Inquilab Logo

مالونی :پولیس کی یکطرفہ کارروائی سےمسلمانوں میں شدید بے چینی

Updated: April 03, 2023, 10:20 AM IST | Saeed Ahmad Khan | malwani

بہترگھنٹے بعد بھی فریق مخالف کی گرفتاری کے سلسلے میںپولیس کی صرف زبانی یقین دہانی ۔ گرفتاری کے خوف سے کئی والدین اپنے بچوں کورشتہ داروں کے پاس بھیجنے پر مجبور

In the picture taken from the video, it can be seen that the policemen are trying to stop the miscreants.
ویڈیو سے لی گئی تصویر میںدیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اہلکارشرپسندوں کو روکنے کی کوشش کررہے ہیں۔

یہاں پولیس کی یکطرفہ کارروائی سے مسلمانوں میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے اور پولیس کی کارکردگی پرسوالیہ نشان قائم کرنےکے ساتھ ناراض افراد کی جانب سے پولیس پر ملی بھگت کا بھی الزام عائد کیا جارہا ہے۔صورتحال یہ ہے کہ ہنگامہ آرائی اورتشدد کے ۷۲؍گھنٹے بعد بھی فریق مخالف کی گرفتاری کے سلسلے میں پولیس کی کارروائی زبانی یقین دہانی سے آگے نہیں بڑھ سکی ہے ۔نتیجہ یہ ہے کہ گرفتاری کے خوف سے کئی والدین اپنے بچوں کو رشتہ داروں کے یہاں بھیج رہے ہیں۔انہیںیہ اندیشہ ہے کہ جب پولیس نے نامزد کئے جانے والو ںکے علاوہ ۳۰۰؍ تا ۴۰۰؍  افرادکے خلاف کیس درج کیا ہے تو سی سی ٹی وی کیمروں میں نظرآنے والےکو پتہ نہیںکب گرفتار کرلے ، خواہ وہ کچھ نہ کر رہا ہو جیسا کہ اس سے قبل کیا گیا تھا۔ 
مقامی افرادمیں شدید ناراضگی 
 رام نومی کے موقع پرہونے والے تشدد اوراشتعال انگیزی کے خلاف پولیس کی جانب سے جو رویہ اپنایا گیا ہے ، اس سے لوگ شدید ناراض ہیںاوروہ یہ الزام لگارہے ہیںکہ کارروائی سے صاف ہوجاتا ہےکہ پولیس کی ملی بھگت تھی ورنہ ۷۲؍گھنٹےگزرجانے کےباوجود اب تک فریق مخالف کی جانب سےکسی شرپسند کی گرفتاری کیوں نہیںکی گئی ؟ کیا محض کارروائی کی زبانی یقین دہانی کرواکر معاملے کوسرد خانے میںڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے؟ پولیس کا کام لاء اینڈ آر ڈر برقرار رکھنا اورغیرجانبدارانہ کارروائی کویقینی بنانا ہےنہ کہ خود فریق بن جانا، جیسا کہ اس معاملے میں پولیس کی کارروائی سے ہوتا ہے؟ اگر ۱۸؍مسلم نوجوانوں کی محض چند گھنٹو ں میں پولیس نے شناخت کرنے کادعویٰ کیا اوران کو حراست میں لے لیا تو۷۲؍گھنٹے بعد دوسرے گروپ کے ملزمین اوراُکسانے والے آزاد کیوں ہیں؟
 نوجوانوں میں کس قدر خوف پایا جارہا ہے ،کچھ لوگوں نے یہ کہتے ہوئے اس کی نشاندہی اس طرح کی کہ۱۰؍روزہ تراویح مکمل ہونے پرکچھ جوانوں نے کہا کہ بھائی ہم لوگ کھڑے رہیں یا چلے جائیںکیونکہ اگرسی سی ٹی وی میں ہماری صورت نظرآئےگی تو ہم کو بھی گرفتار کرلیا جائے گا ۔ سوال یہ ہے کہ کیا عام راہ گیر یا تماشائی کا چہرہ سی سی ٹی وی میں آنے کےبعداسے بھی ملزم بناکر خانہ پُری کردی جائے گی یا پھراصل مجرموں اورشرپسندی کرنے والوں کے چہرے بے نقاب ہوں گے؟
سماج وادی پارٹی کے لیڈرکی شکایت پر شرانگیزی اوردھمکی 
 سماج وادی پارٹی کے ضلع صدر گرجا شنکر یادو نے مالونی میںیکطرفہ کارروائی کے خلاف سینئر انسپکٹر اوراے سی پی کو لیٹر دیا تو شرپسندوں کی ہمت اس قدر بڑھ گئی ہےاوروہ اتنے بے لگام ہوگئے ہیں کہ انہوں نے انہیں گالیاں دینا اورٹرول کرنا شروع کردیا۔ ان کو دھمکی دیتے ہوئے کہا جارہا ہے کہ کیا وہ ہندوؤں کوگرفتارکرانا چاہتے ہیں، کیا وہ گرجا شنکرخان ہوگئے ہیں؟جس پر گرجا شنکریادو نے مالونی پولیس میں ایف آئی آر درج کروائی ہے اوروہ نمبر بھی پولیس کو دیئے ہیں جس کے ذریعے ان کونشانہ بنایا جارہا ہے۔ ‘‘انہوںنےیہ بھی بتایاکہ ’’آج وہ ایڈیشنل پولیس کمشنر اورڈی سی پی کوبھی وہی لیٹر دیںگے اوران سے مطالبہ کریںگے کہ غیرجانبدارانہ کارروائی کی جائے ورنہ احتجاج کیا جائے گا اور ایڈیشنل کمشنر کے دفتر کے باہر دھرنادیا جائے گا۔‘‘
’’مذہب کی بنیاد پرنہیں،جرم کی بنیاد پرگرفتاری کی جائے ‘‘
 مقامی رکن اسمبلی اسلم شیخ نے انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے پھر ان باتوں کا اعادہ کیا کہ انہوںنے آج پولیس کمشنر، جوائنٹ پولیس کمشنر، ایڈیشنل پولیس کمشنر اور ڈپٹی پولیس کمشنر سے بات چیت کی اورمطالبہ کیا کہ غیر جانبدارانہ کارروائی کی جائے ۔ ‘‘ انہوںنے یہ بھی کہاکہ انہوںنے اعلیٰ افسران سے کہا کہ آپ لوگوںنے ۱۸؍مسلم نوجوانوں کومحض چند گھنٹے میں پکڑلیا اور۷۲؍گھنٹےبعدبھی دوسرے ملزمین کے خلاف کارروائی کی شروعات تک نہیں ہوئی ہے، یہ کیسی تحقیق ہے؟ اس پرافسران نے یقین دلایا ہے کہ کسی کو بخشا نہیں جائے گا ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK