ماجد حسین نے اس سے قبل ۲۰۲۳ء میں دسویں کے امتحان میں ۹۷ء۶؍ فیصد سے کامیابی درج کی تھی جبکہ رواں سال ۱۲؍ ویں سائنس میں انہوں نے ۹۷؍ فیصد نمبرات حاصل کئے
EPAPER
Updated: June 05, 2025, 5:35 AM IST | Mumbai
ماجد حسین نے اس سے قبل ۲۰۲۳ء میں دسویں کے امتحان میں ۹۷ء۶؍ فیصد سے کامیابی درج کی تھی جبکہ رواں سال ۱۲؍ ویں سائنس میں انہوں نے ۹۷؍ فیصد نمبرات حاصل کئے
جے ای ای ایڈوانس میں جلگاؤں ِضلع کے ماجد حسین نے آل انڈیا سطح پر تیسری پوزیشن حاصل کرکے خود کو قابل رشک بنالیا ہے۔ جلگاوں ضلع کی ایس ایس بی ٹی کالج آف انجینئرنگ کے پروفیسر ڈاکٹر مجاہد حسین اور پروفیسر سکینہ حسین کے صاحبزادے ماجد حسین کاتعلق آئی آئی ٹی ممبئی زون سے ہے جس میں ۳؍ امیدواروں نے ٹاپ ٹین میں جگہ بنائی ہے۔ ما جد نے اپنی ابتدائی تعلیم کا آغاز پوددار انٹرنیشنل اسکول سے کیا جہاں سی بی ایس سی بورڈ سے دسویں جماعت کا امتحان کامیاب کرنے کے بعد تاریخی شہر برہان پور کے میکرو ویزن ریسیدنشیل اکاڈمی میں داخلہ لیا تاکہ ۱۱؍ ویں جماعت ہی سے پوری یکسوئی کے ساتھ جے ای ای کی تیاری شروع کی جائے۔
ماجد حسین نے اس سے قبل ۲۰۲۳ء میں دسویں کے امتحان میں ۹۷ء۶؍ فیصد سے کامیابی درج کی تھی جبکہ رواں سال ۱۲؍ ویں سائنس میں انہوں نے ۹۷؍ فیصد نمبرات حاصل کئے۔ اپنی کامیابی پر ماجد نے کہا: ’’ برہان پور میں تعلیم حاصل کرنے کا مقصد غیر ضروری ذہنی تناؤ سے بچنا تھا۔ ایک بڑے شہر کا کوچنگ سینٹر طلبہ کو ایکسپوزر تو دیتا ہے لیکن گہری سمجھ یعنی کانسیپٹ کلیرنس میں اس کا کوئی کردار نہیں ہوتا۔ مجھے خوشی ہے کہ میرے اساتذہ اور گھر والوں نے پڑھائی میں میری مسلسل مدد کی اور ذہنی طور پر میرا بہت تعاون کیا۔‘‘ماجد نے مزید کہا کہ ’’میں دن میں ۱۲؍ تا ۱۴؍ گھنٹے پڑھائی کرتا تھا اور کانسیپٹ کو سمجھنے پر زیادہ توجہ دیتا تھا۔ مینس میں کامیابی کے بعد، میں نے اعادہ کیلئے روزانہ ۱۰؍ تا ۱۲؍ گھنٹے صرف کئے۔ مَیں اے ای ای ایڈونس میں اچھے رینک کی توقع کر رہا تھا اور اس کے پورا ہونے پر بہت خوش ہوں۔‘‘ انہوں نے فروری میں مشترکہ داخلہ امتحان (اے ای ای) مینس ۲۰۲۵ء (سیشن ایک) میں ۳۰۰؍ میں ۲۹۶؍ نمبر حاصل کئے تھے جس کے پیش نظر انہیں مدھیہ پردیش کے ٹاپر کا اعزاز دیا گیا تھا۔ ماجد نے اپنی کامیابی کا سہرا مسلسل مشق، ایک منظم اسٹڈی پلان، اور کوچنگ مٹیریل کے مؤثر استعمال اور ماک امتحانات کو قرار دیا ہے۔ اس نمائندہ سے گفتگو کے دوران انہوں نے تینوں مضامین (پی سی ایم) پر یکساں توجہ دینے اور پچھلے سالوں کے سوالیہ پرچے باقاعدگی سے حل کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ بورڈ امتحان کی تیاری کو بھی ملحوظ رکھنا چاہئے۔
ماجد حسین آئی آئی ٹی بمبئی میں الیکٹریکل انجینئرنگ کے خواہشمند ہیں۔اُن کا کہنا ہے کہ اگرچہ ابتدائی طور پر فزکس میں وہ کمزور تھے مگر مسلسل کوشش اور رہنمائی سے اس پر قابو پانا آسان ہوگیا تھا۔ ذہنی تناؤ کو کم کرنے کیلئے ماجد نے میڈیٹیشن کی مشق کی اور کبھی کبھی آرام کیلئے غیر نصابی کتابیں پڑھیں اور بہترین انداز سے جے ای ای مینس ۲۰۲۵ء کے دونوں سیشنز میں ۳۰۰؍ میں سے ۲۹۶؍ نمبروں کے ساتھ ۹۹ء۹۹؍ پرسنٹائل اسکور کیا۔ اُن کی، کھیلوں سے بھی رغبت رہی۔ وہ شطرنج خصوصی طور سے پسند کرتے ہیں اور اسٹیٹ چمپئن رہ چکے ہیں۔
لطف کی بات یہ ہے کہ اُن کے جڑواں بھائی ساجد حسین نے بھی امسال جے ای ای ایڈوانس میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔ اُن کا آل انڈیا رینک ۱۶۲۵؍ ہے۔ دونوں بھائیوں کے والدین نے انقلاب سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ان کے تعلیمی سفر پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ دونوں پڑھائی میں ذہین ہیں، اب تک کبھی ایک آگے نکلتا تو کبھی دوسرا۔ ماجد نے اسکول کی پڑھائی کے ساتھ ساتھ فزکس، کیمسٹری اور ریاضی میں مہارت حاصل کرنے کے لئے ریاضی اولمپیاڈ جیسےقومی امتحانات میں حصہ لیا ہے۔