ٹکٹ گھر شروع نہ کئے جانے سے مسافر زائد پیسے دے کرباہر سے ٹکٹ خریدنے پر مجبور ۔ الزام ہے کہ اسٹیشن پر پینے کا پانی ، صفائی اور بیت الخلا کی سہولت بھی نہیں ہے
EPAPER
Updated: November 23, 2022, 9:53 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai
ٹکٹ گھر شروع نہ کئے جانے سے مسافر زائد پیسے دے کرباہر سے ٹکٹ خریدنے پر مجبور ۔ الزام ہے کہ اسٹیشن پر پینے کا پانی ، صفائی اور بیت الخلا کی سہولت بھی نہیں ہے
یہاںگوونڈی ریلوے اسٹیشن پربنیادی سہولتوں کے فقدان سے مسافروں کو برسوں سے کافی دقتوںکا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ البتہ ایک مقامی تنظیم کی جانب سے تحریری شکایت کے بعد ریلوے انتظامیہ نے تحریری طور پر ریلوے ٹکٹ کھڑکی جلد سے جلد شروع کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ۔
’گوونڈی سٹیزن ‘کے چیئر مین اور ’گوونڈی نیوسنگم ویلفیئر سوسائٹی ‘کے صدر فیاض عالم شیخ نے نمائندۂ انقلاب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گوونڈی کے ریلوے اسٹیشن کے مغربی جانب پلیٹ فارم نمبرایک کے آس پاس برسوں سے ریلوے ٹکٹ کھڑکی نہیں تھی لیکن بار بار مطالبے کے بعد گوونڈی کے ریلوے پلیٹ فارم نمبر ۱؍ پر ٹکٹ گھر کا ڈھانچہ بن کرتیار ہے ۔ تعمیر ہوکر مہینوں گزرجانے کے بعد بھی اس میں اب تک مسافروں کو ٹکٹ دینے کی سہولت فراہم نہیں کی گئی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ مسافروں کو پرائیویٹ ٹکٹ فروخت کرنے والوں سے زائد پیسے دےکر ٹکٹ حاصل کرنا پڑرہاہے۔
فیاض عالم نے مزید کہا کہ گوونڈی ریلوے اسٹیشن پرایسکیلیٹر( خودکار زینہ) اور لفٹ نہ ہونے سے عمر رسیدہ مسافروں( مرد وخواتین) کے علاوہ حاملہ خواتین اور معذور مسا فر لوکل ٹکٹ حاصل کرنے کیلئےبریج چڑھ کر یا پھر ریلوے لائن پار کرکے اسٹیشن کے مشرقی جانب لوکل ٹکٹ حاصل کرنے پر مجبور ہیں ۔اس سے قبل ریلوے اسٹیشن کے مغربی جانب ٹکٹ گھر بنانے کیلئے ریلوے انتظامیہ سے متعدد مرتبہ مطالبہ کیا گیا تھا ۔ اسکے بعد تقریباً ایک برس پہلےلوکل ٹرینوں کے ٹکٹ کیلئے نیا ٹکٹ گھر تعمیر کردیا گیا ہے لیکن اب تک شروع نہیں کیاگیا ہے۔
گوونڈی اسٹیشن سے روزانہ سفر کرنے والے عتیق احمد خان نے کہا کہ گوونڈی ریلوے اسٹیشن کو لاوارث حالت میں چھوڑ دیا گیا ہے ۔ پلیٹ فارم نمبر ۱؍ تعمیر ہونے کے بعد سے کئی سال تک بارش اور گرمی میں مسافر کھلے آسمان کے نیچےکھڑے ہوکر ٹرینوں کا انتظار کرتے رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گوونڈی ریلوے اسٹیشن پر مسافروں کیلئے بیت الخلاءکا کوئی خاص انتظام نہیں ہے اور پینے کے پانی کیلئے بھی مسافروں کو تکلیف اٹھانی پڑتی ہے ۔
مسافرشعیب چودھری کا الزام ہےکہ ہاربرلائن پردوسرے ایسے بھی اسٹیشن ہیں، جہاں پر گوونڈی کے مقابلے مسافروں کی تعداد بہت کم ہے ۔ وہاں پر خودکار زینہ اورلفٹ کی سہولت دستیاب ہے ۔ گوونڈی کےمغربی جانب ریلوے مسافروں کا حال یہ ہے کہ ٹکٹ گھر شروع نہ ہونے سے انہیں پرائیویٹ ٹکٹ کھڑکیوں سے زائد پیسے ٹکٹ دے کر خریدنے پڑتے ہیں ۔ اگر کوئی مسافر اسٹیشن پر ٹکٹ لینا چاہے تو اسے کافی اونچا بریج چڑھ کر اسٹیشن کے مشرقی طرف جانے کیلئے مجبور ہوتا ہے ۔
ریلوے پی آراو نے کیا کہا؟
اس ضمن میں سینٹرل ریلوے کے چیف پی آر او شیواجی ستار سے بات چیت کی گئی تو انہوں نے کہا کہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے، جین صاحب سےگفتگو کرلیجئے۔ پی آر او اے کے جین نے کہا کہ کل یعنی بدھ کو ہم اس بارے میں کچھ بتاسکیں گے ۔ تیسرے پی آر او اے کے سنگھ سے بات چیت کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں ہم تمام متعلقہ اہلکاروں سے بات چیت کریں گے ۔ جبکہ شکایتی خط کے جواب میں ریلوے انتظامیہ کی جانب سے تحریری طور پربتایا گیا ہے کہ وہ جلد سے جلد ٹکٹ گھر کو شروع کر نے کی کوشش کررہے ہیں ۔