ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا کاسوال ،تنقید بھی کی کہ مودی نے ٹیکس دہندگان کے پیسوںسے سب سے زیادہ غیر ملکی دورے کئے۔
EPAPER
Updated: July 04, 2025, 4:24 PM IST | Agency | Hyderabad
ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا کاسوال ،تنقید بھی کی کہ مودی نے ٹیکس دہندگان کے پیسوںسے سب سے زیادہ غیر ملکی دورے کئے۔
ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے وزیر اعظم نریندر مودی کے پانچ ممالک پر مشتمل غیر ملکی دورے پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے ان دوروں کی اہمیت پر سوال اٹھائے اور ہندوستان کے بین الاقوامی موقف سے متعلق تشویش کا اظہار کیا۔ موئترا نے ایک ویڈیو میں کہا ’’ محترم وزیر اعظم ایک بار پھر بہت طویل غیر ملکی دورے پر روانہ ہوئے ہیں۔ عالمی سطح پر مشہور عزت مآب وزیر اعظم کے لیے میری جانب سے چند سوالات ہیں۔ ‘‘انہوں نے وزیر اعظم مودی کی سفارت کاری پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا’’جناب وزیر اعظم، آپ شاید ایک ایسے وزیر اعظم ہیں جنہوں نے ٹیکس دہندگان کے پیسوں پر سب سے زیادہ دورے کئے لیکن اس سے کیا عالمی سطح پر ہندوستان کا موقف مضبوط ہوا ؟‘‘
وزیر اعظم نریندر مودی کے ۵؍ ممالک کے دورے سے متعلق ترنمول کانگریس لیڈر مہوا موئترا نے سوال کیا ’’ کیا اس اقدام سے ہندوستان کو عالمی سطح پر ایک بامعنی مقام حاصل ہوگا؟ ‘‘انہوں نے مودی کے دورے کو ٹیکس دہندگان کے پیسوں کا اسراف قرار دیا۔ آفیشل ایکس ہینڈل پر موئترا کے بیان کا ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے، آل انڈیا ترنمول کانگریس نے لکھا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعدسفارت کاری اور خارجہ پالیسی میں زبردست ناکامی دیکھی گئی ہے۔
موئترا نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان کے تئیں عالمی لیڈروں کے کردار پر کئی سوالات اٹھائے، بشمول امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ پربھی جنہوں نےوہائٹ ہاؤس میں ایک خصوصی ظہرانے کیلئے پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی میزبانی کی تھی۔ انہوں نے سوال کیا کہ ’’یہ کیسے ممکن ہوا کہ ہندوستان کی تمام تر کوششوں کے بعد بھی، صدر امریکہ کھلے عام دہشت گردی کا مرکز کہلانے والے ملک کے آرمی چیف کے ساتھ کھانا کھا کر اپنی محبت کا اظہار کر رہے ہیں ؟ ہندوستان اور پاکستان کا تقابل کیسے کیا گیا؟ ہم پاکستان کو سفارتی طور پر تنہا کرنے میں ناکام کیوں رہے؟ یہ کیسے ہواکہ کسی ملک نے کھل کر پاکستان کے خلاف کچھ نہیں کہا؟ پہلگام دہشت گردانہ حملہ کیا یہ ہماری طرف سے انٹیلی جنس ناکامی نہیں ہے؟‘‘
`آپریشن سیندور کا معاملہ اٹھاتے ہوئے موئترا نے کہا کہ’ ’آپریشن بہت دھوم دھام سے اور تمام اپوزیشن جماعتوں کی ۱۰۰؍ فیصد حمایت کے ساتھ کیا گیا تھا لیکن امریکی صدر کے اعلان کے بعد جنگ بندی ہوگئی۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’یہ فیصلہ کس وقت اور کس کے کہنے پر کیا گیا؟‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ’’ کس طرح آج عالمی بینک اور آئی ایم ایف جیسی کثیر جہتی تنظیمیں پاکستان کو اربوں ڈالر کے ساتھ بیل آؤٹ کر رہی ہیں۔ ہم یا تو انہیں قائل کرنے میں ناکام رہے ہیں یا پاکستان نے ہم سے بہتر کام کیا ہے۔ ‘‘