• Mon, 20 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ: ملک بھر میں ’’ نو کنگ‘‘ مظاہرے، ہزاروں افراد کی شرکت

Updated: October 19, 2025, 10:09 PM IST | Washington

امریکہ بھر میں ’’ نو کنگ‘‘ مظاہروں میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، مظاہرین صدارتی احتساب کا مطالبہ کر رہے تھے۔

A scene from the `No King` demonstration in the US. Photo: X
امریکہ میں ’’ نو کنگ ‘‘ مظاہرے کا ایک منظر۔ تصویر: ایکس

سنیچر کو پورے امریکہ میں ’’ نو کنگ‘‘ مظاہرے ہوئے، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ مظاہرین یہ پیغام دینا چاہ رہے تھے کہ امریکہ میں طاقت عوام کے پاس ہے، کسی ایک لیڈر کے پاس نہیں۔ شہری حقوق کی تنظیموں کے زیر اہتمام ان ریلیوں کا اعلان ٹرمپ انتظامیہ کی آمرانہ روش کے جواب میں کیا گیا تھا۔ تمام۵۰؍ ریاستوں میں ہونے والے۲۵۰۰؍ سے زائد احتجاجی مظاہروں میں ملبوسات، موسیقی اور ثقافتی علامات کا بھی مظاہرہ  کیا گیا۔ ’’نو کنگ‘‘ کا نعرہ ان امریکیوں کے لیے ایک مقبول نعرہ بن گیا ہے جو مانتے ہیں کہ ٹرمپ انتظامیہ نے آئینی حدود سے تجاوز کیا ہے۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ یہ ملک کے بنیادی اصول کی یاد دہانی کراتا ہے، کہ امریکہ نے ہمیشہ بادشاہت کو مسترد اور جمہوریت کو اپنایا ہے۔ ڈبلیو ایس جے کے مطابق، اس تحریک کی حامی تنظیموں میں سے ایک پبلک سٹیزن کی شریک صدر لیزا گلبرٹ کا کہنا تھا کہ "امریکہ میں بادشاہت نہیں ہے۔ ہمارے منتخب نمائندے ہیں جو عوام کے سامنے جوابدہ ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: جنوبی کوریا: غزہ کی حمایت میں مظاہرے میں نیتن یاہو کی تصویر پر جوتے پھینکے گئے

یہ مظاہرے دراصل ٹرمپ کے کئی فیصلوں کے خلاف عوام کا غصہ بڑھتا جا رہا تھا، جیسے پیدائشی شہریت، ٹرانسجینڈر حقوق اور تنوع کے اقدامات، وغیرہ۔منتظمین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے جمہوری شہروں میں وفاقی فوجی تعینات کرنے، امیگریشن کے جارحانہ چھاپوں، اور تنقید کرنے والوں کو نشانہ بنا کربدلہ لینے کی مہم چلا کر صورتحال کو خراب کیا ہے۔احتجاج کرنے والے ہر شخص نے خود کو لبرل نہیں قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ انہوںنے بادشاہت کیلئے ووٹ نہیں دیا۔سی این این کی رپورٹ کے مطابق، واشنگٹن میں وفاقی ملازمین نے حکومتی بندش کے اثرات کے اپنے ذاتی تجربات شیئر کیے اور کہا کہ انتظامیہ نے سرکاری ملازمین کو شیطان قرار دے کر ان کے خاندانوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ ریٹائرڈ شہریوں اور نوجوان پروفیشنلز نے بھی جمہوریت اور شہری حقوق کے تحفظ کے لیے ان مظاہروں میں حصہ لیا۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ: ورلڈ بینک اور اقوامِ متحدہ کا ۷۰؍ارب ڈالر کی نئی تخمینہ لاگت پر کام جاری

’’ نو کنگ‘‘ مظاہروں پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ’’میرا مطلب ہے، کچھ لوگ حکومت کی بحالی میں تاخیر چاہتے ہیں، بادشاہت کی وجہ سے۔ وہ مجھے بادشاہ کہہ رہے ہیں۔ میں بادشاہ نہیں ہوں۔‘‘واضح رہے کہ اس سے قبل، کئی ریپبلکن لیڈروں نے احتجاج کو امریکہ مخالف قرار دیتے ہوئے ان کی مذمت کی تھی۔دریں اثناء چند چھوٹے واقعات ،تاہم زیادہ تر مظاہرے پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوئے۔ ساؤتھ کیرولائنا کے مرٹل بیچ میں، ایک خاتون کو مظاہرے کے قریب اسلحہ لہرانے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔ جارجیا کے ماریٹا میں، ایک شخص نے ایک مظاہر کا جھنڈا چرا لیا، جس کے بعد پولیس کے جھنڈا برآمد کرنے سے قبل جھڑپ ہوئی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK