Inquilab Logo

مہاراشٹر حکومت کو دیکھ کر عوام کو علی بابا چالیس چور کی کہانی یاد آتی ہے

Updated: July 14, 2023, 9:31 AM IST | nagpur

نانا پٹولے کی صدر جمہوریہ اور گورنر سے ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کی اپیل، حکومت پر عوام کا پیسہ لوٹنے اور اس کیلئے لڑنے کا الزام

Nana Patole announced his claim for the position of Leader of the Opposition
نانا پٹولے نے اپوزیشن لیڈر کے عہدے پر دعوے کا علان کیا

کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے  نے مطالبہ کیا ہے کہ مہاراشٹر میں صدر راج نافذ کیا جائے۔ انہوں نے دیویندر فرنویس، ایکناتھ شندے اور اجیت پوار کی حکومت کو علی بابا چالیس چور والی حکومت   قرار دیا ہے۔  انہوں نے ریاست میں  نظم و نسق کی صورتحال پر بھی سخت تنقید کی ہے۔ 
   ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے نانا نے کہا کہ ’’ موجودہ حکومت کو دیکھ کر عوام کو علی بابا چالیس چور کی کہانی یاد آنے لگی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ عوام سے سنہرے وعدے کرکے بی جے پی اقتدار میں آئی اس کے بعد عوام پیسوں کولوٹا گیا ، اب یہ سب آپس ہی میں لوٹ کے اس پیسےکی تقسیم کےلئے لڑائی کر رہے ہیں۔ انہیں عوام کے مسائل سے کوئی لینا دینا   نہیں ہے۔‘‘  لوگوں کو محسوس ہونے لگا ہے کہ  انہوں نے بی جے پی کے ۱۰۵؍ امیدواروں کو منتخب کرکے غلطی کی ہے۔ ٹیچرس کی خالی اسامیوں پر ریٹائرڈ  ہو چکے ٹیچرس کو تعینات کرنے کے ریاستی حکومت کے فیصلے پر بھی  نانا پٹولے نے سخت تنقید کی۔  انہوں نے کہا ’’ حال ہی میں حکومت نے ایک سلطانی جی آر (گورنمنٹ ریزولیشن ) جاری کیا گیا ہے جس میں ٹیچرس کی خالی اسامیوں کو  ۲۰؍ ہزار روپے کے عوض ریٹائرڈ ٹیچرسکے ذریعے پر کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔‘‘  انہوں نے کہا ’’ یہ نوجوانوں کی حق تلفی ہے۔ نوجوانوں کی تقرری کی بجائےریٹائرڈ ٹیچرس کو ملازمت دی جا رہی ہے۔ اس سےبے روزگاری میں مزید اضافہ ہوگا۔‘‘  نانا پٹولے نے کہا کہ ’’ اسمبلی اس وقت ملائی دار وزارتوں کیلئے لڑائی جاری ہے۔  عوام بھوکوں مر رہے ہیں اور وزیر عیش کر رہے ہیں۔ ہم اس معاملے میں جلد ہی گورنر صاحب سے ملاقات کریں گے۔‘‘ نانا  پٹولے  نے کہا ’’ یہ حکومت عوام کی نہیں ہے یہ صرف انہیں لوٹ رہی ہے، ہماری صدر جمہوریہ اور گورنر سے اپیل ہے کہ وہ جلد ہی اس معاملے میںمداخلت کریں  اور ضرورت پیش آئے تو ریاست میں صدر راج نافذ کریں۔
  اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے کے  تعلق سے انہوں نے کہا کہ ’’ کانگریس ۱۷؍ جولائی کو اسپیکر کو ایک خط پیش کرے گی جس میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے کیلئے دعویٰ پیش کیا جائے گا۔ کیونکہ  اسمبلی میں جس پارٹی کے اراکین زیادہ ہوں اسی کا اپوزیشن لیڈر ہوتا ہے۔ اور ہمارے اراکین اس وقت ودھا سبھا اور ودھان  پریشد دونوں ہی جگہ زیادہ ہیں۔   یاد رہے کہ  اسمبلی  میں اجیت پوار اپوزیشن لیڈر تھے لیکن ان  کے اقتدار  میں شامل ہوجانے کے بعد یہ عہدہ خالی ہے اور اب اس پر کانگریس کا دعویٰ ہے۔ 

 

congress Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK