Inquilab Logo

وزیرقانون کرن رجیجو کا پھرسپریم کورٹ پرحملہ،سابق جج کےانٹرویوکا سہارا لیا

Updated: January 23, 2023, 10:47 AM IST | New Delhi

جسٹس (سبکدوش) سوڈھی کے اس بیان کو دانشمندانہ قراردیا کہ ’’سپریم کورٹ نے آئین کو یرغمال بنا لیا ہے۔‘‘ ویڈیوکلپ سوشل میڈیاپر شیئر کی

Law Minister Kiran Rijiju has been constantly targeting the judiciary over the appointment of judges; Photo: INN
وزیر قانون کرن رجیجو ججوں کی تقرری پر عدلیہ کو مسلسل نشانہ بنارہے ہیں; تصویر:آئی این این

سپریم کورٹ میں ججوں کی تقرری پر حکومت اور عدلیہ کے درمیان رسہ کشی ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو نے ایک سابق جج کے تبصرہ کا  سہارا لیتے ہوئے  ایک بار پھر سپریم کورٹ کوتنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ دہلی ہائی کورٹ کے سابق جج جسٹس آر ایس سوڈھی کے ایک انٹرویو کا ویڈیو کلپ شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ یہ ’دانشمندانہ‘ خیالات ہیں۔ کئی اہم فیصلے سنانے والے   دہلی ہائی کورٹ کے رٹائرڈ جج آر ایس سوڈھی مذکورہ ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے سنے جاسکتے ہیں کہ ’’سپریم کورٹ نےپہلی بار آئین کو ہائی جیک کر لیا ہے۔ سپریم  کورٹ نے کہا ہے کہ ہم خود ججوں کی تقرری کریں گے، اس میں حکومت کا کوئی کردار نہیں ہوگا۔‘‘
 اس کے ساتھ ہی جسٹس سوڈھی نے کہا ہے کہ ’’ آئین کے مطابق ہائی کورٹس سپریم کورٹ کے ماتحت نہیں ہیں، دونوں آزاد ہیں، لیکن ہائی کورٹ کے جج سپریم کورٹ کی طرف دیکھنے لگتے ہیں اور ایک طرح سے ماتحت بن جاتے ہیں۔اس کی وجہ یہ ہے کہ سپریم کورٹ کے ججوں کا کالجیم ہائی کورٹ کے ججوں کی تقرری کرتا ہے اور ان کی ٹرانسفر پوسٹنگ بھی کرتا ہے، جس کی وجہ سے ہائی کورٹ کے جج سپریم کورٹ کی طرف دیکھتے رہتے ہیں۔ آئین کے مطابق سپریم کورٹ کا اپنا دائرہ اختیار ہے اور ہائی کورٹ کا اپنا۔‘‘
 کرن رجیجونے اس انٹرویو کی ویڈیو کلپ اپنے ٹویٹر ہینڈل پر شیئرکرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’ایک جج کی  نیک آواز: ہندوستانی جمہوریت کی اصل خوبصورتی اس کی کامیابی ہے۔ لوگ اپنے نمائندوں کے ذریعہ خود پر حکومت کرتے ہیں۔ منتخب نمائندے عوام کے مفادات کی نمائندگی کرتے ہیں اور قانون بناتےہیں۔ ہماری عدلیہ آزاد ہے، لیکن ہمارا آئین سب سے اعلیٰ ہے۔‘‘ انہوں نے ججوں کی تقرری  کے کالیجیم نظام  پر سپریم کورٹ کے اصرار کے حوالے سے اسے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ  ’’درحقیقت بیشتر لوگوں کے خیالات ایک جیسے ہیں۔ یہ صرف وہی لوگ ہیں جو آئین کی دفعات اور عوام کے مینڈیٹ کو نظر انداز کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ وہ ہندوستان کے آئین سے بالاتر ہیں۔‘‘ یہ بیان عدلیہ اور حکومت کے درمیان دیرینہ اختلاف کا تازہ ترین واقعہ ہے، جس میں حالیہ مہینوں میں شدت آئی ہے۔ رجیجو کے علاوہ نائب صدر جگدیپ دھنکر  بھی عدلیہ  پر حملے کرچکے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK