• Wed, 17 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بلدیاتی الیکشن ۳۱؍جنوری سے پہلے کروانے کا حکم

Updated: September 17, 2025, 2:41 PM IST | Agency | New Delhi

وقت پر الیکشن نہ کرانے پرسپریم کورٹ نے مہاراشٹر الیکشن کمیشن کو پھٹکارا۔

Supreme Court of India. Photo: INN
سپریم کورٹ آف انڈیا۔ تصویر: آئی این این

مہاراشٹر لوکل باڈی انتخابات میں ہونے والی تاخیر پر سپریم کورٹ نے منگل کوناراضگی کااظہار کیا۔  اس معاملے میں مہاراشٹر اسٹیٹ الیکشن کمیشن کو انتخابات کے انعقاد کیلئے  عدالت کی جانب سے طے کیے گئے پہلے شیڈول پر عمل نہ کرنے پر پھٹکارا ہے۔  عدالت نے بطوررعایت ایک بارپھر  مدت میں توسیع کرتے ہوئے ہدایت دی کہ مہاراشٹر کے تمام بلدیاتی انتخابات ۳۱؍ جنوری۲۰۲۶ء تک کروائے جائیں۔ اس دی گئی مدت کے بعد مزید کوئی توسیع نہیں دی جائے گی۔ عدالت نے  یہ بھی ہدایت دی کہ جاری حلقہ بندی کا عمل۳۱؍ اکتوبر۲۰۲۵ء تک مکمل کر لیا جائے۔ عدالت نے کہا کہ حلقہ بندی کی کارروائی انتخابات مؤخر کرنے کی بنیاد نہیں بن سکتی۔ جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جوئے مالیہ بگچی پر مشتمل۲؍رکنی  بنچ نے مہاراشٹر الیکشن کمیشن کے ذریعے عدالتی فیصلے پر عمل درآمدنہ کئے جانے  پر  ناراضگی ظاہر کی۔۶؍مئی ۲۰۲۵ءکو جاری کردہ ہدایت کے مطابق انتخابات چار ماہ کے اندر مکمل ہونا لازمی تھے۔ ریاستی الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میونسپلٹیوں کیلئے حلقہ بندی کا عمل جاری ہے، البتہ ضلع پریشد اور پنچایت سمیتیوں کے لیے یہ عمل مکمل ہو چکا ہے۔ کمیشن نے وقت مانگا اور وجوہات بتائیں جیسے کہ ای وی ایم کی ناکافی دستیابی، امتحانات کی وجہ سے اسکولوں کا نہ ملنا، عملے کی طلب میں تاخیر وغیرہ۔
 اس پر بنچ نے عدم اطمینان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ اسٹیٹ الیکشن کمیشن مقررہ وقت میں اس عدالت کی ہدایات پر عمل کرنے میں ناکام رہا ہے۔‘‘ عدالت نے کہا کہ چونکہ بورڈ امتحانات مارچ۲۰۲۶ء میں ہوں گے، لہٰذا یہ انتخابات مؤخر کرنے کی بنیاد نہیں بن سکتے۔ عدالت نے مزید ہدایت دی کہ الیکشن کمیشن عملے کی درکار تفصیلات دو ہفتوں کے اندر  ریاست کے چیف سیکریٹری کو پیش کرے۔ چیف سیکریٹری، اگر ضرورت پڑے تو دیگر محکموں کے سیکریٹریوں سے مشاورت کرکے، چار ہفتوں کے اندر مطلوبہ عملہ فراہم کریں۔ ای وی ایم کی مطلوبہ تعداد دستیاب نہ ہونے کے معاملے پر عدالت نے ریاستی الیکشن کمیشن  کو ہدایت دی کہ وہ ۳۰؍نومبر تک ای وی ایم کی دستیابی کے متلق  افیڈیوٹ داخل کرے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ بامبے ہائی کورٹ کی مختلف بنچوں میں کئی درخواستیں دائر ہیں جن میں انتخابات سے متعلقہ مسائل، حلقہ بندی، وارڈز کی ریزرویشن وغیرہ کو چیلنج کیا گیا ہے۔ اس پر عدالت نے کہا کہ ریاست/الیکشن کمیشن ان تمام درخواستوں کو ایک ہی بنچ کے سامنے یکجا کرنے کی استدعا کر سکتے ہیں۔ عدالت نے ہائی کورٹ  سے گزارش کی کہ ایسی درخواست پر ہمدردی سے غور کریں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK