Inquilab Logo

’ مودی پرجول ریونّا کو ملک واپس لا کرکرناٹک سرکار کو سونپیں ‘

Updated: May 06, 2024, 10:23 AM IST | New Dehli

مہیلا کانگریس کا مطالبہ، مزید ۳؍متاثرہ خواتین ایس آئی ٹی میں  شکایت درج کرانے پہنچیں، ریاستی حکومت نے تمام متاثرین کیلئے مالی مدد کااعلان کیا۔

People in Bangalore protesting against Prajwal Revanna . Photo: PTI.
بنگلور میں عوام پرجول ریونا کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی۔

پرجو َل ریونّا ج کے ذریعہ سیکڑوں  خواتین کے جنسی استحصال کےمعاملے میں  مرکزی حکومت کو گھیرتے ہوئے اتوار کو مہیلا کانگریس نے وزیراعظم مودی سےمطالبہ کیا کہ وہ اپنی اتحادی پارٹی کے لیڈر اور رکن پارلیمان کو جرمنی سے ملک واپس لائیں اور ریاستی حکومت کو سونپیں۔ اس سے قبل کانگریس مودی حکومت سے پرجول کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ کرنے کا مطالبہ کرچکی ہے مگر کوئی کارروائی نہیں  کی گئی۔ اس بیچ پرجول کے مظالم کا شکار ہونےوالے مزید ۳؍ خواتین اس معاملے کی جانچ کرنے والی ایس آئی ٹی میں  پیش ہوئی ہیں۔ ریاستی حکومت نے اتوار کو وعدہ کیا کہ وہ پرجول کی تمام متاثرہ خواتین کی مالی مدد کرے گی۔ 
مودی سے پرجول کی واپسی کا مطالبہ
مہیلا کانگریس کی صدر الکا لامبا نے وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی کو پرجول ریونا کا ساتھ دینے کے مترادف قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں  خاموش رہنے کے بجائے خاموشی توڑنی چاہیے اورملزم کو جرمنی سے لا کر کرناٹک حکومت کے حوالے کرنا چاہیے۔ لامبا نے اتوار کو پارٹی ہیڈکوارٹرز میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ’’ ریونا کو مودی کی حمایت ملتی رہی ہے۔ وہ ان کے ساتھ کھڑے نظر آتے ہیں۔ بی جے پی کو بھی ان کی بداعمالیوں کا علم تھا، اس لیے مودی کو اپنی خاموشی توڑ کر ریونا کو واپس لاکر سخت سزا دلانی چاہیے۔ ‘‘انہوں نے کہاکہ’’وزیر اعظم جی خاموشی توڑیئے۔ جب تک آپ پرجول ریونا کو جرمنی سے واپس لا کر کرناٹک حکومت کے حوالے نہیں کریں گے، اس وقت تک مہیلا کانگریس ملک کے کونے کونے سے آواز اٹھاتی رہے گی۔ 
اسمرتی ایرانی کی خاموشی پر بھی سوال
الکا لامبا نے حیرت کااظہار کیا کہ پرجول ریونا کے معاملے میں بہبود ِ خواتین و اطفال کی وزیر اسمرتی ایرانی اور قومی خواتین کمیشن کی چیئرپرسن ریکھا شرما خاموش ہیں۔ انہوں  نے کہا کہ ’’آج ملک کی نصف آبادی اسمرتی ایرانی اور ریکھا شرما سے اپنی خاموشی توڑنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ ‘‘ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے بھی اس پورے معاملے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور پارٹی لیڈر راہل گاندھی نے بھی کرناٹک حکومت کے وزیر اعلیٰ کو خط لکھ کر اس معاملے میں سخت کارروائی کرنے کی بات کہی ہے۔ 
مزید ۳؍ متاثرہ خواتین سامنے آئیں 
اس دوران پرجول ریوناکے ذریعہ جنسی استحصال کا شکار ہونےوالی مزید ۳؍خواتین نے ایس آئی ٹی سے رابطہ کیا ہے۔ سنیچر کی شام پرجول کے والد ایچ ڈی ریونا کی گرفتاری کے بعدمذکورہ خواتین نے تفتیش کاروں سے رابطہ کرنے کی ہمت کی۔ ان کے بیانات جلد کئے جاسکتے ہیں۔ اس حوالے سے مزید معلومات سامنے آنا باقی ہیں۔ پرجول ریونا کے ۲؍ ہزار ۹۰۰؍ ویڈیو سامنے آئے ہیں   جس میں  متاثرہ خواتین کی تعداد بڑی تعداد ہے۔ 
پرجول ریونا کی جلد وطن واپسی کا امکان
امید کی جارہی ہے کہ والد کی گرفتاری کے بعد پرجول ریونا جلد وطن واپس آکر حکام کے سامنے ہتھیار ڈال سکتے ہیں۔ سی بی آئی کے توسط سے ایس آئی ٹی نےان کےخلاف بلوکارنر نوٹس جاری کروادیاہے۔ ایس آئی ٹی کی ایک ٹیم پرجول ریونا کی سرگرمیوں کے بارے میں جمع کی گئی معلومات کی بنیاد پر پہلے ہی بیرون ملک روانہ ہو چکی ہے۔ ٹیم مقامی ایجنسیوں اور سی بی آئی کے ساتھ مل کر اسے گرفتار کرنے کی کوشش کری گی۔ بتایا جارہاہے کہ وہ کچھ دن قبل ہنگری کا دارالحکومت بوڈاپیسٹ میں   تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK