Inquilab Logo

کرلا : کئی علاقوں میں پانی کی قلت، عوام پانی خرید نے پر مجبور

Updated: March 15, 2024, 9:52 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

صرف کپاڈیہ نگر میں ہی گزشتہ ڈیڑھ سال سے پائپ لائن کی تبدیلی، ٹینکروں اور بوتل بند پانی منگوانے پر لوگ لاکھوںروپےخرچ کرچکے ہیں۔

In Kapadia Nagar, 6 to 7 water tankers are called for some building every day. Photo: INN
کپاڈیہ نگر میں روزانہ کسی نہ کسی عمارت کیلئےپانی کے ۶؍ سے ۷؍ ٹینکر منگائے جاتے ہیں۔ تصویر : آئی این این

کرلا کپاڈیہ نگر اور کرلا کےدیگر کئی علاقوں میں گزشتہ تقریباً ڈیڑھ برس سے پانی سپلائی کا شدید مسئلہ   ہے۔ صرف کپاڈیہ نگر میں ہی اس عرصہ میں پائپ لائن کی تبدیلی، ٹینکروں اور بوتل بند پانی منگوانے پر لوگوں نے لاکھوں روپے خرچ کردیئے ہیں لیکن مسئلہ ہنوز برقرار ہے اور رمضان میں بھی لوگ پریشان ہورہے ہیں۔ رہائشی علاقوں کے ساتھ مساجد میں بھی پانی کی قلت ہے۔کپاڈیہ نگر میں رہائش پذیر بیت اللہ خان نے یہاں درپیش پانی کے مسائل کے تعلق سے بتایا کہ ’’کپاڈیہ نگر میں ۲۴؍ عمارتیں ہیں اور یہاں روزانہ کسی نہ کسی عمارت کیلئے ۶؍ سے ۷؍ ٹینکروں سے پانی منگوایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ تھوڑے دنوں کے وقفہ سے پینے کیلئے لوگ بوتل بند پانی بھی خریدتے ہیں اس طرح یہاںکے لوگوں کی کافی رقم پانی کے حصول پر خرچ ہوجاتی ہے اور یہ سلسلہ ایک سال سے زیادہ عرصہ سے جاری ہے۔‘‘
 انہوں نے مزید بتایا کہ مقامی افراد کو یقین ہے کہ شہری انتظامیہ جان بوجھ کر شہر میں پانی کم دبائو سے سپلائی کررہا ہے اور عوام کو پانی کی مناسب سپلائی نہ ہونے کی گمراہ کن وجوہات بتائی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میٹرو کے کام کیلئے پانی کی پائپ لائن کو موڑ دیا گیا تھا جسے مقامی افراد کی درخواست پر سیدھا کردیا گیا ہے، مزید یہ کہ بی ایم سی نے عوام کی ہی اپیل پر ۹؍ انچ کی پائپ لائن کو ۱۲؍ انچ کی لائن میں تبدیل کردیا ہے اس کے باوجود بہت سےمقامات پر پانی نہیں پہنچتا۔ 
 بیت اللہ خان نے بتایا کہ’’پائپ لائن کو سیدھی کرنے اور بڑی پائپ لائن بچھانے کے باوجود پانی کی قلت برقرار ہے لیکن کچھ عرصہ قبل برادران وطن کے تہوار میں ۱۰؍ روز تک مناسب مقدار میں پانی سپلائی ہوا تھا جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہاں کوئی تکنیکی خرابی نہیں ہے بلکہ بی ایم سی کی جانب سے کم دبائو سے پانی سپلائی کیا جارہا ہے۔‘‘
 ہلائو پُل کرلا کے اعجاز شاہ نے بھی کہا کہ ان کے علاقے میں بھی عوام کو پانی کی قلت کاسامنا کرنا پڑتا ہے۔
 جری مری  کے مکین ایم یوسف نے کہا کہ ’’بی ایم سی کے ذریعہ ’ایل وارڈ‘ میں پانی کم پریشر سے سپلائی کئے جانے کی وجہ سے جری مری، بیل بازار، کاجو پاڑہ اور ۳؍ نمبر کھاڑی جیسے کئی علاقوں میں پانی نہیں پہنچتا یا کم پہنچتا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو پینے اور دیگر عام ضروریات کیلئے پانی خرید کر استعمال کرنا پڑتا ہے، یہ مسئلہ کافی عرصے سے ہے۔‘‘
 انہوں نے یہ بھی کہا کہ ۳؍ نمبر کھاڑی اور کاجو پاڑہ جیسے علاقے جو اونچائی پر واقع ہیں وہاں پانی پہنچنے کا زیادہ مسئلہ ہے۔ یوسف کے مطابق ایسا نہیں ہے کہ یہاں پانی کا مسئلہ ہمیشہ سے تھا اب ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بی ایم سی اہلکار پانی کم دبائو سے سپلائی کررہے ہیں اور رمضان میں یہ مسئلہ کچھ زیادہ ہی بڑھ جاتا ہے۔انقلاب نے اس سلسلے میں جب واٹر ڈپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ انجینئر کلمبے سے گفتگو کی تو انہوں نے کہا کہ ’’پانی کے مسائل کو حل کرنے کیلئے مختلف تجاویز پیش کی گئی ہیں جن میں اس مقام سے پانی کی مزید لائنوں کو جوڑنا بھی شامل ہے جہاں سے پانی سپلائی کیا جاتا ہے ۔ یہ کام جاری ہے اور امید ہے کہ ان کاموں کے مکمل ہونے پر ایل وارڈ میں پانی کے مسائل حل ہوجائیں گے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK