سیلابی صورتحال پر قابوپانے کیلئے پنجاب کی نگراں حکومت کے وزیر اعلیٰ اور دیگر کابینی وزراء سرگرم
EPAPER
Updated: July 07, 2023, 12:46 PM IST | Islamabad
سیلابی صورتحال پر قابوپانے کیلئے پنجاب کی نگراں حکومت کے وزیر اعلیٰ اور دیگر کابینی وزراء سرگرم
پنجاب کا دارالحکومت لاہور موسلادھار بارش سے جل تھل ہوگیا ہے۔ اس دوران مختلف حادثات کے نتیجے میں ۱۱؍ افراد ہلاک جبکہ ۱۵؍ افراد زخمی ہوگئے۔ سیلابی صورتحال پر قابوپانے کیلئے پنجاب کی نگراں حکومت کے وزیر اعلیٰ اور دیگر کابینی وزراء سرگرم ہوگئےہیں۔ پنجاب حکومت کے ترجمان کے مطابق لاہور میں بدھ سے موسلادھار بارش کا آغاز ہوا اور اس کاسلسلہ جمعرات تک جاری رہا ۔ بدھ کو لاہور میں۸؍ گھنٹے کے دوران ۲۹۱؍ ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جو۲۰۱۸ء کے بعد ریکارڈ ہے۔ بدھ سے جمعرات تک چھت گرنے اور درخت گرنے کے مختلف حادثات میں ۱۱؍ افراد لقمۂ اجل بن گئے۔
دریں اثناء پنجاب کے وزیر اعلیٰ محسن نقوی ، پنجاب کے وزیر برا ئے ثقافت اور بلدیات عامر اورپنجاب کے ہاؤسنگ کےوزیر بیر سٹر اظفر ناصر نےسیلاب زدہ علاقوں کا جائزہ لیا اور متاثرین سے بات چیت کی ۔ بیر سٹر اظفر ناصر نے خاص طور پر لاہور کے قرطبہ چو ک میں پانی کی نکاسی کے انتظامات کا جائزہ لیا اور جلد سے جلد پانی نکالنے کی ہدایت دی۔ پنجاب کے قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے پی ڈی ایم اے نے صوبے میں ممکنہ سیلاب کا ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔ اس کے مطابق۸ ؍ جولائی سے۱۰؍ جولائی تک دریائے جہلم، ستلج، راوی اور چناب میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔ تمام محکمے فوری طور پر انتظامات مکمل کریں ۔
ادھرپاکستان کے محکمہ موسمیات نے کہا کہ مانسون کا سلسلہ۳؍ سے ۸؍ جولائی تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ ملک کے مختلف علاقوں میں آندھی اورطوفان کے ساتھ بارش متوقع ہے۔ بارش سے پہاڑی علاقوں میں چٹان کھسکنے اور نشیبی علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔این ڈی ایم اے نے ممکنہ صورتحال کے پیش نظر تمام متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔متعلقہ اداروں کو ہنگامی مشینری و عملہ کی موجودگی یقینی بنانے کاحکم دیا گیا ہے ۔ ضلع انتظامیہ کوایمرجنسی طبی سہولیات فراہم کی ہدایت دی گئی ہے۔