پیروں تلے زمین کھسکتی دیکھ کر بی جے پی کا نیا پینترا، پارٹی صدر نے ہیمنت بسوا شرما اور یوگی آدتیہ ناتھ کا دفاع بھی کیا۔
EPAPER
Updated: May 19, 2024, 8:02 AM IST | Ahmadullah Siddiqui | New Delhi
پیروں تلے زمین کھسکتی دیکھ کر بی جے پی کا نیا پینترا، پارٹی صدر نے ہیمنت بسوا شرما اور یوگی آدتیہ ناتھ کا دفاع بھی کیا۔
عام انتخابات کی گہما گہمی، بی جےپی کے اعلیٰ لیڈرو ں کے ذریعہ مسلمانوں کے خلاف قابل اعتراض بیانات اور پھراس پر صفائی کے درمیان پارٹی صدر جےپی نڈا نے حیرت انگیز طور پریہ دعویٰ کیاکہ ان کی پارٹی متھرااور وارانسی میں مندروں کی تعمیر کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی ہے۔ انہوںنے انڈین ایکسپریس کو ایک انٹر ویو میں کہاکہ بی جےپی کے پاس ایسا کوئی خیال، منصوبہ یا خواہش نہیں ہے اور نہ پارٹی فورم پر اس طرح کی بحثیں ہوتی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: شانتی گیری مہاراج کا پینترا، بی جے پی کی حمایت حاصل ہونے کا دعویٰ کیا
نڈا نے کہاکہ بی جےپی کے کام کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ پہلے پارلیمانی بورڈ میں مشاورت کے ذریعہ پارٹی کی سوچ طے ہوتی ہے اور پھر اس کو قومی کونسل میں توثیق کیلئے بھیجا جاتا ہے۔جب نڈا سے یہ سوال کیا گیا کہ اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا شرما انتخابی تقاریر میں ان دونوں مقامات پر مندر بنانے کاوعدہ کررہے ہیں تو نڈا نے اسے ان کی بات چیت کا اسٹائل قراردیا اور یہ کہہ کر دفاع کرنے کی کوشش کی کہ بی جےپی ایک بڑی پارٹی ہے۔ نڈا نے مزید کہاکہ بی جےپی نے پالم پور کی اپنی قرار داد میں رام مندر کا مطالبہ کیا تھا اور اس کے بارے میں کوئی ابہام نہیں ہے۔رام مندرہمارے ایجنڈے میں شامل تھا۔تاہم کچھ لوگ جذباتی ہوجاتےہیں یا جوش میں کسی اور موضوع پر بولنے لگتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا شرما نے ۱۴؍مئی کو ریاست میںایک ریلی کے دوران کہا تھاکہ اگر بی جےپی کو ۴۰۰؍ سیٹیں مل جاتی ہیں تو گیان واپی مسجد کی جگہ پروشوناتھ مندر کی تعمیر کی جائے گی، اسی طرح متھرا میں کرشن جنم بھومی کی بھی تعمیر کرائی جائےگی۔اسی طرح اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ بھی وارانسی اور متھرا میں مندروں کی تعمیر کی بات کرچکے ہیں۔ دوسری طرف کانگریس نے بی جےپی صدر جے پی نڈا کے بیان کودروغ گوئی قرار دیا۔کانگریس لیڈر اورقومی ترجمان میم افضل نے کہا کہ نڈا کا بیان پوری طرح سے جھوٹ ہے کیونکہ بی جےپی اور اس کے لیڈران پورے ملک میں جھوٹ بولنے میں اول نمبر پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس بات کا صاف اشارہ ہے کہ بی جےپی کے پاؤں تلے زمین کھسکنے لگی ہے اور اس کے لیڈران انتہائی تذبذب کا شکار ہیں ۔ وہ اس بیان بازی کے ذریعہ رائے دہندگان کو بھی تذبذب کا شکار بنانا چاہتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ وارانسی اور متھرا میں مساجد کے خلاف مہم چھیڑنے والے بھی انہیں کے لوگ ہیں۔