Inquilab Logo

حاجی ملنگ کی پہاڑی پرتیندوانظر آیا،عقیدتمندوں کو رات میں پہاڑپرنہ آنےکامشورہ

Updated: October 02, 2020, 9:39 AM IST | Ejaz Abdul Ghani | Kalyan

یہاں سے تقریباً ۱۵؍ کلو میٹر کے فاصلہ پر واقع حاجی ملنگ کی پہاڑیوں کے اطراف تیندوے نظر آنے کے واقعات میں اضافہ سے دہشت پھیل گئی ہے۔

Leopard Seen in CCTV Footage
سی سی ٹی وی فوٹیج میں تیندوادیکھا جاسکتا ہے

یہاں سے تقریباً ۱۵؍ کلو میٹر کے فاصلہ پر واقع حاجی ملنگ کی پہاڑیوں کے اطراف تیندوے نظر آنے کے واقعات میں اضافہ سے دہشت پھیل گئی ہے۔  محکمہ جنگلات نے حفاظتی اقدامات کے تحت بیداری مہم شروع کردی ہےاوردیہاتیوں اور عقیدتمندوں سے اپیل کی جارہی ہے کہ وہ رات کے وقت حاجی ملنگ در گاہ پر جانے سے گر یز کر یں۔ 
 عیاں رہے کہ حاجی ملنگؒ در گاہ کی جانب جانے والے راستے کے در میان واقع حاجی بختاور شاہ بابا کی در گاہ کے قریب منگل کی شب میںایک تیندوا نظر آیا تھا۔ در گاہ کے داخلی در وازے پر نصب سی سی ٹی وی فوٹیج میں تیندوا گھروں کی جانب آتا ہوا دکھائی دیا مگر کتوں کے بھوکنے پر وہ بھاگ کھڑا ہوا۔ اس ضمن میں در گاہ کے ٹرسٹی ناصر خان نے بتایا کہ انہیں در گاہ کے مجاور نے  تیندوے کی ویڈ یو کلپ بھیجی جس کے بعد میں نے محکمہ جنگلات کو مطلع کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ چند مہینوں میں تیندوے نظر آنے کے متعدد واقعات رونما ہو چکے ہیں اس لئے ہم نے راستوں پر روشنی کا بھی انتظام کردیا ہے۔ 
 مقامی باشندے ونود پاٹل نے بتایا کہ اس سے قبل تیندوا دیر رات یا علی الصباح نظر آیا تھا تاہم اس بار شب ۹؍ بجکر ۵۱؍ منٹ پر دیکھاگیا ہے اُس وقت بیشتر افراد اسی راستے سے نیچے اتر تے ہیں۔بقول ونود پاٹل محکمہ جنگلات نے دیہاتیوں کو جنگلی جانوروں کے خطرے سے آگاہ کر نے کیلئے جگہ جگہ بینر نصب کئے ہیں۔ لاک ڈاؤن سے قبل بیشتر عقیدتمند اپنے اہل وعیال کے ہمراہ حاجی ملنگ در گاہ پر جانے کیلئے رات وقت بھی پہاڑ پر چڑ ھتے تھے۔ در گاہ پر اکثر وبیشتر جانے والے ضمیر شیخ نے بتایا کہ اس سے قبل تین تیندوے اس علاقے میں گھومتے ہوئے سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہو چکے ہیں۔ محکمہ جنگلات کے افسر پر مود ٹھاکر نے حاجی ملنگ پہاڑیوں پر وقفے وقفے سے تیندوں کے نظر آنے کی تصدیق کی اور کہا کہ رات کے وقت عقیدت مندوں کو پہاڑ پر چڑ ھنے سے روکنے کیلئے بینرس اور پوسٹر نصب کئے گئے ہیں۔ تیندوے اور دوسرے جنگلی جانوروں سے عوام کو آگاہ کر نے کیلئے بینرس کے علاوہ پمفلٹ بھی تقسیم کررہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK