اتحاد نے اس انتخابی مشور کو ’تیجسوی پرن ‘ قرار دیا،بہار کو مستقبل کی ریاست بنانے کامکمل روڈ میپ ،تیجسوی نے این ڈی اے میں نتیش کی حالت زار پر افسوس کیا
EPAPER
Updated: October 29, 2025, 1:27 PM IST | Patna
اتحاد نے اس انتخابی مشور کو ’تیجسوی پرن ‘ قرار دیا،بہار کو مستقبل کی ریاست بنانے کامکمل روڈ میپ ،تیجسوی نے این ڈی اے میں نتیش کی حالت زار پر افسوس کیا
مہاگٹھ بندھن نے بہار اسمبلی انتخابات کے لئے اپنا انتخابی منشور جاری کردیا ہے ۔ اس میں مہا گٹھ بندھن نے کئی اہم وعدے کئے ہیں لیکن سب سے اہم وعدہ پرانی پنشن اسکیم کی بحالی کا ہے جس کے ذریعے اتحاد نے مرکز کی مودی حکومت کے ساتھ ہی ملک بھرمیں اس مسئلے کو زوردار ڈھنگ سے اٹھانے کا راستہ ہموار کردیا ہے۔ مہاگٹھ بندھن کی طرف سے وزیراعلیٰ کے عہدہ کے امیدوار تیجسوی یادو نے منگل کو یہاں موریہ ہوٹل میں دیگر لیڈروں کے ساتھ انتخابی منشور جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہم صرف حکومت نہیں بلکہ نیابہار بنانے جا رہے ہیں۔ ہم نے اپنا ویژن پیش کردیا ہے کہ بہار کیسے بنے گا، روڈ میپ کیا ہو گا، بلیو پرنٹ کیا ہو گا۔ ہم نے اپنے ویژن کو ریاست کے لوگوں کے سامنے رکھ دیا ہے اور امید ہے کہ وہ ہمیں اس مرتبہ موقع دیں گے۔
تیجسوی کے مطابق انتخابی منشور میں ہم نے جو اعلان کیا ہے اسےپورا کرنے کی آخری سانس تک کوشش کریں گے۔مہاگٹھ بندھن نے انتخابی منشور کا نام ’تیجسوی پرن(عہد)‘ رکھا ہےاور اسے ہر حال میں پورا کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ وزیراعلیٰ کے عہدہ کا امیدوار طے کرنے کے بعد انتخابی منشور جاری کرنے کے معاملے میں بھی مہاگٹھ بندھن نے این ڈی اے پر سبقت حاصل کرلی ہے کیوںکہ این ڈی اےکا مینی فیسٹو ۳۰؍اکتوبرکو جاری ہونےکا امکان ہے ۔
اس موقع پر منعقدہ پریس کانفرنس میں تیجسوی یادو نے کہا کہ کچھ باہری طاقتیں بہار کواپنا اڈہ بنانا چاہتی ہیںلیکن ہم انہیں کسی حال میں کامیاب نہیں ہونے دینگے
تیجسوی نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی حالت پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ بی جے پی اور انتظامی عہدیداروں نے انہیں جکڑ کر محدود کردیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نتیش کمار اب وزیراعلیٰ نہیں بنیں گے۔ امت شاہ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ نتیش کمار بہار کے وزیر اعلیٰ نہیں ہوں گے۔اس موقع پر کانگریس لیڈر پون کھیڑا، وکاس شیل انسان پارٹی کے سربراہ مکیش سہنی اور سی پی آئی ایم ایل کے جنرل سیکریٹری دیپانکر بھٹاچاریہ نے بھی خطاب کیا۔ منشور کے اہم نکات یہ ہیں: مہا گٹھ بندھن کی حکومت بننےکے ۲۰؍دنوں کے اندر ریاست میں ہر خاندان کے ایک فرد کو سرکاری نوکری دینے کیلئے قانون بنایا جائے گا اور ۲۰؍ ماہ کے اندر ملازمت دینے کا عمل شروع کیا جائے گا۔ تمام جیویکا دیدیوں کو مستقل کرکے سرکاری ملازم کا درجہ دیا جائے گا۔ ان کی تنخواہ ۳۰؍ ہزار روپے ماہانہ مقرر کی جائے گی۔ کنٹریکٹ پرمقرر تمام آؤٹ سورسنگ ملازمین کو مستقل کیا جائے گا۔ آئی ٹی پارک، خصوصی اقتصادی زون، ڈیری پر مبنی صنعت، زراعت پر مبنی صنعت، صحت کی دیکھ بھال، زرعی صنعت اور فوڈ پروسیسنگ ، قابل تجدید توانائی، لاجسٹکس، مینوفیکچرنگ اور سیاحت کے شعبوں میں ہنر پر مبنی روزگار پیدا کیا جائے گا۔ پرانی پنشن ا سکیم نافذ کی جائے گی۔ مائی۔بہن مان یوجنا ‘کے تحت یکم دسمبر سے خواتین کو ۲۵۰۰ ؍روپے ماہانہ کی مالی امداد دی جائے گی اور اگلے پانچ سال تک ہر سال خواتین کو ۳۰؍ہزارروپے فراہم کیے جائیں گے۔ہر خاندان کو ۲۰۰؍یونٹ بجلی مفت دی جائے گی۔ مائیکرو فنانس کمپنیوں کی طرف سے قسطوں کی وصولی کے دوران خواتین کو ہراساں کرنے اور من مانی شرح سود کو کنٹرول کرنے کے لیے ریگولیٹری قانون سازی کی جائے گی۔ مسابقتی امتحانات کے لیے فارم اور امتحان فیس معاف کر دی جائے گی اور امتحانی مرکز تک مفت سفرکی سہولت دی جائے گی۔ پیپر لیک ہونے اور امتحان میں بے ضابطگیوں کو روکنے کے لیے سخت کارروائی کی جائے گی۔ روزگار میں بہار کے باشندوں کی ترجیح کو یقینی بنانے کیلئے مستقل ڈومیسائل پالیسی نافذ کی جائے گی۔ ہر سب ڈویژن میں خواتین کےلیے کالج قائم کیا جائے گا ۔تیجسوی یادو نے اس سے قبل منگل کو اپنے والد اور آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو کی جائے پیدائش چھپرا میں بھی انتخابی مہم چلائی ۔ چھپرا روانہ ہونے سے پہلے انہوں نے پٹنہ میں میڈیا سے بات کی، جہاں انہوں نے نتیش حکومت پر سخت تنقید کی۔تیجسوی یادو نے کہا’’آج ہم پورے بہار میں ہر جگہ مہم چلا رہے ہیں۔ اس بار بہار کے لوگ تبدیلی کے موڈ میں ہیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ فیکٹریاںگجرات میں لگائیں گے اورجیت ان لوگوں کو بہار میں چاہئے۔