مختار عباس نقوی ، ایم جے اکبر اور سیدظفر اسلام کی مدت کار ختم ہورہی ہے اور بی جے پی نے کسی نئے مسلم امیدوار کو نامزدنہیں کیا ہے
EPAPER
Updated: June 01, 2022, 10:44 AM IST | Agency | New Delhi
مختار عباس نقوی ، ایم جے اکبر اور سیدظفر اسلام کی مدت کار ختم ہورہی ہے اور بی جے پی نے کسی نئے مسلم امیدوار کو نامزدنہیں کیا ہے
بی جے پی نے ۱۰؍جون کو ہونے والے راجیہ سبھا انتخابات کے لئے ۲۲؍ امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے، جن میں ایک بھی مسلم امیدوار نہیں ہے۔ بی جے پی نے اس سے قبل ۳؍ مسلم امیدواروںمختار عباس نقوی، ایم جے اکبر اور سید ظفر اسلام کو راجیہ سبھا میں بھیجا تھا لیکن ان تینوں کی مدت کار ختم ہو رہی ہے۔ چونکہ بی جے پی نے ان میں سے کسی کو بھی راجیہ سبھا کے لئے دوبارہ نامزد نہیں کیا ہے لہٰذا بی جے پی کی طرف سے اب راجیہ سبھا میں ایک بھی مسلم امیدوار نہیں ہو گا۔ واضح رہے کہ مختار عباس نقوی کی راجیہ سبھا کی مدت کار ۷؍جولائی کو ختم ہو رہی ہے۔ اگر ۶؍ مہینے کے اندر اندر وہ پارلیمنٹ کے رکن نہیں بنے تو انہیں عہدہ وزارت سے بھی استعفیٰ دینا پڑے گا۔ ایسے میں ممکن ہے کہ بی جےپی ان کے لئے کئی راستہ نکالے۔ تاہم چہ میگوئیاں ہیں کہ مختار عباس کو رامپور لوک سبھا سیٹ سے ضمنی انتخابات میں امیدوار بنایا جائے گا۔ دوسری طرف سید ظفر اسلام کی مدت کار ۴؍جولائی اور ایم جے اکبر کی مدت کار ۲۹؍جون کو ختم ہونے جا رہی ہے۔ تاحال صدر کی جانب سے نامز کئے جانے والے زمرے میں ۷؍نشستیں خالی ہیں۔ ایسے میں سوال کیا جا رہا ہے کہ کیا بی جے پی کسی معروف مسلم چہرے کو نامزد کر کے راجیہ سبھا میں بھیجے گی؟خیال رہے کہ لوک سبھا میں بی جے پی کے پاس پہلے ہی کوئی مسلم ایم پی نہیں ہے۔۲۰۱۹ء کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے ۶؍مسلم امیدوار میدان میں اتارے تھے لیکن وہ سھی ہار گئے تھے۔ این ڈی اے میں صرف ایک مسلم رکن پارلیمنٹ محبوب علی قیصر ہیں، جو ایل جے پی کے ٹکٹ پر جیت کر آئے ہیں۔ یاد رہے کہ ۱۰؍ جون کو ۱۵؍ریاستوں میں راجیہ سبھا کی کل ۵۷؍ سیٹوں کے لئے انتخابات ہونےوالے ہیں۔