Inquilab Logo

ممتا بنرجی کی مودی حکومت پر سخت تنقید، کہا: عدلیہ کی آزادی میں مداخلت قطعی برداشت نہیں کی جائے گی

Updated: January 18, 2023, 12:14 AM IST | kolkata

کلکتہ ہائی کورٹ کے ایک جج جسٹس راج شیکھر منتھاکے خلاف ترنمول کانگریس کے حامی وکلاء کے احتجاج کے دوران وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے عدلیہ کی آزادی کی پرزور وکالت کرتے ہوئے ججوں کی تقرری اورکالیجیم کے عمل میں مداخلت کرنے کی سخت تنقید کی ہے۔ جسٹس منتھا پر ترنمول کانگریس کا الزام ہے کہ وہ مرکز ی حکومت کے زیر اثر فیصلے کرتے ہیں۔

A day before leaving for Meghalaya, Mamata Banerjee presented a gift of bicycles to female students in Murshidabad (Photo: PTI).
میگھالیہ روانگی سے ایک دن قبل ممتا بنرجی نے مرشدآباد میں طالبات کوسائیکلوں کا تحفہ پیش کیا(تصویر: پی ٹی آئی)

کلکتہ ہائی کورٹ کے ایک جج جسٹس راج شیکھر منتھاکے خلاف ترنمول کانگریس کے حامی وکلاء کے احتجاج کے دوران وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے عدلیہ کی آزادی کی پرزور وکالت کرتے ہوئے ججوں کی تقرری اورکالیجیم کے عمل میں مداخلت کرنے کی سخت تنقید کی ہے۔ جسٹس منتھا پر ترنمول کانگریس کا الزام ہے کہ وہ مرکز ی حکومت کے زیر اثر فیصلے کرتے ہیں۔   خیال رہے کہ ترنمول چھوڑ کر بی جے پی میں جانے والے شوبھندو ادھیکاری جو فی الحال ریاست میں اپوزیشن لیڈر ہیں،  کے خلاف جتنے بھی معاملات درج تھے، جسٹس منتھا کی عدالت نے خارج کردیا تھا۔اس کے بعد ہی سے ترنمول کانگریس  سے وابستہ وکلا ان کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ 
 وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے میگھالیہ کی ریلی میں شریک ہونے کیلئے روانہ ہونے سے قبل کہا کہ میرے لئے عدلیہ مندر اور مسجد کی طرح مقدس ہے۔اگر اس میں کسی قسم کی مداخلت ہوئی تو جمہوریت کو نقصان پہنچے گا۔خیال رہے کہ حال ہی میں ججوں کی تقرری کیلئےکالیجیم کے نظام پر مرکز اور عدالت کے نظام پر تیزبحث ہورہی ہے۔ ایک دن قبل ہی مرکز نے کالیجیم میں اپنا نمائندہ شامل کرنے پر زور دیا ہے۔ اس کے بعد مختلف سیاسی جماعتیں اس پر اپنا اپنا موقف پیش کررہی ہیں۔
 میگھالیہ روانہ ہونے سے قبل انہوں نے کولکاتا ہوائی اڈے پر مودی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کی آزادی پر کسی قسم کی مداخلت  برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ ہمارے لئے مندروں اور مسجدوں کی طرح مقدس ہے۔ ممتا نے کہاکہ مختلف ہائی کورٹس اپنی کالیجیم کی سفارشات سپریم کورٹ کو بھیجتی ہیں اور سپریم کورٹ کی جانب سے  وہ سفارشات مرکزی حکومت کو بھیجی جاتی ہیںلیکن گزشتہ کئی برسوں سے یہ بات واضح طور پر محسوس کی جارہی ہے کہ مرکزی حکومت  عدلیہ میں براہ راست مداخلت کرنے کی کوشش کررہی ہے جبکہ اسے اس نظام میں مداخلت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ممتابنرجی نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت ہائی کورٹ سے لے کر سپریم کورٹ تک ہر جگہ مداخلت کر رہی ہے۔ ممتا بنرجی نے کہا جن ججوں کو مرکزی حکومت پسند نہیں کرتی،ان کے نام کو کلیئر کرنے میں کافی وقت لگایا جاتا ہے اور جنہیں پسندکرتی ہے، ان کے نام پر فوراً ہی مہر تصدیق ثبت کردی جاتی ہے۔
  بی جے پی نے ممتا بنرجی کے اس بیان  پر طنز کرتے ہوئے ان سے سوال کیا ہے کہ مغربی بنگال میں کیا ہورہا ہے؟ کلکتہ ہائی کورٹ کے جج جسٹس منتھا کے خلاف وکیلوں کے احتجاج کو بی جے پی ’عدلیہ میں مداخلت‘ تصور کررہی ہے۔  بی جے پی کا کہنا ہے کہ کلکتہ ہائی کورٹ اور ریاست کے دیگر ذیلی عدالتوں میں ججوں کو ’آزادی‘ کے ساتھ کام نہیں کرنے دیا جارہا ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے وکلاء کے ایک گروپ نے جسٹس منتھا کے کمرۂ عدالت کے باہر اچانک احتجاج شروع کر دیا تھا۔ اُس وقت لوگوں کو کمرہ عدالت میں جانے سے بھی روک دیا گیا تھا۔اس درمیان دھکا مکی ہونے لگی۔حالات اس نہج پر پہنچ گئے تھے کہ چیف جسٹس خود اپنا بنچ چھوڑ کر معاملے میں مداخلت کرنے پر مجبور ہو گئے تھے۔ کلکتہ ہائی کورٹ میں تقریباً۲؍ گھنٹے کے بعد تعطل ختم ہوپایا تھا۔بعد ازاں جسٹس منتھا کے گھر کے باہر سیکوریٹی بڑھا دی گئی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK