Inquilab Logo

کاسرگوڈ مسجد کے موذن کا قتل :آر ایس ایس کےتین کارکن عدالت سے بری

Updated: March 30, 2024, 6:08 PM IST | New Delhi

کاسر گوڈ کی محی الدین جامعہ مسجد کے موذن محمد ریاض مولوی کو گلا کاٹ کرقتل کرنے والے آر ایس ایس کے تینوں کارکنوں کو عدالت نے قتل کے الزام سے بری کر دیا۔ عدالت کے اس فیصلے کے سبب اہل خانہ مایوس ہیںاور انہوں نے تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد سپرپیم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ کیا ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

یہاں کی ایک عدالت نےسنیچر کو آر ایس ایس کے تین کارکنان کو ضلع کی ایک مسجد کے اندر ۲۰۱۷ء میں ایک مدرسہ کے استاد کے قتل کے معاملے میں بری کر دیا ہے۔اس ضمن میں کاسرگوڈ کی پرنسپل سیشن عدالت کے جج کے کے بالا کرشنن نے اکھلیش، جتن اور اجیش کو بری کیا ہے، سبھی کیلوگوڈ کے رہائشی ہیں۔ اس معاملے میں ملزمین نے بغیر ضمانت کے سات ۷؍ سال جیل میں گزارے ہیں۔
۳۴؍ سالہ محمد ریاض مولوی، جومؤذن (وہ شخص جو نماز کیلئے اذان کا اعلان کرتا ہے) اور مدرسے کے استاد تھے، کو ۲۰؍مارچ ۲۰۱۷ء کو مسجد میں ان کے کمرے میں قتل کیا گیا تھا۔ مبینہ طور پر ایک گروہ نے ان کا گلا کانٹ کر قتل کیا تھا۔ 
  دریں اثنا، استغاثہ نے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ اس حکم کے خلاف اپیل کریں گے۔  
انہوںنے کہا کہ ’’مقدمہ میں مضبوط شواہد موجود تھے۔ ایک ملزم کے کپڑوں پر مولوی کا خون پایا گیا تھا۔ ملزم کے استعمال کردہ چاقو پر مولوی کے کپڑے کا ایک ٹکڑا ملا تھا۔ ہم نے تمام شواہد جمع کئے تھے۔ ہم اپیل کرنے کیلئے تفصیلی فیصلہ کا انتظار کر رہے ہیں۔‘‘
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر سی شکور نے پی ٹی ایل کو بتایاکہ عدالت نے معاملے میں ۹۷؍گواہوں،۲۱۵؍ دستاویزات اور۴۵؍ مادی شواہد کا جائزہ لیا جس میں۹۰؍ دنوں کے اندر چارج شیٹ داخل کی گئی۔ 
مولوی کی بیوی، جو عدالت میں موجود تھی، میڈیا کے سامنے ٹوٹ پڑی اور کہا کہ فیصلہ مایوس کن ہے۔ متاثرہ کے اہل خانہ نے کہا کہ انہیں اس معاملے میں اس طرح کے فیصلے کی قطعی توقع نہیں تھی۔ 
  رشتہ داروں نے صحافیوں کو بتایا کہ’’اس معاملے میں، عدالت نے پچھلے سات برس سے ملزموں کو ضمانت تک نہیں دی تھی۔ ملزمان کا کسی بھی طرح سے مولوی سے کوئی تضاد یاتعلق نہیں تھا۔ یہاں تک کہ پولیس کی چارج شیٹ میں بھی واضح طور پر اس بات کا ذکر ہے کہ یہ جرم علاقہ میں فرقہ وارانہ بدامنی پھیلانے کی کوشش تھی۔‘‘ حتیٰ کہ چارج شیٹ اور ریمانڈ رپورٹ میں بھی کہا گیا ہے کہ ملزمان خطے میں فرقہ وارانہ بدامنی پھیلانے کی کوشش کر رہے تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK