Inquilab Logo

مالونی :روڈ پرسیلابی کیفیت قابو میں مگر علاقے میں پانی کی قلت کا مسئلہ برقرار

Updated: January 09, 2023, 11:13 AM IST | Saeed Ahmad Khan | Maloney

پائپ لائنیں کاٹنے کے بعد بڑا گڑھا کھودنے سے ٹریفک کا بھی مسئلہ ۔ پانی کی قلت فوری طورپر دور کرنے کا مکینو ں کا مطالبہ

Due to this pothole, there is also a problem in traffic. (Photo: inquilab)
اس گڑھے کی وجہ سے آمدورفت میں بھی دشواری ہورہی ہے۔ ( تصویر: انقلاب)

روڈ پرسیلابی کیفیت قابو میںہے مگر گھروں میںپانی کی قلت کا مسئلہ برقرار ہے۔ دراصل مالونی میںگیٹ نمبر ۷؍چوراہے پر بی ایم سی کی جانب سے پانی کی سیکڑوں پائپ لائنیں کاٹنے کا یہ شاخسانہ تھا۔لائن بدلنے کےلئے بڑا گڑھا کھودنے کےسبب ٹریفک کا بھی مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ اس کے علاوہ پانی کی قلت فوری طورپر دور کرنے کا مکینو ں کا مطالبہ برقرار ہے۔نمائندے نے دیکھا کہ پرانی پائپ لائن نکال کرنئی لائن بچھائی جارہی ہے اورجامع مسجد کے پاس نیا والو بھی لگادیا گیا ہے لیکن اب بھی کافی کام باقی ہے اس کےبعد ہی گڑھا بھرا جاسکے گا۔
 جہاں گڑھا کھودا گیا ہے وہاں چوراہا ہونے کےسبب ٹریفک جام کے علاوہ حادثہ کا بھی اندیشہ رہتا ہے اورکئی موٹرسائیکل اوراسکوٹرسوار یہاں گر بھی چکےہیں۔
 یادرہےکہ ۴؍دن قبل بی ایم سی کی جانب سے ۶۰۰؍ سے زائدپانی کے پائپ کاٹے گئے تھے مگرمین لائن کوبند نہیںکیا گیا تھا جس سے سیلابی کیفیت پیدا ہوگئی تھی۔ اب اسے تبدیل کیا جارہا ہے اورتبدیلی کا عمل کسی حدتک پورا بھی ہوگیا ہے لیکن اس کے سبب دیگر مسائل عوام کے لئے پریشان کن ہیں۔
پریشانی اورپانی نہ آنے کی وجہ 
 جامع مسجد کے پیچھے ، زمزم ہوٹل کے پاس ، مچھلی مارکیٹ کے قریب ، شالیمار ہوٹل کے پاس اوراعظمی نگر وغیرہ علاقوں میںرہنے والے اجمل خان ،عبدالرحمٰن انصاری ،رام جانکی پرساد، حذیفہ شیخ ، عبداللہ انصاری اور محمود احمدخان وغیرہ سے بات چیت کرنے پر انہوںنےتین مطالبات دہرائے۔یہ وہ لوگ ہیں جن کا قانونی کنکشن ہے۔ اول یہ کہ پانی کاوقت رات میں۱۲؍بجے کےبعدکیا گیا ہے اسے تبدیل کیا جائے ا وردن کے وقت میںجیسا کہ پہلے پانی سپلائی ہوتا تھا، وقت مقرر کیا جائے ۔ دوسرے صرف ایک گھنٹہ پانی سپلائی کیا جاتا ہے ،یہ وقت بہت کم ہے اورآبادی بہت بڑی ہے۔ اس کےساتھ ہی اعظمی نگر اوراین ٹی سی سی وغیر ہ کے اوپرکاعلاقہ عبدالحمیدروڈ سے ۱۵؍ تا ۱۸؍فٹ اونچا ہے جس سےپانی چڑھنا مشکل ہوجاتا ہے اوربلڈنگوں  میں جو بڑے بڑے پمپ لگے ہوئے ہیںان کے چالوہونے کےبعد پانی کا آگے بڑھنا تقریباً دشوار ہوجاتا ہے ۔ تیسرے پانی کاپریشر کم ہونے کی وجہ سے بھی لوگوںکوپانی نہیں مل رہا ہے جبکہ یہی وہ علاقے ہیںجہاں ۶۰۰؍لائن کاٹنے سے پہلے بھرپور طریقے سے لوگوں کو پانی ملتا تھا بلکہ یہ بھی سچائی ہےکہ ان علاقوں میں کئی لوگوں کاپانی کا ہی کاروبار کمائی کا ذریعہ تھا ۔ اس لئے ان مسائل کی جانب فوری طور پرتوجہ دی جائے کیونکہ پانی کی قلت کے سبب لوگ بہت زیاد ہ پریشان ہیں۔ 
قانونی کنکشن کاٹنے اورجوڑنے کے باوجود ایک قطرہ پانی نہیںآیا 
 شبانہ خاتون عرف شبّو نے بتایاکہ ’’ہم لوگ اجمل کمپاؤنڈ میںرہتے ہیں۔یہاںتین دن سے ایک بوند پانی نہیں آیا ہے، ہماری لائن قانونی ہے۔مجبوری میں کسی طرح بورنگ کا پانی لے کر ضرورت پوری کی جارہی ہے۔ اس کے ساتھ رات کوپانی سپلائی کیا جانا اوربڑی مصیبت ہے۔ وقت بدلا جائے ۔‘‘ اسی چال میں رہنےوالے عبدالکریم نے بتایاکہ ’’ ان کاکنکشن بھی قانونی ہے لیکن پانی نہیں مل رہا ہے۔ اس کی وجہ سے رات میںجاگنا پڑتا ہے ۔‘‘ 
 اجمل کمپاؤنڈ میںرہنے والے طفیل خان نے بتایاکہ’’ قانونی کنکشن ہے اورکاٹا گیا کنکشن جوڑ بھی دیا گیا ہے لیکن پانی نہیںمل رہا ہے۔‘‘ اس کی وجہ انہوں نے یہ بتائی کہ ’’ پہلے زمزم ہوٹل کے پاس سے کنکشن تھا اورمین لائن موٹی تھی لیکن اب جو کنکشن تبدیل کیا گیا ہے وہ گھر سے قریب ضرور ہوگیا ہے مگرمین لائن ۶؍انچ کی ہے جبکہ کنکشن لائن کے حساب سے کہیں زیادہ ہیں۔ دوسرے پریشر بالکل نہیںہے ۔ اسی کا نتیجہ یہ ہے کہ تین دن سے اس پورے کمپاؤنڈ کے مکین پریشان ہیںاورگزشتہ رات توجاگ کر۶؍گھنٹےتک لوگوں کے گھروں میںبورنگ کا پانی پہنچایا گیا تاکہ کسی طرح ان کی ضرورت پوری ہوسکے۔ اس لئے بی ایم سی اس جانب فوراً توجہ دے ۔‘‘
  مقامی افراد سے بات چیت کرنےپریہ بھی اندازہ ہوا کہ وہ بہت زیادہ ناراص ہیں۔ اگر پانی کا مسئلہ جلدحل نہیں کیا گیاتو لوگ بڑے پیمانے پرسڑکوںپراترنے پر مجبور ہوںگے۔ اس لئے شہری انتظامیہ،مقامی سابق کارپوریٹر وریندر چودھری اورمقامی رکن اسمبلی وسابق ریاستی وزیراسلم شیخ عوا م کی مشکلات کوسمجھیں اوران کے مطالبات بلاتاخیر پورا کروانے پرتوجہ دیں۔
شہری انتظامیہ اورکارپوریٹرکاجواب
 بی ایم سی انجینئرواٹر ڈپارٹمنٹ (پی نارتھ وارڈ) نروجیسور نےاس بات کا اعادہ کیا کہ ’’ مرمت  کا کام تیزی سے چل رہا ہے اورجلدہی اسے پورا کرلیا جائے گا۔اس کے علاوہ لوگو ںکے تینوں مطالبات پر بھی توجہ دی جائے گی اورسینئرافسران کے ہمراہ تبادلۂ خیال کرتے ہوئے مسائل کا حل نکالنے کی کوشش کی جائے گی۔ ‘ ‘ کچھ اسی طرح کا جواب مقامی سابق کارپوریٹر وریندر چودھری نے بھی دیا کہ تینوں مسئلے کا حل نکالا جائے گا۔ان کے مطابق جن افراد کی لائن قانونی تھی ان میں سے اب تک ۴۵۰؍ سےزیادہ افراد کوکنکشن دیئے جاچکے ہیں لیکن یہ صحیح ہے کہ پہلے کی طرح لوگوں کوپانی نہیںمل رہا ہے،اس مسئلے کو حل کیاجائے گا ۔‘‘ان یقین دہانیوں کے بعد دیکھنا ہوگا کہ عوام کو کب ان مشکلات سے راحت ملتی ہے؟

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK