Inquilab Logo

ووٹر سلپ کی تقسیم شروع، کئی شکایتیں سامنے آئیں

Updated: May 10, 2024, 2:00 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

الیکشن کارڈ اور ووٹر سلپ کے نام اورپتے میں تضاد، اہل خانہ کے افراد کی تعداد کے مقابلے کم ووٹر سلپ ملیں، رائے دہندگان میں بے چینی۔

Woman marking mistake in voter slip and election card.Photo: Inquilab
خاتون ووٹرسلپ اور الیکشن کارڈ میں غلطی کی نشان دہی کرتے ہوئے۔ تصویر: انقلاب

الیکشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے شہر ومضافات میں ووٹر سلپ کی تقسیم شروع کی گئی ہے۔ محکمہ کے نمائندے حلقہ کے اعتبار سے گھر گھر جاکر ووٹر سلپ تقسیم کررہےہیں لیکن متعدد ووٹروں کےالیکشن کارڈ اور ووٹر سلپ میں درج نام، پتہ اور دیگر تفصیلات میں فرق پائے جانےکی شکایتیں موصول ہورہی ہیں جن کی درستی سےمتعلق رائے دہندگان میں بے چینی پائی جارہی ہے۔ ایسے میں یہ سہولت بھی سامنے آئی ہے کہ جو لوگ گرمی کی چھٹیوں میں آبائی وطن گئے ہیں، متعلقہ اہلکار ان کی ووٹر سلپ ہمسایہ کے طلب کرنےپر ان کی تفصیلات اور موبائل فون نمبر لے کر ووٹر سلپ پڑوسی کے حوالےکر رہےہیں۔ 
 محمد علی روڈ، کامبیکر اسٹریٹ کے عمران حسن نے اس نمائندے کو بتایا کہ ’’ ہمارے حلقہ میں گزشتہ چند دنوں سے الیکشن کی ڈیوٹی پر مامور بی ایم سی کے اہلکار ووٹر سلپ تقسیم کر رہے ہیں۔ بدھ کو ہماری ایڈن والا بلڈنگ میں بی ایم سی ڈپارٹمنٹ کا مہیش نامی اہلکار ووٹر سلپ تقسیم کرنے آیا تھا۔ ہمارے گھر کے ۵؍افراد کی ووٹر سلپ دے کر گیا ہے۔ اس کے جانےکے بعد جب میں نے ووٹر سلپ کی جانچ کی تومعلوم ہواکہ گھر کے ۵؍ ممبران کے نام تو درست ہیں لیکن گھر کا پتہ غلط ہے۔ ووٹر سلپ پر ایک تو بلڈنگ کا نام نہیں ہے، دوسرے ۱۲۱؍ کامبیکر اسٹریٹ کے بجائے ۱۳۱؍ کامبیکر اسٹریٹ درج ہے۔ ہمارے گھر کی سبھی ووٹر سلپ پر یہ مسئلہ ہے۔ میں میونسپل اہلکاروں کے دوبارہ آنے کا انتظار کر رہا ہوں تاکہ اس کی شکایت کرسکوں۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: ’’ووٹ ملّی، دینی ضرورت اور جمہوریت میں اہم آئینی حق ہے ‘‘

مدنپورہ، حسینی باغ کے محمد مبین انصاری نے بتایا کہ ’’ میری اہلیہ نایاب انصاری کے الیکشن آئی ڈی کارڈ اور ووٹر سلپ میں درج نام کے املے میں خامی ہے۔ الیکشن کارڈ پر اس کا صحیح نام ’نایاب‘ ہے جبکہ ووٹر سلپ پر ’نایاو‘ درج ہے۔ حالانکہ یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے، ا س کےباوجود نام کےاملے میں خامی ہونے سے میری اہلیہ پریشان ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ الیکشن سے قبل یہ مسئلہ حل ہوجائے تاکہ عین الیکشن والے دن کوئی پریشانی نہ ہو۔ ‘‘
 مدنپورہ، ساڑی بازار کے محمد اقبال انصاری نے بتایا کہ ’’ ہمارے علاقے میں بھی ووٹر سلپ کی تقسیم کاکام جاری ہے۔ بی ایم سی کے نمائندے جو الیکشن ڈیوٹی پر مامور ہیں، وہ گھر گھر جاکر ووٹر سلپ تقسیم کر رہے ہیں۔ گزشتہ ۲؍ دن میں گوشت بازار اور ساڑی بازار میں ووٹر سلپ تقسیم کرنے کا کام میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے۔ ہمارے گھر کے سبھی افراد کی ووٹر سلپ آ گئی ہے۔ ‘‘ انہوں نے مزید بتایا کہ ’’ہماری عرفات منزل کی متعدد فیملی گرمی کی چھٹیوں میں آبائی وطن گئی ہوئی ہیں جس کی وجہ سے ان کےگھر مقفل ہیں۔ ایسے میں، میں نے ووٹر سلپ تقسیم کرنے والوں سےان لوگوں کی ووٹر سلپ دینے کی درخواست کی تاکہ ان کے آنے پر انہیں ووٹر سلپ ان کے حوالے کی جاسکے۔ درخواست پر بی ایم سی کے نمائندوں نے میرا نام، پتہ اور موبائل نمبر لکھ کر مجھے ۸؍ مقفل گھروں کے افراد کی ووٹر سلپ حوالے کردی۔ ‘‘
 مجگائوں، گن پائوڈر روڈ کے عام آدمی پارٹی کے رضاکار عمران ملّا نے انقلاب کو بتایا کہ ’’ہمارے علاقےمیں بھی ووٹر سلپ کی تقسیم جاری ہے۔ میرے گھر کے ۴؍افراد کی سلپ بدھ کو بی ایم سی اہلکار نے لاکر دی۔ ویسے تو سلپ کی تقسیم میں کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن پہلے مرحومین کی بھی ووٹر سلپ آجاتی تھی۔ اس مرتبہ ایسانہیں ہواہے۔ جن لوگوں کاکورونا بحران کے دوران انتقال ہوا تھا، ان کی سلپ نہیں آئی ہے، جن میں میرے والد بھی شامل ہیں۔ ایک مسئلہ ضرور سامنے آیا ہے، مذکورہ اہلکار سے جب یہ دریافت کیا گیاکہ جن مقامات پر ری ڈیولپمنٹ کا کام جاری ہے اور وہاں کے مکین کسی اور مقام پرمنتقل ہوگئےہیں، ان کی ووٹر سلپ انہیں کیسے ملے گی ؟ اس سوال کااس کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔ ‘‘
  محمد عمررجب روڈ ( مدنپورہ ) پر واقع رحمانی ٹاور میں رہنے والے ۳۵؍ سالہ محمد امین انصاری نے بتایا کہ’’میرے گھر میں ۶؍ افراد ہیں لیکن مجھے صرف میرے والد کی ووٹر سلپ موصول ہوئی ہے۔ جو اہلکار ووٹر سلپ لے کر آیاتھا، اس سے اس بارےمیں استفسار کرنےپر اس نے کہا کہ میرے پاس تو آپ کےگھر کی صرف ایک ووٹر سلپ ہے، دیگر ۵؍ ممبران کی ووٹر سلپ کیلئے آپ ان کے الیکشن آئی ڈی کارڈ لائیں تو میں ان کی ووٹر سلپ تلاش کرکے دوں گا۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK