Inquilab Logo Happiest Places to Work

لاؤڈ اسپیکر کیس :چیف جسٹس خود سماعت کرینگے

Updated: August 08, 2025, 11:25 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

سرکاری وکیل کوعدالت نے دو ہفتےکا وقت دیا جبکہ کمیٹی کو اسکے بعد ۲؍ہفتے میں اپنا جواب داخل کرنے کی عدالت نے ہدایت دی

A large number of people are seen outside the court during the hearing on the loudspeaker case.
لا ؤڈ اسپیکرکیس پر سماعت کے دوران عدالت کےباہر بڑی تعدادمیں لوگ نظر آرہےہیں۔

مساجد میںلاؤڈاسپیکر کے استعمال  کے تعلق سے کیس پر ہائی کورٹ میں شنوائی جاری ہے ۔ ہائی کورٹ کی جانب سےکوئی فیصلہ نہ دیتے ہوئے سماعت اگلی تاریخ کے لئے ملتوی کردی گئی ۔ اس کیس میں ۷؍اگست کو اس وقت اہم موڑ آیا جب چیف جسٹس آلوک ادارھے کی جانب سے یہ حکم دیا گیا کہ وہ اس کیس کی شنوائی خود کریں گے ، چیف جسٹس کے ساتھ جسٹس مارنے بھی دورکنی بنچ کا حصہ ہوںگے۔
  واضح ہوکہ اس تعلق سے امید کی جارہی تھی کہ جمعرات کوشنوائی کےدوران عدالت کی جانب سے کوئی مثبت فیصلہ آئے گا لیکن ایسا نہیں ہوا ۔ اس کے علاو ہ مختلف علاقوں سے کئی مرد و خواتین اور خواجہ غریب نواز کمیٹی کے اراکین بھی پہنچے تھے ۔ ایک دن قبل کچھ مساجد میںبھی لوگوں کے پہنچنے کے تعلق سے اعلان کیا گیا تھا جبکہ کچھ ذمہ داران نے ہائی کورٹ کے قریب جمع ہونے سے منع بھی کیا تھا پھر بھی لوگ پہنچے۔ حالانکہ پولیس نےجمع ہونے والوں کوہائی کورٹ میں جانے نہیںدیا اور کورٹ کے باہر اضافی بندوبست کیا گیا۔عدالت کے باہر جمع ہونے والوں نے بھی پورا تعاون کیا ۔
 دراصل مساجد میںلاؤڈاسپیکر کے استعمال کے تعلق سے اسوسی ایشن فارپروٹیکشن اینڈ سول رائٹس کی جانب سےیکم جولائی کوہی عدالت میں عرضداشت داخل کی جاچکی ہے اوراس پرسماعت بھی جاری ہے، پولیس سے سخت سوالات بھی کئے گئے ہیں۔ان ہی حالات میں خواجہ غریب نواز کمیٹی کی جانب سےچیف جسٹس کی عدالت میں اسی عنوان پر عرضداشت داخل کی گئی اور اس پر جمعرات کو شنوائی ہوئی۔اس موقع پرمعروف قانون داں یوسف حاتم مچھالا،جن کی سربراہی میں پہلے سےہی اس کیس کی پیروی کی جارہی ہے، چیف جسٹس کی عدالت میں حاضرہوئے اور انہوں نے بتایا کہ اس تعلق سے پہلے ہی عرضداشت داخل کی جاچکی ہے اور شنوائی بھی کی جارہی ہے ۔یوسف مچھالا کی باتیں چیف جسٹس نے بغور سنیں اورپوچھا کہ اب آپ کیا چاہتے ہیں تو یوسف مچھالا نے کہا کہ آپ خود فیصلہ کریں،اس پرچیف جسٹس نے کہاکہ اب میںخود اس کیس  کی شنوائی کروں گا۔ 
 اسی اثناء میںسرکاری وکیل کنتھاریہ نے خواجہ غریب نوازکمیٹی کے ذمہ دار اورالگ سے عرضداشت داخل کرنے والےیوسف انصاری کے تعلق سے کئی الزامات لگائے اور یہ بھی کہاکہ ان کی ہی ایماء پرعدالت کے باہر لوگ جمع ہوئے اوراس کی وجہ سے پولیس کو اضافی بندوبست کرنا پڑا ۔ا س پرعدالت نے سرکاری وکیل کو حکم دیا کہ وہ اس تعلق سے تحریری طورپر عدالت کو۲؍ہفتے میں اپنا جواب داخل کریں جبکہ سرکاری وکیل کے جواب کے بعد یوسف انصاری کو۲؍ہفتے میںاپنی جانب سے ان الزا مات پرجواب داخل کرنا ہوگا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK