Inquilab Logo Happiest Places to Work

مہندر سنگھ دھونی آئی سی سی ہال آف فیم میں شامل کئے گئے

Updated: June 11, 2025, 11:42 AM IST | Agency | New Delhi

ٹیم انڈیا کے سابق کپتان نے اسے اپنے لئے بہت بڑا اعزاز قرار دیا، دھونی سمیت ۷؍ کھلاڑیوں کو یہ اعزاز دیا گیا ہے۔

Mahendra Singh Dhoni. Picture: INN
مہندر سنگھ دھونی۔ تصویر: آئی این این

ہندوستان کے عظیم ترین کپتانوں میں سے ایک ایم ایس دھونی کو آئی سی سی نے اپنے ہال آف فیم میں شامل کیا ہے۔ اس سال دھونی کے ساتھ ساتھ۶؍ دیگر کھلاڑیوں کو بھی ہال آف فیم میں جگہ ملی ہے۔ اس معاملے میں دھونی نے کہا کہ ’’آئی سی سی ہال آف فیم میں شامل ہونا بہت بڑا اعزاز ہے۔ دنیا بھر کے عظیم کھلاڑیوں کی فہرست میں اپنا نام دیکھنا میرے لئے فخر کی بات ہے۔ یہ لمحہ  میرے لئے ہمیشہ یادگار رہے گا۔‘‘ یاد رہے کہ سابق کپتان یہ اعزاز حاصل کرنے والے ملک کے ۱۱؍ ویں کرکٹر ہیں۔ اس بارے میں آئی سی سی کے چیئرمین جے شاہ نے کہا کہ ہال آف فیم کے ذریعے ہم ان کھلاڑیوں کی عزت افزائی کرتے ہیں جنہوں نے شاندار کھیل پیش کرکے کرکٹ کو خاص بنایا اور آنے والی نسلوں کو متاثر کیا ۔جے شاہ نے کہا کہ اس سال ہمیں ۷؍ شاندار کھلاڑیوں کو آئی سی سی ہال آف فیم میں شامل کرنے کا موقع ملا ہے۔ میں آئی سی سی کی جانب سے سبھی کو دل سے مبارکباد دیتا ہوں۔ امید ہے کہ یہ اعزاز  یادگار لمحہ ہوگا۔
واضح رہے کہ آئی سی سی نے دھونی کے ساتھ ساتھ آسٹریلیا کے سابق سلامی بلے باز میتھیو ہیڈن، جنوبی افریقہ کے سلامی بلے باز ہاشم آملہ اور سابق کپتان گریم اسمتھ، نیوزی لینڈ کے ڈینیل ویٹوری، پاکستان کی خاتون کرکٹر ثناء میر اور انگلینڈ کی خاتون کرکٹر سارہ ٹیلر کو اپنے ہال آف فیم میں شامل کیا ہے۔ ان کھلاڑیوں کے حق میں آئی سی سی کے سینئر ایگزیکٹیو اور میڈیا کے اراکین نے ووٹنگ کی تھی۔  یاد رہے کہ مہندر سنگھ دھونی اب تک کے واحد ہندوستانی کپتان ہیں جنہوں نے ہندوستان کو تینوں آئی سی سی ٹرافی ۲۰۰۷ء کا  ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ،۲۰۱۱ء کا  ونڈے ورلڈ کپ اور ۲۰۱۳ء کی چمپئن  ٹرافی دلائی ہیں۔ ان کی قیادت میں ہندوستان ٹیسٹ میں بھی نمبر ون ٹیم بنی تھی۔ اگرچہ انہوں نے ۱۵؍اگست۲۰۲۰ء کو بین الاقوامی کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا تھا  لیکن وہ اب بھی انڈین پریمیر لیگ میں کھیل رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK