے وہ بھی چند گھنٹوں میں  نکل جاتا ہے۔ اگر بارش رک گئی ہے تو تھوڑی دیر میں ہی پانی پوری طرح سے نکل جاتا ہے۔ اس کیلئے بی ایم سی کو داد دینی چاہیے اور اس کی ستائش کی جانی چاہیے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK