ٹنکی کو خستہ حال قرار دیا گیا ہے۔۶۷؍عمارتوں کےمکینوں میں تشویش۔ ایک وفد نے مہاڈا کے سی ای اوسےملاقات کرکے میمورنڈم دیا۔ پہلے متبادل نظم کرنے پھر کوئی قد م ا ٹھانے کا مطالبہ
EPAPER
Updated: August 07, 2025, 9:57 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
ٹنکی کو خستہ حال قرار دیا گیا ہے۔۶۷؍عمارتوں کےمکینوں میں تشویش۔ ایک وفد نے مہاڈا کے سی ای اوسےملاقات کرکے میمورنڈم دیا۔ پہلے متبادل نظم کرنے پھر کوئی قد م ا ٹھانے کا مطالبہ
یہاں مغربی جانب ایل آئی جی اور ایم آئی جی کالونیوں کی ۶۷؍عمارتوں کو پانی سپلائی کرنے والی ٹنکی کو خستہ حال قرار دے کر توڑنے کے مہاڈا کےنوٹس پر مکینوں میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔ مہاڈا کے اس قدم سے مکینوں کو پانی کی شدید قلت کا سامناکرنا ہوگا اور مجموعی طور پر تقریباً ۶؍ ہزار خاندان متاثر ہوں گے۔اس لئے متبادل نظم کئےجانے سے قبل ایسا کوئی قدم نہ اٹھانے کا مطالبہ کیاجارہا ہے۔اس تعلق سےایک وفد نے مہاڈاکے سی ای او سے ملاقات کی تو دوسرے وفد نےاس مسئلے کو نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار کے سامنےپیش کیا۔ واضح رہے کہ ۲۰۱۵ءمیں ٹنکی کی مرمت کی گئی تھی جبکہ اسے ۱۹۸۰ء میںتعمیر کیا گیا تھا۔
ممبئی ہاؤسنگ اینڈ ایریا ڈیولپمنٹ بورڈ کی جانب سے عمارت نمبر ۲۲؍کومہاڈا کے کارگزار انجینئر نلیش سوریہ ونشی کی دستخط سے جاری کردہ نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ ونوبا بھاوے نگر علاقے کی مہاڈا کالونی میں واقع مہاڈا کی پانی کی ٹنکی خستہ حال ہوگئی ہے ۔جائزہ لینے پر اندازہ ہوا کہ خستہ حالی کے سبب اس کا توڑنا ضروری ہے۔ اس لئے پانی کی جوپائپ لائن دی گئی ہے، اسے جلد بند کیا جائے اوربی ایم سی کی جانب سے نئی پائپ لائن جوڑنے کاکام جلد پورا کیا جائے، یہ ہماری درخواست ہے۔
اس تعلق سے نمائندۂ انقلاب نےمذکورہ عمارتوں کے چند مکینوں سے بات چیت کی توانہوں نے کہا کہ ٹنکی کی وجہ سے اس علاقے میںپانی کی بہت سہولت ہے اور۲۴؍گھنٹے پانی رہتا ہے لیکن اگر ٹنکی توڑ دی جائے گی توپانی کی شدید قلت پیدا ہوجائے گی ۔ اس تعلق سے محمد عرفان شیخ عرف نیتا( ایل آئی جی، بلڈنگ نمبر ۴۹)نے کہا کہ ’’ہمارا مطالبہ ہے کہ ٹنکی کی مرمت کی جائے، اسے توڑا نہ جائے۔ اگر ٹنکی توڑ دی جائے گی تو پانی کا زبردست مسئلہ پیدا ہوجائے گا اور ہزاروں گھر متاثر ہوں گے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ’’’’ اس تعلق سے کچھ لوگ کپتان ملک (سابق کارپوریٹر)کے پاس بھی گئے تھے اور اجیت پوار کے پاس بھی اس مسئلے کو رکھا گیا ہے۔ جب سے نوٹس آیا ہے، لوگوں میں تشویش ہے۔‘‘اسی علاقے میںمقیم آصف سہیل نے بتایا کہ ’’یہ حقیقت ہے کہ جب سےپانی کی ٹنکی توڑنے کی خبر مکینوں تک پہنچی ہے ،وہ کافی پریشان ہیں ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک ٹنکی زیرزمین ہے اور دوسری ٹنکی اوپربنائی گئی ہے ۔ اگر اوپر بنائی گئی ٹنکی جسے خستہ حال بتایاجارہا ہے، توڑدی جاتی ہے تو زیر زمین ٹنکی سے پانی کی سپلائی ممکن نہیں ہوگی۔ اس لئے ہزاروں مکینوں کو سامنے رکھ کرپہلے متبادل نظم کیا جائے، اس کےبعدٹنکی توڑنے یا بند کرنے کافیصلہ کیا جائے۔‘‘ یہیں مقیم عبدالرحمٰن خان نےبھی اسی طرح کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ اگر ٹنکی کی مرمت کردی جائے یا ایسا کوئی نظم کیاجائے جس سے مرمت کی جاسکتی ہو تو بہترہوگا ورنہ تقریباً ۴۵؍ برس سےجو سہولت مکینوں کو حاصل تھی، اس سے وہ محروم ہوجائیں گے۔ ‘‘
سابق مقامی کارپوریٹر اورایل آئی جی ریسیڈنشیل ویلفیئر اسوسی ایشن کے چیئرمین اشرف اعظمی نے مہاڈا کی جانب سے دیئے گئے مذکورہ نوٹس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایاکہ’’مقامی ذمہ دار اشخاص شاہد شیخ ، دھیور ،منیر خان ،محمود خان ، عادل شیخ، غلام ملّا ، نتن پرب ا وریٰسین شیخ پر مشتمل ایک وفد کی شکل میں ہم لوگوں نے مہاڈا کے سی ای اوسے ملاقات کی اورا ن کوایک میمورنڈم دیا۔ ہمارا مطالبہ یہ ہےکہ ٹنکی توڑی نہ جائے جس طرح ۲۰۱۵ء میںاس کی مرمت کی گئی تھی ،اسی طرح دوبارہ مرمت کردی جائے تو مزید ۱۰؍برس تک کام چل جائے گا۔ اس کے باوجود اگر اس میںکسی قسم کا مسئلہ ہوتوپہلے متبادل نظم کیا جائے ،اس کےبعد ہی ٹنکی کوتوڑنے یا بند کرنے کی کوئی بھی کارروائی کی جائے۔اس لئے کہ ایل آئی جی اورایم آئی جی میں ۶۷؍ عمارتیں ہیں اورہر بلڈنگ میں ۲۰؍فلیٹ ہیں۔ اس طرح ۱۳۰۰؍تا ۱۴۰۰؍فلیٹوں میں ہزاروں خاندان آباد ہیں۔ پیشگی نظم کئے بغیر کوئی بھی کارروائی ان سب کیلئے بڑی مشکل کا سبب ہوگی۔ ‘ ‘انہوں نےیہ بھی بتایا کہ ’’ اس پرسی ای او نے کارگزارانجینئرسوریہ ونشی کوبلایا اوران سے کہا کہ اس کا کوئی مثبت حل نکالا جائے۔‘‘
سابق کارپوریٹرکپتان ملک کے مطابق’’ اشرف اعظمی اس مسئلے میں پیش پیش ہیں۔ایک وفد نے اُن (کپتان ملک)سے بھی ملاقات کی اور مسئلہ بتایا توانہوںنے ایک خط دیا اور اس مسئلے سے نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار کو بھی آگاہ کرایا گیاہے۔ اس کے علاوہ آنے والے وفد کو یہ بھی اطمینان دلایا گیا کہ اگرضرورت پڑی تو مشترکہ میٹنگ بھی کی جائے گی۔‘‘