Inquilab Logo

لوجہاد کا شوشہ سماج میں تفریق پیدا کرنے کی منصوبہ بند سازش

Updated: June 23, 2023, 10:03 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

استری مکتی لیگ اوردیگر سماجی تنظیموںکے مذاکرہ میں شرکاء کا اظہارِ خیال۔ تفریق، نفرت اوراس طرح کے غلط موضوعات کیخلاف متحد ہوکر لڑنے کا عہد

Discussion scene of Istri Muktilil, Youth Bharat Sabha and other social organizations.
استری مکتی لیل ، نوجوان بھارت سبھا اور دیگر سماجی تنظیموں کے مذاکرے کا منظر۔(تصویر: انقلاب)

’لوجہاد ‘کا شوشہ فرقہ پرست طاقتوں کے ذریعے سماج میں تفریق پیدا کرنے کی منصوبہ بند سازش‘ ہے۔ استری مکتی لیگ، نوجوان بھارت سبھا اور دیگر سماجی تنظیموں کی جانب سے اس موضوع پر مذاکرے کا انعقاد کیا گیا اور معاشرے میں پھیلائی جانے والی تفریق، نفرت اوراس طرح کے غلط موضوعات کے خلاف متحد ہوکر لڑنے کا عہد کیاگیا۔
 واضح ہوکہ ان ہی تنظیموں کی جانب سے مجاہد آزادی بھگت سنگھ کے نظریات کوعام کرنے کے لئے ایک ماہ تک شہر اورمضافات کے الگ الگ حصوں میںبھگت سنگھ یاترا نکالی گئی تھی اور محبت اوربھائی چارے کا پیغام دیا گیا تھا۔
 ڈاکٹر پوجا نے کہا کہ ’’لوجہاد نام کی کوئی چیز ہے ہی نہیں بلکہ یہ توآر ایس ایس، بی جے پی، بجرنگ دل اور ایسی دیگرفرقہ پرست تنظیموں اور جماعتوں کی جانب سے رچی جانے والی منصوبہ بند سازش ہے۔ ا س کے ذریعے یہ طاقتیں سماج کوبانٹنا چاہتی ہیں۔ اس لئے امن پسند اور آئین میں یقین رکھنے والے ہر ہندوستانی کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کے خلاف اٹھ کھڑا ہو ا ورسماج کو یہ بتائے کہ حقیقت کیا ہے اور اس کی آڑ میں کیا کیا جارہا ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہاکہ’’ کیرالا اسٹوری کے ذریعے بھی صرف جھوٹ کو ہوا دی گئی اور اس کے ذریعے ایک طبقے کونشانہ بنایا گیا۔‘‘ ڈاکٹر پوجا کے مطابق ’’اپنی پسندکے جیون ساتھی کا انتخاب ہمارا آئینی اور بنیادی حق ہے اور بی جے پی، آر ایس ایس یا بجرنگ دل اسے ہم سے نہیںچھین سکتی۔‘‘
 اویناش بنسوڑے نے کہاکہ ’’لوجہاد کیا ہوتا ہے؟ اس کا جہاد یا جہادی ذہنیت سے کیا تعلق ہے؟ کیا اپنی پسند کے ساتھی کا انتخاب کرنا اور اس کے ساتھ شادی رچانا جرم ہے؟ کیا کسی نے ہماری زندگی کا ٹھیکہ لیا ہے اور اسے یہ حق دیا گیا ہے کہ وہ ہمارے زندگی گزارنے کے تعلق سے فیصلہ کرے اور یہ طے کرے کہ ہم کیا کھائیں، کیا پئیں اورکیا پہنیں ؟ اس لئےایسی طاقتو ںکے خلاف ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم آوازبلند کریں اور فسطائی طاقتوں کو بتادیں کہ ہمیں کسی طرح بھی یہ قابل قبول نہیںہے۔‘‘
 حیدر علی نے کہاکہ’’ہندوستان میںبسنے والوں کو آئین نے حقوق دیئے ہیں، ان حقوق کو کوئی جماعت یا تنظیم نہیںچھین سکتی۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ ہم بیدار رہیں اوران سازشوں کو سمجھیں جو فرقہ پرست طاقتیں اپنے فائدے کیلئے رچتی رہتی ہیں۔‘‘
 للیتا پوار نے کہا کہ ’’ ا س طرح کے مذاکرے کا بنیادی مقصد یہی ہوتا ہے کہ ہم سب حالات اور سازشوں سے واقف ہوں اور لوگوں تک اسے پہنچانے کے ساتھ محبت اور بھائی چارے کا پیغام عام کریں کیونکہ محبت کے پیغام سے ہی نفرت اور دوریوں کو ختم کیا جاسکتا ہے اورفرقہ پرست طاقتوں کا حقیقی چہرہ عوام کے سامنے لایا جاسکتا ہے ۔‘‘ انہوں نےیہ بھی کہا کہ ’’ ہمیشہ اس طرح کی کوشش کی جاتی ہے کہ سماج میںتفریق پیدا کی جائے، کچھ طاقتیں یہ کام مشن کے طور پرکرتی ہیں ۔ اس لئے سماج میںبھلائی چاہنے والے، محبت اور امن و شانتی کا پیغا م دینے والوں کی ذمہ داری ایسے حالات میںبڑھ جاتی ہے۔ ان کوچاہئے کہ وہ ان حالات سے اور ایسی طاقتوں سے ہوشیار رہیں اوراپنی جانب سے سماج میںبہتری کی ہر ممکن کوشش کریں۔‘‘ 

love jihad Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK