Inquilab Logo

بی جے پی کا منافرت سے پُر ویڈیو، کمیشن میں شکایت

Updated: May 06, 2024, 10:21 AM IST | Agency | New Delhi

ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی طبقہ کو مسلمانوں کیخلاف بھڑکانے کی کوشش۔

Mirror of BJP`s controversial video. Photo: INN
بی جے پی کے متنازع ویڈیو کا عکس۔ تصویر : آئی این این

کانگریس نے کرناٹک میں  بی جےپی کے ذریعہ جاری کئے گئے اس ویڈیو کے خلاف اتوار کوالیکشن کمیشن میں   شکایت درج کرادی ہے جس میں  ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کو مسلمانوں کے خلاف بھڑکانے کی کوشش کی گئی ہے۔ حیرت انگیز طور پر یہ ویڈیو سنیچر کو جاری کیا گیا تھا جس پراسی وقت سے سوشل میڈیا پر تنقید ہونے لگی تھی مگر الیکشن کمیشن نے ۲۴؍ گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی خود اس کا نوٹس لینے کی ضرورت محسوس نہیں کی۔ 
کانگریس نے ’ایکس‘ پرکرناٹک بی جے پی کے ذریعہ پوسٹ کئے گئے اس ویڈیو کے تعلق سے الیکشن کمیشن سے بی جے پی صدر جے پی نڈا، پارٹی کے سوشل میڈیاانچارج امیت مالویہ اور کرناٹک بی جے پی صدر بی وائی وجیندر کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ مذکورہ ویڈیو میں  کارٹون کی شکل میں  وہی مفروضہ پیش کیا گیا جس کو مودی اور بی جے پی کے دوسرے لیڈر عوامی ریلیوں   میں مسلسل دہرا رہے ہیں۔ ویڈیو میں  دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک گھونسلے میں  تین انڈے رکھے ہوئے ہیں  لیکن راہل گاندھی اور کرناٹک کے وزیر اعلیٰ  سدا رمیا کی شکل والےکارٹونی کردار ایک اور بڑا انڈہ اس گھونسلے میں لاکر رکھ دیتے ہیں۔ پہلے سے رکھے انڈوں  پر ایس سی، ایس ٹی اور اوبی سی لکھا ہوا ہےجبکہ راہل اور سدا رمیاکے کردا رجو سب سے بڑا انڈہ رکھتے ہیں اس پر مسلمان لکھا ہوا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ’’ ہیمنت کرکرے کی موت آر ایس ایس کے وفادار افسر کی گولی سے ہوئی تھی‘‘

جب اس انڈے میں  سے چوزہ نکلتا ہے تو اس کے سرپر ٹوپی اور داڑھی دکھائی گئی اوراس کو سائز میں بھی دیگر ۳؍ انڈوں کے چوزوں سے بڑا دکھایا گیاہے۔پھر ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ راہل گاندھی داڑھی اور ٹوپی والے چوزے کے منہ میںفنڈ ڈال رہے ہیں جبکہ ۳؍ چوزے کھانے کیلئے بلبلارہے ہیں۔اس کے بعد داڑھی اور ٹوپی والا چوزہ کافی بڑا ہوجاتا ہے اور دلت ،قبائل اور اوبی سی والے چوزے ویسے ہی رہ جاتے  ہیں۔ یہ ویڈیو نہ صرف بی جے پی کی مسلمانوں سے شدید نفرت ظاہر کرتا ہے بلکہ یہ پوری طرح سے نسل پرستانہ اورقابل اعتراض بھی ہے۔کانگریس نے چیف الیکٹورل آفیسر کوخط لکھ کراس کی طرف توجہ دلائی ہےا ورکہا ہےکہ یہ ویڈیو  دشمنی، نفرت اور بد نیتی کا احساس پیدا کرنے کی نیت سے تیار کیا گیا ہے۔ اس پر سوشل میڈیا پربھی کافی تنازع ہو رہا ہے،تاہم خبر لکھے جانے تک بی جے پی نے اس کو نہیں  ہٹایا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK