منظور شدہ بل پر صدر جمہوریہ نے ترامیم کی ہدایت دی تھی جس کے مطابق بل میں تبدیلیاں کی گئیں ہیں
EPAPER
Updated: December 12, 2025, 7:08 AM IST | Nagpur
منظور شدہ بل پر صدر جمہوریہ نے ترامیم کی ہدایت دی تھی جس کے مطابق بل میں تبدیلیاں کی گئیں ہیں
آمرانہ نظام اور بدعنوانی پر روک لگانے کی امید کے ساتھ بنایا گیا لوک آیوکت بل ناگپور میں جاری سرمائی اجلاس کے دوران جمعرات کو قانون ساز اسمبلی میں ۳؍ اہم ترمیموں کے ساتھ متفقہ طور پر ( دوبارہ)منظور کر لیا گیا ۔ حکومت کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ بل اتنا شفاف ہے کہ وزیر اعلیٰ کو بھی اس کے دائر اختیار میں لیاگیا ہے۔
اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے ایوان کو بتایا کہ’’ لوک آیوکت بل دونوں ایوانوں( قانون ساز اسمبلی اور کونسل ) نے متفقہ طور پر منظور کیا تھا اور صدر جمہوریہ کے پاس دستخط کیلئے بھیجا گیا تھا صدر جمہوریہ نے ۳؍ اہم نکانات کی نشاندہی کر تے ہوئے موجودہ بل میں ترمیم کی ہدایت دی تھی۔ وزیر اعلیٰ کے مطابق ان نکات میں (۱)بل سے قبل لوک آیوکت کے عہدے کے انتخات کے اصول بنائے جائیں، (۲) جو بل تیار کیا گیا تھا وہ اس وقت کے تعزیرات ہند کی دفعات اور سی آر پی سی کے مطابق تیار کیا گیا تھا لیکن اب بھارتیہ نیا ئےسنہیتا(بی این ایس) نافذ ہے اس لئے اس بل کو تعزیرات ہند کی دفعات کو بدل کر بی این ایس لکھا جائے،(۳) ایسی ایجنسی جو مرکز کے زیر نگرانی ہیں وہ اس لوک آیوکت بل کےدائر اختیار میں آئیں گے یانہیں اس سلسلے میںتذبذب تھا لیکن صدر جمہوریہ کی جانب اس بارے میں واضح کیا گیا ہے جن ایجنسیوں کے افسران کا تقررریاستی حکومت کرے گی وہ اس بل کے دائرہ اختیار میں آئیں گے ۔ انہوں نے بتایاکہ ان تینوں کو تبدیل کرتے ہوئے یہ بل اسمبلی میں پیش کیا جارہا ہے۔ درخواست کرتا ہوں کہ اسے متفقہ طور پر منظور کیا جائے ۔‘‘دیویندر فرنویس نے یقین دلایا کہ کابینی وزرا کے ساتھ ساتھ وزیر اعلیٰ کو بھی اس بل کے دائر ۂ اختیار میں لیاگیاہے اور اب وہ بھی اس سے مبرہ نہیں ہیں۔ وزیر اعلیٰ کے ذریعے بل پیش کرنے کے بعد قانون اسپیکر راہل نارویکر نے صوتی ووٹنگ کے ذریعے بل کو منظور کروا لیا ۔یاد رہے کہ یہ وہی بل ہے جس کے نفاذ کی انا ہزارے مانگ کر رہے ہیں اور نہ ہونے کی صورت میں بھوک ہڑتال کا انتباہ دیا ہے۔ جمعرات ہی کو انا ہزارے اس تعلق سے وزیر اعلیٰ کو خط بھیجا تھا اور جمعرات ہی کو یہ بل دوبارہ منظور ہوا۔