Inquilab Logo

’’شہریت کی درخواست دینے سے پہلے ہزار بار غور کرلیں‘‘

Updated: March 13, 2024, 8:53 AM IST | Agency | Kolkata

ممتا بنرجی نے کہا کہ سی اے اے کی وجہ سے غیر ملکی رفیوجیوں کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑیگا۔

Bengal Chief Minister Mamata Banerjee. Photo: INN
بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی۔ تصویر : آئی این این

وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے شہریت ترمیمی ایکٹ نافذ ہونے کے ایک دن بعد مرکزی حکومت پر سخت تنقید کی اور اس قانون کی معتبریت پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا کہ چار سال تک کا انتظار کیوں کیا گیا ؟ انہوں نے کہا کہ یہ قانون دراصل بنگال کے عوام کو تقسیم کرنے کیلئے بنایا گیا ہے۔ انہوں نے یہ سنگین الزام عائد کیا کہ اس قانون کے تحت شہریت کیلئے درخواست دینے والے غیر ملکیوں کو سب سے پہلے غیر قانونی رفیوجی قرار دے دیا جائے گا اور ان کی تمام جائیداد (اگر ہوتو) پر قبضہ کرلیا جائے گا۔ انہوں نے بنگال  اور سرحدی علاقوں کے عوام سے اپیل کی کہ وہ قانون کے تحت شہریت کیلئےدرخواست نہ دیں ورنہ اپنی جائیداد سے ہاتھ دھونے کے لئے تیار رہیں۔ ساتھ ہی آپ کو حراستی مرکز میں روانہ کردیا جائے گا، آپ سے وہ تمام سہولتیں چھین لی جائیں گی جو اب تک آپ کو حاصل تھیں۔
ممتا بنرجی جو ماضی میں بھی اس قانون کی سخت مخالف رہی ہیں، نے کہا کہ اس قانون کے تحت شہریت کے لئے درخواست دینے سے قبل ہزار مرتبہ سوچیں اور تمام پہلوئوں پر غور کرلیں کیوں کہ اس سے سب سے پہلے آپ کی قانونی حیثیت ختم کی جائے گی اور پھر آپ کو شہریت ملے گی بھی یا نہیں کہا نہیں جاسکتا۔ ممتا بنرجی نے ایک میٹنگ سے خطاب کے دوران کہا کہ یہ قانون آئین کے تقاضوں کے پیمانے پر کھرا نہیں اترتا ہے مجھے اس کے قانونی اور آئینی طور پر درست ہونے میں کافی شکوک و شبہات ہیں۔
  ممتا نے واضح کیا ہے کہ وہ بنگال سے کسی کی شہریت نہیں جانے دیں گی۔ وہ سب کو پناہ دیں گی۔ بائیں بازو کی حکمرانی والی کیرالا نے بھی ممتا بنرجی کی طرح شہریت ترمیمی ایکٹ کو لے کر سخت موقف اختیار کیا ہے۔ کیرالا کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے بھی کہا ہے کہ وہ اپنی ریاست میں سی اے اے کو نافذ نہیں ہونے دیں گے۔ اس سلسلے میں بی جے پی نے کہاکہ کہ کیرالہ اور بنگال یہ موقف اپنانے کے لئے آزاد ہیں لیکن اس قانون کو نافذ کرنے میں ریاستی حکومت کا کوئی رول نہیں رکھا گیا ہے اس لئے ان کی مخالفت سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK