Inquilab Logo Happiest Places to Work

شہرومضافات میں ریکارڈ بارش، معمولات ِ زندگی بری طرح متاثر

Updated: August 18, 2025, 11:27 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai

۴؍ دن میں تیسری مرتبہ ۱۰۰؍ ملی میٹر سے زیادہ برسات۔ کئی علاقے اور سڑکیں زیرآب ۔سینٹرل ریلوے اور بیسٹ بس خدمات متاثر ۔ شہریوں کو شدید دقتوں کا سامنا۔ٹریفک جام سے گاڑی والے بے حال

The road at Worli Naka is seen submerged.
ورلی ناکہ کی سڑک زیرآب نظر آرہی ہے۔ (تصویر: آشیش راجے)

 ممبئی، تھانے اور اطراف کے علاقوں میں ریکارڈ بارش کا سلسلہ پیر کو بھی جاری رہا جس کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر رہی ۔ اس دوران ممبئی کو پانی سپلائی کرنے والی وہار لیک بھی چھلک گئی۔پیر کو موسلادھاربرسات کے سبب کئی علاقوں میں پانی بھر جانے سے نہ صرف گاڑیوں کی آمدورفت بُری طرح متاثر ہوئی بلکہ متعدد بیسٹ بسوں کے راستے تبدیل کئے گئے ۔ سینٹرل اور ہاربر لائن کی ٹرینیں تاخیر سے چل رہی تھیں حتیٰ کہ ممبئی ایئر پورٹ پر پروازیں بھی متاثر ہوئیں۔ بارش کی شدت کو دیکھتے ہوئے دور دراز علاقوں میں رہنے والے بہت سے افراد نے کام کی چھٹی کرلی۔ اس دوران حادثات بھی ہوئے۔
ریکارڈ بارش
 پیر کو صبح ساڑھے ۸؍ بجے سے رات ساڑھے ۸؍ بجے کے درمیان سب سے زیادہ وکھرولی میں ۱۳۹ء۵؍ ملی میٹر اس کے بعد سانتا کروز میں ۱۲۹ء۱، جوہو ۱۲۸ء۵، چمبور میں ۱۲۵، سانتا کروز میں ۱۲۳ء۹، باندرہ میں ۱۰۸ء۵، بائیکلہ میں ۸۸ء۵، قلابہ میں ۵۵ء۲، مہالکشمی میں ۴۵ء۵؍ اور تھانے میں ۱۰۱ء۴؍ ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ گزشتہ ۴؍ روز میں ۳؍ مرتبہ شہر و مضافات کے مختلف علاقوں میں ۱۰۰؍ سے ۲۰۰؍ ملی میٹر سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی  ۔
سڑک پر  پانی بھرجانے سے   مریضوں کو
رشتہ داروں نے پیٹھ پر لاد کراسپتال پہنچایا
 صبح ساڑھے ۸؍ بجے سے شام ساڑھے ۵؍ بجے کے درمیان چمبور میں ۱۲۴؍ ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس کی وجہ سے چمبور، انو شکتی نگر، چھیڈا نگر اور مختلف علاقوں میں پانی بھر گیا   ۔ چمبور میں واقع بی ایم سی کے ’ماں جنرل اسپتال‘ سے متصل سڑک بھی زیرآب آگئی   ۔ یہاں پانی بھر جانے کی وجہ سے کئی افراد کو اپنے رشتہ داروں کو اپنی پیٹھ پر لاد کر اسپتال لے جاتے ہوئے دیکھا گیا۔ ان حالات کو دیکھتے ہوئے یہاں سے پانی نکالنے کیلئے پمپ نصب کیا گیا  لیکن حالات معمول پر آتے آتے شام ہوگئی۔
دیوار۷؍ جھوپڑوں پر گرگئی
 بارش کی وجہ سے چمبور- واشی ناکہ کے نیو اشوک نگر میں اتوار کی شام  بڑا حادثہ پیش آیا تھا۔ یہاں شام تقریباً ۵؍ بجے ایم ایم آر ڈی اے کے ذریعہ تعمیر شدہ دیوار بازو میں واقع ۷؍ جھوپڑوں پر گر گئی۔ اس حادثہ میں  ۲؍ مکانات اور ۷؍ جھوپڑوں کو نقصان پہنچا  ۔ چونکہ دیوار کمزور ہونے سے مٹی گرنے لگی تھی اس لئے لوگوں نے پہلے ہی مکان اور جھوپڑے خالی کردیئے تھے جس کی وجہ سے اس حادثہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا البتہ لوگوں کے سازو سامان کا کافی نقصان ہوا۔ یہاں چند افراد نے اس دیوار کے گرنے کا ویڈیو بھی بنایا جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے۔
 فائربریگیڈ اور پولیس کے علاوہ حادثے کے فوراً بعد انوشکتی نگر کی رکن اسمبلی ثنا ملک شیخ جائے وقوعہ پر پہنچ گئی تھیں۔ انہوں نے جائے حادثہ کا جائزہ لیا اور متاثرین سے گفتگو کرکے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے متعلقہ سرکاری افسران کو متاثرین کیلئے متبادل رہائش وغیرہ کا انتظام کرنے کی ہدایت بھی دی  ۔
میٹھی ندی میں نوجوان ڈوب گیا
 پیر کو زبردست بارش کے دوران باندرہ کا ایک نوجوان   والمیکی نگر میں کنکیا پیلیس بلڈنگ کے پاس   نہانے کیلئے میٹھی ندی میںکود گیا لیکن پانی کے تیز بہائو کی وجہ سے وہ   بہہ گیا۔ مقامی افراد کے ذریعہ مطلع کئے جانے کے بعد فائربریگیڈ  نے میٹھی ندی میں اس کی تلاش شروع کردی  ۔ تادم تحریر اس نوجوان کا پتہ نہیں چل سکا تھا۔
ٹرینوں میں تاخیر ، بسوں کے روٹ تبدیل ، پروازیں متاثر
 بھاری بارش کے سبب سینٹرل اور ہاربر لائن کی پٹریوں پر چند مقامات پر پانی بھر جانے کی وجہ سے ان دونوں لائنوں پر ٹرینیں تقریباً ۱۵؍ منٹ تاخیر سے چل رہی تھیں۔ مختلف علاقوں میں سڑکیں زیر آب آنے کی وجہ سے بیسٹ کی ۲؍ درجن سے زیادہ بسوںکے راستے تبدیل کرنے پڑے اور نجی موٹر گاڑیوں کو بھی متبادل راستے اختیار کرنے پڑے۔ کئی گاڑیاں مختلف مقامات پر بند پڑ گئیں اور ان کے بیچ راستے میں خراب ہونے سے بھی ٹریفک نظام متاثر ہوا۔
 موسلا دھار بارش میں زیادہ دور تک نظر نہ آنے کی وجہ سے تقریباً ۹؍ ہوائی جہازوں کو ممبئی ایئر پورٹ پر اترنے میں دقت پیش آئی اس لئے انہیں شہر کے چکر لگانے پڑے جبکہ ایک فلائٹ کو ممبئی سے سورت بھیج دیا گیا۔ اس کے علاوہ کئی پروازیں تقریباً ایک گھنٹہ کی تاخیر سے روانہ ہوئیں۔
وہار لیک بھی چھلک گئی
 موسلادھار بارش سے دوپہر تقریباً پونے ۳؍ بجے ممبئی کو پانی سپلائی کرنے والی ۷؍ جھیلوں میں شامل وہار لیک بھی چھلک گئی۔ یاد رہے کہ ۱۶؍ اگست کو تُلسی جھیل چھلک گئی تھی اور تین دنوں میں یہ دوسری جھیل بھر گئی ہے۔ تاہم یہ دونوں چھوٹی جھیلیں ہیں اور ان سے کم پانی سپلائی ہوتا ہے۔
 اطلاع کے مطابق پیر کی صبح ۶؍ بجے تک ممبئی کو پانی سپلائی کرنے والی ساتوں جھیلوں میں مجموعی طور پر ۹۱ء۱۸؍ فیصد پانی ذخیرہ ہوگیاتھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK