Inquilab Logo

لوک سبھا الیکشن: دوسرے مرحلے کے ۲۱؍ فیصد امیدواروں کیخلاف مجرمانہ مقدمات درج ہیں

Updated: April 18, 2024, 3:35 PM IST | New Dehli

سیاست کو جرائم سے پاک کرنے کے دعویٰ اور وعدے کے بیچ ہندوستان کی تقریباً تمام سیاسی پارٹیوں نے انتخاب جیتنے کیلئے جرائم پیشہ افراد کو ٹکٹ دیئے ہیں۔ یہ خلاصہ ایک غیر سرکاری تنظیم’ اسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز ‘کی تحقیقی رپورٹ میں سامنے آیا ہے۔ دوسرے مرحلے کے ۱۱۹۲؍ امیدواروں میں سے کل۲۵۰؍ یا۲۱؍ فیصد کے خلاف مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

غیر سرکاری تنظیم اسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز نے منگل کو ایک رپورٹ میں کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے میں حصہ لینے والے ۱۱۹۲؍امیدواروں میں سے کل۲۵۰؍، یا۲۱؍ فیصد، کے خلاف مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔ تنظیم نے ۱۳؍ریاستوں میں ۲۶؍اپریل کو دوسرے مرحلے کے انتخابات میں حصہ لینے والے ۱۱۹۸؍امیدواروں میں سے ۱۱۹۲؍کی طرف سے داخل کرد ہ ذاتی حلف نامہ کا تجزیہ کیا۔ 
تجزیہ پر مبنی ایک رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوارکے سریندرن اور ڈاکٹر کے ایس رادھا کرشنن کے خلاف سب سے زیادہ مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔ سریندرن، جو کیرالا کے وایناڈ سے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے خلاف الیکشن لڑیں گے، ان کے خلاف ۲۴۳؍مقدمات ہیں، جن میں سے ۱۳۹؍سنگین جرائم ہیں۔ ریاست کے ایرناکولم حلقہ سے بی جے پی کے امیدوار رادھا کرشنن پر ۲۱۱؍مجرمانہ مقدمات درج ہیں جن میں سے ۵؍ سنگین نوعیت کے ہیں۔ 
بتادیں کہ تنظیم ۵؍ سال یا اس سے زیادہ کی سزا پانے والےمجرم کی درجہ بندی سنگین جرائم میں کرتی ہے۔ فہرست میں تیسرا نام کانگریس کے اڈوکی امیدوار ڈین کوریاکوس کا ہے، جن کے خلاف ۸۸؍مقدمات درج ہیں، جن میں سے ۲۳؍سنگین ہیں۔ کل ۱۱۹۲؍امیدواروں میں سے جن کے حلف ناموں کا تجزیہ کیا گیا، ۱۶۷؍یا ۱۴؍فیصد، کے خلاف سنگین جرائم درج ہیں۔ 
فوجداری مقدمات والے ۲۵۰؍امیدواروں میں سے ۳۲؍نے ایسے مقدمات ظاہر کئے ہیں جہاں انہیں سزا سنائی گئی ہے۔ تین امیدواروں نے قتل سے متعلق مقدمات ظاہر کئے ہیں جبکہ ۲۴؍نے اقدام قتل کے مقدمات ظاہر کئے ہیں۔ خواتین کے خلاف جرائم سے متعلق مقدمات میں کل ۲۸؍امیدواروں کو ملزم بنایا گیا ہے اور ان میں سے ایک نے عصمت دری سے متعلق کیس ظاہر کیا ہے۔ مجموعی طور پر ۲۱؍امیدواروں نے نفرت انگیز تقاریر سے متعلق مقدمات ظاہر کئے ہیں۔ 
بڑی پارٹیوں میں، بی جے پی کے۶۹؍امیدواروں میں سے ۳۱؍یا ۴۵؍فیصد اور کانگریس کے ۶۸؍امیدواروں میں سے ۳۵؍یا ۵۱؍فیصد نے اپنے خلاف مجرمانہ مقدمات ظاہر کئے ہیں۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے پانچوں امیدواروں اور دوسرے مرحلے میں مقابلہ کرنے والے سماج وادی پارٹی کے چاروں امیدواروں کے خلاف بھی مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔ جنتا دل (یونائیٹڈ) نے اپنے کل پانچ میں سے دو امیدوار ایسے کھڑے کئے ہیں، جن پر فوجداری مقدمات درج ہیں ۔ 
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے ۱۸؍امیدواروں میں سے ۱۴؍، مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے کے شیو سینا کے تین میں سے دو اور شیو سینا (ادھو ) کے چار میں سے دو امیدوار ہیں۔ اسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز نے یہ بھی کہا کہ دوسرے مرحلے میں پولنگ ہونے والے ۸۷؍حلقوں میں سے ۴۵؍ یا ۵۲؍ فیصدریڈ الرٹ حلقے ہیں۔ کسی حلقے کو ریڈ الرٹ کے طور پر اس وقت درجہ بندی میں شامل کیا جاتا ہے جب وہاں سے مقابلہ کرنے والے تین یا زیادہ امیدواروں نے اپنے خلاف فوجداری مقدمات کا اعلان کیا ہو۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK