محمد معزو نےسنیچر کی صبح۱۰؍ بجے میراتھن پریس کانفرنس کا آغاز کیا اور نماز کے مختصر وقفوں کے ساتھ یہ ۱۴؍ گھنٹے۵۴؍ منٹ تک جاری رہی۔
EPAPER
Updated: May 06, 2025, 1:15 PM IST | Agency | Malé
محمد معزو نےسنیچر کی صبح۱۰؍ بجے میراتھن پریس کانفرنس کا آغاز کیا اور نماز کے مختصر وقفوں کے ساتھ یہ ۱۴؍ گھنٹے۵۴؍ منٹ تک جاری رہی۔
مالدیپ کے صدر محمد معزو نے ۱۵؍ گھنٹے تک پریس کانفرنس سےخطاب کرنے کا عالمی ریکارڈ بنایا ہے۔ انہوں نے تقریباً ۱۵؍ گھنٹے طویل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےیوکرین کے صدرولادیمیر زیلنسکی کا سابقہ ریکارڈ توڑ نے کا دعویٰ کیا ہے۔ عالمی ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ان کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ۴۶؍ سالہ صدر محمد معزونے سنیچر کی صبح۱۰؍ بجے میراتھن پریس کانفرنس کا آغاز کیا اور نماز کے مختصر وقفوں کے ساتھ یہ ۱۴؍ گھنٹے۵۴؍ منٹ تک جاری رہی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ کانفرنس آدھی رات تک جاری رہی جو کسی بھی صدر کا نیا عالمی ریکارڈ ہے۔ صدرمعزو مسلسل صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے رہے۔ اکتو بر۲۰۱۹ء میں یوکرین کی نیشنل ریکارڈ ایجنسی نے دعویٰ کیا تھا کہ زیلنسکی کی ۱۴؍ گھنٹے کی پریس کانفرنس نے بیلا روس کے طاقتور سربراہ الیگزینڈر لوکاشینکو کی۷؍ گھنٹے سے زیادہ کی پریس کانفرنس کا ریکارڈ توڑ دیا۔
یہ بھی پڑھئے:وقف ایکٹ پر سپریم کورٹ نے مرکزکے حلف نامہ میں متنازع اعدادوشمارکا حوالہ دیا
مالدیپ حکومت کا کہنا ہے کہ معزو کے توسیعی اجلاس کا مقصد پریس فریڈم کے عالمی دن کو منانا تھا۔ انہوں نے معاشرے میں پریس کے اہم کردار کا اعتراف کیا اور حقائق پر مبنی، متوازن اور غیر جانبدارانہ رپورٹنگ کی اہمیت پر زور دیا۔ طویل سیشن کے دوران معزو نے صحافیوں کے ذریعے عوام کی طرف سے جمع کرائے گئے سوالات کے جوابات بھی دیے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ۲۰۲۳ء میں اقتدار میں آنے والے صدرمعزو، رپورٹرز وِد اؤٹ بارڈرز کی جانب سے جاری کردہ ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس ۲۰۲۵ء میں ۱۸۰؍ ممالک میں سے اپنے ملک کی۲؍ درجے ترقی کے بعد ۱۰۴؍ویں نمبر پر آمد کی خوشی منارہے تھے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سنیچر کے سیشن کے دوران انہوں نے متعدد سوالات کے جوابات دئیے۔ پریس کانفرنس میں ۲۰؍ سے زائد صحافیوں نے شرکت کی جنہیں کھانا بھی پیش کیا گیا۔ معزو کے ایک پیشرو نے۲۰۰۹ء میں زیر آب کابینہ کا پہلا اجلاس منعقد کرکے ایک اور عالمی ریکارڈ بنایا تھا جس کا مقصد سمندر کی سطح میں اضافے کے خطرے کو اجاگر کرنا تھا۔ سابق صدر محمد نشید نے بحر ہند میں چھلانگ لگا دی تھی جس کے بعد دیگر وزراء نے بھی ان کی پیروی کی تھی۔ کابینہ کے تمام اراکین تیراکی کے لباس میں ملبوس تھے، یہ اجلاس قومی ٹیلی ویژن پر نشر کیا گیا تھا۔ مالدیپ گلوبل وارمنگ کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر ہے جس سے سمندر کی سطح میں اضافہ ہوسکتا ہے اور خط استوا میں بکھرے ہوئے ایک ہزار۱۹۲؍ چھوٹے مرجان جزیروں پر مشتمل ملک ڈوب سکتا ہے۔