• Sat, 04 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ : سڑک حادثےکا ملزم ہندوستانی شخص ۲۰؍سال بعد جیل کی سلاخوں کے پیچھے پہنچا

Updated: October 04, 2025, 1:00 PM IST | Agency | New York

الزا م ہے کہ۲۰۰۵ء میں گنیش شینوئے نے نیساؤکاؤنٹی میں فلپ ماسٹروپولو کو ٹکر ماری جس سے اسکی جان چلی گئی، گنیش امریکہ سے فرار ہوکر ہندوستان آگیا ، جس کے بعد امریکی حکام نے ہندوستان میں مقدمہ چلایا لیکن وہ ضمانت پر رہا ہوگیا اور حوالگی کے قانون کو چیلنج کیا جس میں اسے ناکامی ہوئی۔

Accused Ganesh was ordered to be held without bail. Left: deceased Philip Mastropoulo. Photo: INN
ملزم گنیش کو بغیر ضمانت کے حراست میں رکھنے کا حکم دیا گیا۔ بائیں:مہلوک فلپ ماسٹروپولو۔ تصویر: آئی این این

سڑک حادثے میں ایک امریکی شخص کی ہلاکت کا سبب بننے والے ۵۴؍سالہ گنیش شینوئےکو تقریباً ۲؍ دہائیوں کے بعد امریکی پولیس نے جیل کی سلاخوں کے پیچھے پہنچادیا ہے۔ گنیش  نے۲۰۰۵ء میں ایک ایسا حادثہ کیا تھا جس میں لانگ آئی لینڈ کے فلپ ماسٹروپولو ہلاک ہو گئے تھے۔نیساؤ کاؤنٹی کے پراسیکیوٹرز نے پیر کو  اعلان کیا کہ شینوئے کو امریکہ حوالگی کے بعد جیل بھیج دیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق گنیش شینوئے کو ۲۶؍ستمبر کو نیویارک لایا گیا۔  وہ کئی سالوں سے بیرونِ ملک قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بچتا رہا۔ پراسیکیوٹرز کا الزام ہے کہ گنیش ۲۰۰۵ء میں ہونیوالے ایک سڑک حادثے کا ذمہ دار ہے۔ معاملہ یہ ہے کہ تب ماسٹروپولو — جوبذریعہ کار کام پر جارہے تھے اور اپنے گھر سے صرف ایک میل دور ہی تھے کی کار کوگنیش نے ٹکر مار ی تھی۔ جس میں ماسٹروپولو کو شدید چوٹیں آئیں اور انہوں نے دم توڑدیا۔  نیساؤ کاؤنٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی این ڈونیلی  نے سی بی ایس نیوز  سے بات چیت میں کہا کہ ’’آج انصاف کیلئے  ایک بہترین دن ہے۔‘‘
 حکام کے مطابق شینوئے انتہائی تیز رفتاری سے گاڑی چلا رہا تھا جب اس نے اپریل۲۰۰۵ء میں اولڈ کنٹری روڈ پر سرخ سگنل توڑا اور ماسٹروپولو کی گاڑی سے ٹکرا گیا۔ گواہوں کے بیانات اور سی سی ٹی وی فوٹیج نے ان الزامات کی تصدیق کی ہے۔ جس وقت حادثہ ہوا تھا، شینائے نے ابتدائی تحقیقات کے دوران ہی اپنا پاسپورٹ پولیس کو جمع کرایا تھا، لیکن پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ بعد میں اس نے دوسرا پاسپورٹ حاصل کیااور اسپتال سے فرار ہو گیا جہاں اس کا علاج ہو رہا تھا اور امریکہ چھوڑ دیا۔ اس پر ممبئی میں فردِ جرم عائد کی گئی لیکن وہ۱۸؍ سال تک ہندوستان میں ضمانت پر آزاد رہا اور امریکہ حوالگی کے خلاف قانونی جنگ لڑتا رہا۔
 ڈونیلی نے کہاکہ اگلے۱۸؍ سال اس نے امریکہ حوالگی کے خلاف جدوجہد کی۔ اسے لگا تھا کہ وہ بچ گیا ہے۔ حادثے میں ہلاک ہونیوالے فلپ ماسٹروپولو کی عمر۴۴؍ سال تھی، وہ اپنی اہلیہ اور دو کم عمر بچوں کو چھوڑ گئے تھے۔ اب وہ دونوں بچے بڑے ہو چکے ہیں اور  عدالت میں موجود تھے جب شینوئے پہلی بار امریکی جج کے سامنے پیش ہوا۔ اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ اٹارنی مائیکل بش ویک نے کہا:’’وہ (بچے) خوش تھے، جب کہ ملزم کے چہرے پر کوئی تاثر نہیں تھا۔
 اہل خانہ نے سب سے پہلے کہا: ’ہم نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ یہ دن دیکھنے کو ملے گا۔‘‘فلپ کے خاندان نے کہا کہ ’’  فلپ ایک بہترین شوہر اور والد تھے، جن کی زندگی بہت جلد چھین لی گئی۔  ہمارا خاندان اس  تازہ پیش رفت پر شکر گزار ہے۔ امید ہے کہ۲۰؍ سال بعد آخرکار انصاف ملنے کے قریب ہیں۔ ہم تمام ایجنسیوں کے مشکور ہیں جنہوں نے اسے ممکن بنانے کیلئے انتھک محنت کی ۔‘‘ پراسیکیوٹرز  کا کہنا ہے کہ شینوئے کیلئے ہندوستان میں بچنے کے تمام قانونی راستے بند ہوگئے تھے ، جس کے بعد اس کی امریکہ حوالگی ممکن ہو سکی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK