بین الاقوامی ادارے عالمی ادارہ صحت (WHO) نے دوسری مرتبہ مدینہ منورہ کو ’ہیلتھی سٹی‘ یعنی صحتمند شہر کا درجہ دیا ہے۔
EPAPER
Updated: August 03, 2025, 4:06 PM IST | Madinah
بین الاقوامی ادارے عالمی ادارہ صحت (WHO) نے دوسری مرتبہ مدینہ منورہ کو ’ہیلتھی سٹی‘ یعنی صحتمند شہر کا درجہ دیا ہے۔
مدینہ منورہ وہ مقدس شہر جہاں نبی کریم ﷺ نے ہجرت کے بعد اسلامی ریاست کی بنیاد رکھی، جہاں مسجد نبوی کی پرنور فضا ہر مسلمان کے دل کو روشن کرتی ہے۔ اب یہی شہر ایک اور منفرد اعزاز کا حامل بن گیا ہے۔ بین الاقوامی ادارے عالمی ادارہ صحت (WHO) نے دوسری مرتبہ مدینہ منورہ کو ’ہیلتھی سٹی‘ یعنی صحتمند شہر کا درجہ دیا ہے، جو نہ صرف سعودی عرب بلکہ پوری امت مسلمہ کیلئے باعثِ فخر ہے۔ بتاد یں کہ یہ درجہ ہر اُس شہر کو دیا جاتا ہے جو شہری صحت، ماحولیاتی تحفظ، بنیادی سہولیات اور فلاحی خدمات کے کم از کم ۸۰؍عالمی معیار پر پورا اُترے۔ مدینہ منورہ نے نہ صرف یہ تمام تقاضے پورے کئے بلکہ اپنی روحانی فضیلت کے ساتھ ماحولیاتی و شہری ترقی کا حسین امتزاج بھی دنیا کے سامنے پیش کیا۔
اس موقع پر مدینہ ریجن کے گورنر شہزادہ سلمان بن سلطان نے ایک باوقار تقریب میں عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری کردہ ایکریڈیشن سرٹیفکیٹ سعودی وزیر صحت فہد الجلجل سے وصول کیا۔ گورنر نے اپنے خطاب میں کہا ’’ مدینہ کو ملنے والا یہ اعزاز سعودی قیادت کے اُس وژن کا ثبوت ہے جو وہ عوام کی صحت، فلاح و بہبود اور معیارِ زندگی کو بہتر بنانے کیلئے مسلسل بروئے کار لا رہی ہے۔ یہ وژن ۲۰۳۰ءکے روشن اہداف کی جانب ایک مضبوط قدم ہے۔ مدینہ کی اس کامیابی کے پیچھے جو عوامل کارفرما ہیں، اُن میں سرسبز پارکس، صاف ستھری سڑکیں، پیدل چلنے کے محفوظ راستے، بہترین طبی سہولیات، تعلیمی اداروں میں صحت عامہ کی تعلیم اور ماحولیاتی توازن کو فروغ دینا شامل ہیں۔ اس سب نے مدینہ کو نہ صرف روحانی پناہ گاہ بلکہ ایک جدید، صاف اور صحت افزا شہری ماڈل میں تبدیل کر دیا ہے۔
مدینہ منورہ کے ساتھ سعودی عرب کے مزید۱۴؍ شہروں کو بھی ڈبلیو ایچ او کی صحتمند شہروں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے، جن میں طائف، تبوک، الدرعیہ، عنیزہ، المندق، الجموم، جلاجل، ریاض الخبراء، اور شرورہ شامل ہیں۔ یہ فہرست اس بات کی غماز ہے کہ سعودی عرب میں شہری ترقی اب صرف تعمیراتی سطح تک محدود نہیں بلکہ انسانی صحت اور فلاح و بہبود کے اصولوں سے ہم آہنگ ہو چکی ہے۔ یہ اعلان نہ صرف مدینہ کی موجودہ حالتِ صحت کا اعتراف ہے، بلکہ آنے والی نسلوں کیلئے ایک عالمی معیار بھی طے کرتا ہے کہ دین اور دنیا کے امتزاج سے کیسا پاکیزہ اور صحت مند معاشرہ تشکیل دیا جا سکتا ہے۔