معاشی ماہرین کا کہنا ہےکہ دُگنا ٹیرف کے نتیجے میںہندوستان کو ویتنام،بنگلہ دیش اور چین جیسے علاقائی حریفوں کے مقابلے میں نقصان اٹھانا پڑیگا.
EPAPER
Updated: August 08, 2025, 10:19 AM IST | Agency | Washington
معاشی ماہرین کا کہنا ہےکہ دُگنا ٹیرف کے نتیجے میںہندوستان کو ویتنام،بنگلہ دیش اور چین جیسے علاقائی حریفوں کے مقابلے میں نقصان اٹھانا پڑیگا.
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے ہندوستان پر اضافی ۲۵؍ فیصدٹیرف عائد کرنے کے فیصلے نے ہندوستانی معیشت پر گہرے اثرات مرتب ہونے کا خدشہ پیدا کر دیا ہے۔ اضافی ٹیرف جو پہلے سے موجود ۲۵؍ فیصد شرح کے علاوہ ہے، ہندوستانی برآمدات کیلئے ایک بڑا جھٹکا سمجھا جا رہا ہے ۔ ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سےہندوستان کو ویتنام ،بنگلہ دیش اور چین جیسے علاقائی حریفوں کے مقابلے میں نقصان اٹھانا پڑے گا۔ ہندوستانی ماہر معاشیات اے پرسنا نے اس فیصلے کو ہندوستانی برآمدات کیلئے ایک ’بڑا منفی‘ قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’اب مجموعی طور پر۵۰؍ فیصد کی شرح کے ساتھ، بہت سی ہندوستانی برآمدات کو ان ممالک کے مقابلے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا جن پر۱۵؍سے۳۰؍ فیصد ٹیرف عائد ہے ۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ الیکٹرانکس اور فارماسیوٹیکل جیسے کچھ اہم شعبے اس اضافی ٹیرف سے مستثنیٰ ہیں۔بینکنگ معاشیات کی ماہر ساکشی گپتا نے خبردار کیاکہ اگر آئندہ۲۱؍ دنوں میں کوئی تجارتی معاہدہ نہیں ہو پاتا تو۲۰۲۶ء کیلئےہندوستان کی جی ڈی پی میں ۴۰؍ سے۵۰؍ بیسس پوائنٹس کی کمی ہو سکتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ’’اس سے مجموعی ترقی کی شرح ۶؍ فیصد سے نیچے آجائے گی اور یہ کمی ہمارے پہلے کے تخمینوں سے دگنی ہے۔‘‘ایکیوٹیز کی ماہر ٹریسا جان کے خیال میں اس فیصلے سے ہندو ستان پر تجارتی معاہدے تک پہنچنے کا دباؤ بڑھ گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہندوستان کو ممکنہ طور پر روسی تیل کی خریداری کو بتدریج کم کرنے اور دیگر ذرائع کی طرف رخ کرنے پر رضامند ہونا پڑ سکتا ہے ۔بینک اکنامسٹ گورا سین گپتا نے اس سلسلے میں کہا ’’اگر یہ ٹیرف مارچ ۲۰۲۶ء تک برقرار رہتا ہے تو مالی سال ۲۶-۲۰۲۵ء کیلئے جی ڈی پی کے تخمینے میں ۳؍ سے۴؍ فیصد تک کی کمی آ سکتی ہے۔‘‘یہ فیصلہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نےہندوستان پر روس سے براہ راست یا بالواسطہ تیل درآمد کرنے کا الزام لگایا تھا۔ اس اقدام سے عالمی منڈیوں میں ہندوستان کی تجارتی پوزیشن مزید کمزور ہونے کا خدشہ ہے۔
بلومبرگ اکنامکس کے مطابق نئے ٹیرف سے جو ۲۱؍ دن کے اندر نافذ العمل ہونے والا ہے،ہندوستا ن کی برآمدات ۶۰؍ فیصد تک کم ہونے کا اندیشہ ہےکیونکہ ہندوستانی برآمدات پر یہ جو ٹیرف لگایا گیا ہےوہ ویت نام اور یہاںتک کہ چین پر عائد کردہ ٹیرف سے بھی زیادہ ہے۔اس سے ہندوستان کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی)کی وسط مدتی شرح میں بھی ۱ء۱؍ فیصدکی کمی آسکتی ہے۔تجزیہ کار چیتنا کمار اور ایڈم فرارکے مطابق فارماسیوٹیکلز اورالیکٹرانکس پرجو اضافی ٹیکسز ہیں، ان سےمعیشت پر مزید منفی ا ثرات پڑسکتے ہیں۔