سی ٹی، ایم آرآئی اور ریڈیوتھیراپی مشینیں بند ہونے سےمریض نجی لیباریٹری میں جانچ کروانے پرمجبور ۔ دوائوںکی بھی قلت ہے۔کلوا کے اسپتال میں اموات سے مریضوں میں خوف پایا جارہا ہے
EPAPER
Updated: August 18, 2023, 10:10 AM IST | saadat khan | Mumbai
سی ٹی، ایم آرآئی اور ریڈیوتھیراپی مشینیں بند ہونے سےمریض نجی لیباریٹری میں جانچ کروانے پرمجبور ۔ دوائوںکی بھی قلت ہے۔کلوا کے اسپتال میں اموات سے مریضوں میں خوف پایا جارہا ہے
:کلوا کے چھترپتی شیواجی مہاراج اسپتال میں گزشتہ دنوں ۱۲؍ گھنٹوںمیں ۱۸؍ مریضوں کی موت کے معاملے کے سبب ممبئی شہرومضافات کےسرکاری اسپتالوںمیں زیر علاج مریضوںمیںخوف پایا جارہا ہے۔واضح رہے کہ کلوا اسپتال میں اموات کا تجزیہ ماہرین کی ٹیم کرےگی اور اس کی ڈیتھ آڈٹ رپورٹ پیش کی جائے گی۔اس رپورٹ سے ان اموات کی اصل وجہ سامنے آئے گی۔ایسا قیاس ہےکہ طبی سہولتوں کے فقدان سے یہ اموات ہوئی ہیں۔ کلوا اسپتال معاملہ کے پیش نظر شہر ومضافات کے سرکاری اسپتالوںکا جائزہ لینے پرپتہ چلا کہ کاما، جی ٹی،جےجے، سائن ، نائر ،کوپر اور کے ای ایم اسپتالوں میں بھی خاطرخواہ طبی سہولیات نہیں ہیں یعنی ان اسپتالوںکی حالت بھی بہتر نہیں ہے۔
کاما، جی ٹی، جے جے، سائن ، نائر ،کوپر اور کے ای ایم اسپتال میں طبی سہولیات کے فقدان کے سبب مریض پریشان ہیں۔ کاما میں ریڈیو تھیراپی، جی ٹی اور نائر میں سی ٹی اسکین مشینیں بندہونے ، سائن اسپتال میںٹیچروں کی کمی، کوپر اور کے ای ایم اسپتال میں جاری تزئین کے کاموں سے مریضوں کے علاج میں مشکلات پیش آ رہی ہے۔ اسی وجہ سے کے ای ایم اسپتال کے ۶؍میں سے۴؍وارڈوں کے مریضوںکو سیوڑی ٹی بی اسپتال میںمنتقل کیا گیا ہے جس کی وجہ سے میڈیسن وارڈ کےمریضوںکو دوالینےکیلئے سیوڑی اسپتال جانا پڑرہاہے۔ اسی طرح دیگر اسپتالوںمیں طبی جانچ کی سہولت نہ ہونے اور دو ا ئوں کی قلت سے مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
کاما اسپتال میںکینسر کا شکار بچوں اور خواتین کا علاج کیا جاتاہے لیکن یہاں کی ریڈیوتھیراپی مشین خراب ہونے سے مریضوںکو علاج کیلئے ٹاٹامیموریل اسپتال بھیجاجارہاہے جس سے کینسر کےغریب مریضوں کو پریشانی ہورہی ہے۔سر جے جے اسپتال میں بھی کئی مسائل ہیں۔ یہاں کےڈاکٹروںاور اساتذہ کی رہائشی عمارت خستہ حالی کا شکار ہے۔اسے خطرناک قرار دیا گیا ہے۔علاوہ ازیں اسپتال میں چندمخصوص قسم کے خون کی جانچ کی سہولت نہ ہونے سے مریضوں کو یہ جانچ باہر سے کرانا پڑرہاہے۔ اس کے علاوہ اسپتال کے دائرہ اختیار میں آنے والے جی ٹی اسپتال میں سی ٹی اسکین مشین بندہونے سے یہاں کےمریضوںکو سی ٹی اسکین باہر یادیگر اسپتالوں سے کروانا پڑرہاہے۔
کے ای ایم اسپتال کے مریضوں کو سیوڑی اسپتال منتقل کیاگیا
کے ای ایم اسپتال کے تقریباً ۶؍وارڈ خستہ حال ہیں جن کی تزئین اورآرائش کاکام جاری ہے۔ ان وارڈوں کی مرمت کاکام ۶؍مہینےمیں مکمل ہونے کا امکان ہے جس کی وجہ سے یہاں کے ۴؍وارڈوں کےمریضوںکو سیوڑی اسپتال منتقل کیاگیاہے۔ اس لئے میڈیسن وارڈ کے مریضوں کو روزانہ سیوڑی اسپتال علاج کیلئے جانا پڑرہا ہے۔ کے ای ایم کے سرجری ، ای این ٹی اور آنکھوں کے وارڈ کےمریضوںکو بھی سیوڑی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ کوپر اسپتال کا حال بھی ٹھیک نہیں ہے ۔یہاں کی ۶؍ منزلہ مرکزی عمارت انتہائی خستہ حال ہے۔ اس عمارت کی تزئین کا کام بھی جاری ہے۔ حالانکہ کوپر اسپتال میڈیکل کالج سے منسلک ہے،لیکن ایم آر آئی اور سی ٹی ایس اسکین جیسے اہم ٹیسٹ ایک پرائیویٹ کنٹریکٹر کے ذریعے کئے جاتے ہیں۔
سائن اسپتال میں ٹیچروںکی کمی سے علاج میں تاخیر
سائن اسپتال میں ٹیچروں کی کافی اسامیاں خالی ہیں۔ ان اسامیوں کے خالی ہونے سے یہاں کے ڈاکٹروں کو مریضوں کا معائنہ کرنے میں زیادہ وقت لگ رہا ہےجس کی وجہ سے اسپتال کے ٹراما سینٹر میں علاج کیلئے آنےوالے مریضوںکےعلاج میں زیادہ وقت لگ رہا ہے۔ اس کے علاوہ او پی ڈی کی نئی عمارت میں مریضوں کی بھیڑ سے کیس پیپرنکالنےمیں ہونے والی تاخیر سے یہاں اکثر جھگڑے ہوتے رہتے ہیں۔یہ بھی ایک مسئلہ ہے۔
مریضوں پرمالی بوجھ
ممبئی میونسپل کارپوریشن کے سبھی اسپتالوںکیلئے شہری انتظامیہ کا سینٹرل پرچیز یونٹ دوائوںکی خریداری کرتا ہے لیکن گزشتہ کچھ مہینوںسے یہ ڈپارٹمنٹ وقت پر دوائوںکی خریداری نہیںکررہاہے جس کی وجہ سے اسپتالوں میں دوائوں کی قلت ہونے سے ڈاکٹر،مریضوںکو باہر سے دوائیں خریدکر لانےکیلئے کہہ رہےہیںجس کی وجہ سے مریضوں کو اپنی جیب سے پیسے خرچ کرکے دوائیں خریدنی پڑرہی ہیں۔ یہی حال سرکاری اسپتالوںکاہے۔اسپتالوں سے دوائیں نہ ملنے سے غریب مریضوںپر مالی بوجھ پڑرہاہے۔بعض اوقات غریب مریضوں کےپاس معمولی قیمت کی دوائیں خریدنے کے پیسے نہیں ہوتے ہیں۔مجبوراً وہ دوائیں خریدنے کیلئے سوشل سروس ڈپارٹمنٹ سے مددکےطلب گارہوتے ہیں۔