مشہور پاپ سنگر میڈونا نے کہا کہ ہے کہ اس سے پہلے کہ بہت دیر ہوجائے، پوپ کو بھوک سے مرنے والے بچوں کی زندگیوں میں روشنی لانے کیلئے غزہ کا دورہ کرنا چاہئے۔
EPAPER
Updated: August 12, 2025, 6:00 PM IST | Washington
مشہور پاپ سنگر میڈونا نے کہا کہ ہے کہ اس سے پہلے کہ بہت دیر ہوجائے، پوپ کو بھوک سے مرنے والے بچوں کی زندگیوں میں روشنی لانے کیلئے غزہ کا دورہ کرنا چاہئے۔
مشہور پاپ سنگر میڈونا نے کہا کہ ہے کہ اس سے پہلے کہ بہت دیر ہوجائے، پوپ کو بھوک سے مرنے والے بچوں کی زندگیوں میں روشنی لانے کیلئے غزہ کا دورہ کرنا چاہئے۔میڈونا کا کہنا ہے کہ پوپ لیو چہاردہم واحد شخص ہیں جنہیں محاصرے میں گھرے فلسطینی علاقے میں داخلے سے نہیں روکا جا سکتا، اور انہوں نے کہا کہ اب مزید وقت ضائع کرنے کی گنجائش نہیں۔ پاپ آئیکن میڈونا نےغزہ کا محاصرہ کیے جانے کے دوران براہ راست پوپ لیو چہاردہم سے اپیل کی ہے کہ وہ اس علاقے پر اسرائیل کی نسل کشی کی کارروائیوں کے درمیان قبل اس کے کہ بہت دیر ہو جائے، بچوں کے لیے امید لے کر آئیں۔‘‘ انہوں نے پیر کو اپنے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پوسٹ میں لکھا:’’ براہِ کرم غزہ تشریف لے جائیں اور قبل اس کے کہ بہت دیر ہو جائے، بچوں کے لیے امید لے کر آئیں۔ ایک ماں ہونے کے ناطے، میں ان کی تکلیف برداشت نہیں کر سکتی۔ دنیا کے تمام بچے سب کی مشترکہ میراث ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید لکھا’’آپ واحد شخص ہیں جنہیں داخل ہونے سے نہیں روکا جا سکتا۔ ہمیں ان معصوم بچوں کو بچانے کے لیے مکمل طور پر انسان دوست راستے کھولنے کی ضرورت ہے۔ اب زیادہ وقت نہیں بچا۔ براہِ کرم ہاں کہیں۔ محبت کے ساتھ، میڈونا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’سیاست تبدیلی نہیں لا سکتی۔ صرف شعور لا سکتا ہے۔ اسی لیے میں خدا کے ایک بندے (پوپ) کی طرف رجوع کر رہی ہوں۔‘‘ اپنے بیٹے روکو کی سالگرہ کے موقع پر، میڈونا نے کہا:"مجھے لگتا ہے کہ ایک ماں کے طور پر میں اسے سب سے بہترین تحفہ یہ دے سکتی ہوں کہ سب سے گزارش کروں کہ وہ غزہ میں فائرنگ کے درمیان پھنسے معصوم بچوں کو بچانے کے لیے اپنی بساط بھر کوشش کریں۔ میں کسی پر انگلی نہیں اٹھا رہی، الزام نہیں لگا رہی، اور نہ ہی کسی فریق کی حمایت کر رہی ہوں۔ ہر شخص تکلیف میں ہے۔‘‘ انہوں نے واضح کیاکہ ’’میں صرف اتنا کرنے کی کوشش کر رہی ہوں کہ ان بچوں کو بھوک سے مرنے سے بچایا جا سکے۔‘‘ اور اپنے شیدائیوں سے ورلڈ سینٹرل کچن جیسے انسان دوست گروپوں کو عطیات دینے کی اپیل کی۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے محاصرہ زدہ غزہ میں اب تک ۶۱؍ ہزار ۵۰۰؍ سے زائد فلسطینیوں (زیادہ تر خواتین اور بچے) کو ہلاک کر دیا ہے۔ اس نسل کشی کے دوران اسرائیل نے غزہ کے زیادہ تر علاقے کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے اور عملاً پوری آبادی بے گھر ہو چکی ہے۔ اسرائیلی کی ظالمانہ ناکہ بندی کے سبب خطے میں انسانی ضروریات کی اشیاء کی ترسیل مکمل طور پر روک دی ہے، جس کے سبب پورے غزہ میں قحط کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے، اور روزانہ کی بنیاد پر بھوک سے بچوں کی اموات ہو رہی ہیں۔ میڈونا کہ یہ بیان اسی صورتحال سے متاثر ہونے کا نتیجہ ہے۔