پیر کو صبح کے اسکولوں میںسیشن کے طلبہ اوراساتذہ کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ دوپہر کے سیشن کے طلبہ کو چھٹی دے دی گئی تھی
EPAPER
Updated: August 18, 2025, 10:15 PM IST | Mumbai
پیر کو صبح کے اسکولوں میںسیشن کے طلبہ اوراساتذہ کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ دوپہر کے سیشن کے طلبہ کو چھٹی دے دی گئی تھی
موسلادھار بارش کی وجہ سے ریاست کے کچھ اضلاع میں منگل (آج)کو اسکولوںمیں تعطیل دے دی گئی۔ میونسپل محکمہ تعلیم نے پیر کی صبح ساڑھے ۱۱؍بجے باقاعدہ سرکیولر جاری کرکے دوپہر کے سیشن میں اسکولوں کی چھٹی کا اعلان کردیا تھاجبکہ صبح کے سیشن کے طلبہ کو اس وقت تک گھر جانے کی اجازت نہیں دی گئی جب تک ان کے سرپرست خود انہیں اسکول سے لینے نہیں آگئے تھے۔ بی ایم سی محکمہ تعلیم نے پیرکو دیر شام موسلادھار بارش کی پیش گوئی کےسبب منگل) بھی چھٹی کااعلان کیا ۔
۳؍دن کی متواتر چھٹیوں کے بعد پیر کو صبح کےسیشن میں طلبہ بڑی تعداد میں اسکول میں حاضر ہوئے لیکن اسکول آنے کےبعد موسلادھار بارش سے وہ پریشان ہوگئے۔ محکمہ تعلیم نے صبح ساڑھے ۱۱؍بجے اسکول انتظامیہ کو بچوںکو والدین کے ساتھ ہی گھرروانہ کرنےکی ہدایت دی جس کی وجہ سے سرپرستوں کوفون کرکے اسکول بلانا پڑا ،اس کیلئے اساتذہ کو کافی پریشانی اُٹھانی پڑی۔
تھانے میونسپل کارپوریشن (ٹی ایم سی )نے پہلی تا ۱۲؍ویں تمام میڈیم کے اسکولوں کو منگل کو بھی چھٹی دینے کا اعلان کیاہے۔ پری پرائمری، پرائمری، سیکنڈری، ہائر سیکنڈری، پرائیویٹ ایڈیڈ اور تمام انتظامیہ کے غیر امدادی اسکولوںکو تھانے شہری انتظامیہ نے موسلاد ھار بارش کی پیش گوئی کی وجہ سے ۱۹؍ اگست کوبھی تعطیل دینے کا اعلان کیا ہے۔ایجوکیشن آفیسر کملا کانت مہاترے نے تمام پرنسپل حضرات کو یہ بھی ہدایت دی ہے کہ وہ ۱۸؍ اور ۱۹؍ اگست کو ہونے والے تمام امتحانات اور تربیتی پروگراموں کو مستقبل قریب میں اپنی سطح پر منعقد کرنے کا منصوبہ بنائیں۔ تھانے ضلع کے ایجوکیشن آفیسربالا صاحب راکھشے نے بھی اسی طرح کی ہدایت دی ہے۔
اساتذہ کی تنظیم مہانگرپالیکا شکشک سبھا کے خزانچی اور سنجے نگر میونسپل اُردو اسکول کے معلم عابدشیخ کے بقول ’’یوم آزادی ، دہی ہنڈی اور اتوار کی ریگولر ۳؍دن کی چھٹیوں کے بعد پیرکو طلبہ جوش وخروش سے کثیر تعداد میں اسکول آئے تھے لیکن موسلادھار بارش سے وہ اسکول آکر پریشان ہوگئے، ساڑھے ۱۱؍ بجے محکمہ تعلیم نے دوپہر کے سیشن کا اسکول بند کرنےکااعلان کیا،جس کی اطلاع فوراً والدین اور سرپرستوںکو دی گئی جس کی وجہ سے دوپہر کے سیشن کے طلبہ اورسرپرستوںکو پریشانی نہیں ہوئی لیکن صبح کے سیشن کے طلبہ کےتعلق سے ایجوکیشن ایڈمنسٹریٹیو آفیسر کی جانب سے ہمیں ہدایت دی گئی تھی کہ جب تک والدین بچوںکو لینے نہ آئیں یا جب تک تمام طلبہ گھروںکو نہیں پہنچ جاتے ، پرنسپل اور اساتذہ اسکول سےنہ ہٹیں ،اس کی وجہ سے اساتذہ کو سارے سرپرستوں کو فون کرکے اسکول بلاناپڑا ۔ اس ذمہ داری کی ادائیگی میں تقریباً ۳؍گھنٹے لگے، اس سے طلبہ اوراساتذہ دونوںکو پریشانی ہوئی ۔‘‘