Inquilab Logo

مالونی:پولیس کی جانبدارانہ کارروائی کیخلاف لوک آیکت میں شکایت

Updated: June 19, 2023, 12:36 PM IST | Saeed Ahmad Khan | malwani

رام نومی کے موقع پرنکالے گئے جلوس میں اشتعال انگیزی کا معاملہ ۔سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے پولیس کے پنچ نامہ کوغلط اورفرضی معلومات پرمبنی قرار دینے کی کوشش

Jameel Merchant showing a copy of the Panchnama submitted to the Lokayukta
جمیل مرچنٹ لوک آیکت میں پیش کئے گئے پنچ نامہ کی کاپی دکھاتے ہوئے

رام نومی اشتعال انگیزی معاملے میں ضمانت پر رہا ہونے والے۲۱؍ نوجوانوں اور اس معاملے میں پولیس کی جانب سے کلیدی ملزم بنائے گئے جمیل مرچنٹ نے اب پولیس کی جانبدارانہ تحقیقات اورپولیس افسران کے اپنے عہدہ کا غلط فائدہ اٹھانے کی لوک آیکت میں شکایت کی ہے۔ 
 لوک آیکت میں کی گئی شکایت میں پولیس اہلکاروں اورممبئی کے نگراں وزیر منگل پربھات لودھا کو فریق بناتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے اپنے عہدے اور پوزیشن کا غلط استعمال کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی دستاویزات اورسی سی ٹی وی فوٹیج کودرخواست کے ساتھ نتھی کیا ہے تاکہ الیکٹرانک ثبوت بھی دیکھے جاسکیں۔
 یادرہے کہ اس تعلق سے جمیل مرچنٹ نے پہلے ہائی کورٹ میں عرضداشت داخل کی جس کے سبب پولیس نے وقت پورا ہونے یعنی ۹۰؍ دن کی مدت ختم ہونے سےتقریباً ایک ماہ قبل ہی چارج شیٹ داخل کردی ۔ اس کے بعد جمیل مرچنٹ نے قومی اقلیتی کمیشن میں شکایت کی اور اب لوک آیکت کادروازہ کھٹکھٹایا ہے۔لوک آیکت میں خاص طور پر بدعنوانی اور سرکاری عہدیداروں کے اپنے عہدے اور پوزیشن کا غلط اور ناجائز استعمال کرنے پرکی جانے والی شکایات کی جانچ اورشنوائی کی جاتی ہے۔
 اس کی ضرورت کیوں پڑی 
 جمیل مرچنٹ نے بتایاکہ’’ جس طرح سے پولیس افسران کوجانچ کا اختیار ہے کہ وہ کسی کوسزا دلواسکتے ہیںاسی طرح کسی کو بلاوجہ پھنسانے پران کی بازپُرس کے لئے بھی قوانین اور  ادارے ہیںلیکن عام آدمی اس جانب توجہ نہیں دیتا ہے یا اسے معلومات نہیںہوتی ہے جس سے وہ ناکردہ گناہی کی سزا بھگت کر بھی خود کو مجرم مان لیتا ہے ۔ اسی لئے ہم نےیہ طے کیا ہے کہ رام نومی تشدد کے معاملے میںمالونی پولیس نے جوطریقہ اپنایا اور جس طرح سے یکطرفہ جانچ کرتے ہوئے کارروائی کی ہے اس کے خلاف ہم انصاف کے لئے ایسے تمام اداروں کا دروازہ کھٹکھٹائیںگے تاکہ پولیس اہلکاروں یا سیاست دانوں کوبھی یہ احساس ہوکہ عام آدمی کے حقوق پامال کرنےپران سے بھی بازپرس ہوسکتی ہے اوران کو بھی قانون کے دائرے میں لایا جاسکتا ہے۔انصاف ملنے تک ہم اپنی کوشش جاری رکھیںگے۔ 
پولیس کا پنچ نامہ جھوٹی تفصیل پرمبنی ہے  
 جمیل مرچنٹ نے یہ بھی بتایاکہ ’’ ہم نے لوک آیکت میں دیگر ثبوتوں کے ساتھ پولیس کے ذریعے کئے گئے اس پنچ نامے کو بھی بنیاد بنایا ہے جس میںیہ بتایا گیا ہےکہ ۳۱؍مارچ کی صبح۸ ؍ بجے ۲؍پنچ ، پی آئی جادھو اورشکایت کنندہ حوالدار امول نکلے اور انہوںنے سات نمبر جامع مسجد سے سویرا ہائٹس تک ۹؍بجکر ۵۵؍منٹ تک جلوس کے دورا ن پھینکے گئے چپل ، جوتے ، ڈنڈا اور پتھر جمع کئے اورپھر ۲؍پنچوں کے سامنے اس کا پنچ نامہ کیا ۔ اس کے بعد پی آئی جادھو اورحوالدار پولیس اسٹیشن گئے ۔ اس کے برخلاف ہم نے مذکورہ تاریخ میں سی سی ٹی وی فوٹیج میں یہ پایا کہ صبح ۷؍بجے سے ۹؍بجکر ۵۵؍ منٹ تک ان میں سے کوئی ایک بھی اس پورے حصے میں موجود نہیں تھا اورنہ ہی ان کا یہاں کوئی موومنٹ دکھائی دیا ۔اس وقت صرف یہاں پہلے سے پہرہ دے رہے ایس آر پی کے چند جوان دکھائی دے رہے ہیں۔ اس بنیاد پر یہ پنچ نامہ فرضی ہے اورکیمرہ اس کی تصدیق کررہا ہے۔ 
آرٹی آئی کے ذریعے بھی تفصیلات مانگی ہیں
 اس کیس میں کلیدی ملزم بنائے گئے جمیل مرچنٹ کے مطابق اس کے علاوہ ہم نے آرٹی آئی کے ذریعےبھی یہ معلوم کرنے کی کوشش کی ہے کہ اس وقت کی ان لوگوں کی فون لوکیش سی ڈی آرکے ساتھ دی جائے اوران پنچوں کو کس نے اس کیس میں پنچ بنانے کافیصلہ کیا ،ان کا تعلق مالونی سے ہے یا کسی اور علاقے سے ،یہ بھی بتایا جائے اوراس کی ڈائری دی جائے کہ کہیں یہ پروفیشنل پنچ تو نہیں ہیں۔ آرٹی آئی کے جواب سے مزید چیزیں واضح ہوجائیںگی کہ پولیس کے دعوے میںکتنا دم ہے ۔‘‘

Malwani Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK