پارلیمنٹ میںآل پارٹی میٹنگ کا انعقا د،حکومت کے ساتھ اتحاد واتفاق اوریکجہتی کا مظاہرہ ،اپوزیشن نے فوج اورحکومت کی تعریف کی
EPAPER
Updated: May 08, 2025, 11:30 PM IST | New Delhi
پارلیمنٹ میںآل پارٹی میٹنگ کا انعقا د،حکومت کے ساتھ اتحاد واتفاق اوریکجہتی کا مظاہرہ ،اپوزیشن نے فوج اورحکومت کی تعریف کی
جمعرات کو پارلیمنٹ میں مودی حکومت نے آپریشن سیندور کے حوالے سے ایک اہم آل پارٹی میٹنگ بلائی، جس میں پاکستان اور مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر کی گئی کارروائی کی تفصیلات سیاسی جماعتوں کو فراہم کی گئیں ۔ اس میٹنگ میں لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی، راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھرگے ، ترنمول کانگریس کے سدیپ بندوپادھیائے اور دیگر پارٹیوں کے لیڈر شریک ہوئے۔ ملکارجن کھرگے نے میٹنگ کے بعد کہا کہ حکومت نے بتایا کہ قومی سلامتی کے پیش نظر کچھ تفصیلات خفیہ رکھی جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت کے ساتھ ہے ۔ راہل گاندھی نے بھی کھرگے کی بات کی تائید کی اور کہا کہ ہم نے حکومت کو مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے۔آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے بھی سیکوریٹی فورسیز اور حکومت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ دی ریزسٹنس فرنٹ (ٹی آر ایف) کے خلاف عالمی سطح پر مہم چلانے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ امریکہ سے ٹی آر ایف کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی درخواست کی جائے اور پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی ’گرے لسٹ‘ میں شامل کرانے کی کوشش کی جائے ۔ قابل ذکر ہے کہ۶؍ اور۷؍ مئی کی درمیانی شب ایک بجکرپانچ منٹ سےایک بجکر۳۰؍ منٹ کے درمیان صرف۲۵؍ منٹ میں آپریشن سیندور انجام دیا گیا۔ اس کارروائی میں ہندوستانی مسلح افواج نے۲۴؍ میزائلوں سےدہشت گرد وں کے۹؍ٹھکانوں کو تباہ کیا جن میں سے ۵؍ ٹھکانے مقبوضہ کشمیر میں جبکہ۴؍ پاکستان کے اندر تھے۔ یہ کیمپس دہشت گردوں کی بھرتی اور تربیت کیلئے استعمال ہوتے تھے۔ ذرائع کے مطابق اس آپریشن میں جیش کے سربراہ مسعود اظہر کے خاندان کے ۱۰؍ افراد بھی مارے گئے۔
آپریشن سیندور کے بعدجمعرات کو پارلیمنٹ میں ہوئی آل پارٹی میٹنگ میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اس آپریشن میں تقریباً۱۰۰؍ دہشت گرد مارے گئے ہیں اورآپریشن ابھی جاری ہے۔
آپریشن سیندور ختم نہیں ہوا
پی ٹی آئی کے مطابق آل پارٹی میٹنگ کی معلومات رکھنے والے ذرائع نےبتایا کہ `وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ آپریشن سیندور کے دوران ۱۰۰؍سے زیادہ دہشت گرد مارے گئے۔ اس کا درست اندازہ لگانا مشکل ہے کیونکہ آپریشن ابھی جاری ہے۔
پارلیمنٹ میں آل پارٹی اجلاس کا مقصد کیا ہے؟
میٹنگ کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ تمام لیڈروں نے پختگی کا ثبوت دیا اور کسی قسم کی تکرار میں ملوث نہیں ہوئے۔ یہ میٹنگ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے معاملے پر وسیع سیاسی اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے بلائی گئی تھی ۔ تمام لیڈروں نےمتفقہ طور پر مسلح افواج کو آپریشن کی کامیابی پر مبارکباد دی اور بغیر کسی اختلاف کے حکومت کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
ٹی آر ایف کے خلاف بین الاقوامی مہم شروع کرنے کی ضرورت
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حیدرآباد سے منتخب آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا کہ انہوں نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن سیندور انجام دینےکیلئے مسلح افواج اور حکومت کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے کہا’’ `میں نے یہ بھی کہا تھا کہ ہمیں ٹی آر ایف کے خلاف بین الاقوامی مہم چلانی چاہئے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اسے دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی اپیل کرنی چاہئے۔ ہمیں امریکہ سے بھی ٹی آر ایف کو وہاں غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا مطالبہ کرنا چاہئے۔
کانگریس نے حکومت کو حمایت کا یقین دلایا
اس سے قبل دونوں ممالک کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال کے پیش نظر بلائی گئی آل پارٹی میٹنگ کے اختتام کے بعد کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ ہم بحران کی اس گھڑی میں حکومت کے ساتھ ہیں ۔ کھرگے نے کہا کہ کچھ چیزیں ایسی ہیں جن کے بارے میں ہمیں رازداری کا حوالہ دیتے ہوئے معلومات نہیں دی گئیں ۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ہم نے حکومت کو مکمل تعاون دیا ہے۔ میٹنگ کی صدارت وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کی۔ وزیر داخلہ امیت شاہ اور پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر بھی موجود تھے۔اپوزیشن لیڈرراہل گاندھی اور کانگریس صدر ملکارجن کھرگےبھی شریک رہے۔کانگریس نے دہشت گردی کے خلاف حکومت کی مکمل حمایت اور فوج کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے `آئین بچاؤ ریلی سمیت پارٹی کے تمام طے شدہ پروگراموں کو روک دیا ہے۔ اس کشیدہ ماحول میں وزیر اعظم مودی نے بھی اپنا تین ممالک کا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔