یشونت راؤ پرتشٹھان میں’نردھار پریشد ‘ کاانعقاد، قانون کی پُر زور مخالفت کرتے ہوئےکہاگیاکہ اس کے پیچھے ریاستی حکومت کا کھیل کچھ اور ہے جسےسمجھنے کی ضرورت ہے، ادھو اور شرد پوار نےخطاب کیا۔
EPAPER
Updated: August 15, 2025, 1:19 PM IST | Saeed Ahmad Khan | Mumbai
یشونت راؤ پرتشٹھان میں’نردھار پریشد ‘ کاانعقاد، قانون کی پُر زور مخالفت کرتے ہوئےکہاگیاکہ اس کے پیچھے ریاستی حکومت کا کھیل کچھ اور ہے جسےسمجھنے کی ضرورت ہے، ادھو اور شرد پوار نےخطاب کیا۔
تمام مخالفت اور ناراضگی کے اظہار کے باوجود مہاراشٹر حکومت کے ذریعے پاس کردہ ’ جَن تحفظ قانون‘ کے خلاف ریاستی سطح پر لیفٹ پارٹیاں اور مہاوکاس اگھاڑی کی جانب سے جمعرات ۱۴؍اگست کویشونت راؤچوہان پرتشٹھان میں کنونشن منعقد کیا گیا۔ قانون کی مخالفت کرتے ہوئے کنونشن کا عنوان ’نردھار پریشد‘ رکھا گیا تھا۔ اس کنونشن میں ایک مرتبہ پھر تمام سیاسی لیڈران نے کھل کر اس قانون کی مخالفت کی اوریہ سوال کیا کہ اس کے پیچھے ریاستی حکومت کا کھیل کچھ اور ہے، اسے سمجھنے کی ضرورت ہے۔دراصل اس قانون کا مقصد حکومت کی غلط ،غریب مخالف پالیسی اور اڈانی کوفائدہ پہنچانے کے خلاف جاری احتجاج اور آندولن کوختم کرنا اوربزور طاقت ایسی آوازوں کو دبانا ہے کیونکہ اس قانون کو نکسل واد کے خاتمے کی بنیاد اورعلامت قرار دے کر پاس کرایا گیا تھا لیکن حیرت انگیزطور پرمسودے میںکہیں بھی ’نکسل واد ‘کاتذکرہ تک نہیں ہے۔
اس موقع پر سابق وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے ایک مرتبہ پھر حاضرین کویہ یقین دہائی کرائی کہ ’’ہم کل بھی اس قانون کے مخالف تھے، آج بھی ہیںاور کل بھی رہیں گے کیونکہ یہ قانون عام آدمی کے حقوق سلب کرنے والا آئین مخالف ہے۔‘‘ انہوں نے ملک میںووٹ چوری اورمہاراشٹر میںدوسرے انداز میںجاری کھیل، سیاسی پارٹیوں کوتوڑنے اور حکومت کی من مانی پربھی سخت تنقید کی اور کہاکہ ’’اس طرح ووٹوں کی چوری کے ذریعے حکومت سازی کی گئی ہے،سچ سامنے آگیا ہے۔‘‘
این سی پی سربراہ شرد پوار نےکہاکہ ’’ہم اس قانون کے خلاف ہیںاور ہم نے ہمیشہ ایسی طاقتوں کی مخالفت کی ہے جوزور زبردستی اور پونجی پتیوں کے مفاد میں عام آدمی کی آوازدبانے کی کوشش کرتی ہیں۔‘‘
اس کنونشن میں کامریڈ پرکاش ریڈی، شیلندر کامبلے، رکن پارلیمنٹ سپریاسُلے، انیل دیسائی، مہاراشٹر کانگریس صدر سکپال، شیام گائیکواڑ اور دیگر عہدیداران ولیڈرا ن نے بھی خطاب کیا اورسبھی نے فرنویس حکومت کو ہدف تنقید بنایا۔ اس موقع پریہ بھی اعلان کیا گیا کہ جلد ہی اوربڑے پیمانے پر مشترکہ طور پر اس قانون کی مخالفت میں آواز بلند کی جائے گی ،اس لئے کہ یہ عام آدمی اوراس کے حق سے جڑا ہوا مدعا ہے۔