• Fri, 12 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کولکاتا: گیتا پاٹھ کی تقریب میں نان ویج فروخت کرنے پر مسلم دکانداروں پر مبینہ طور پر حملہ کیا گیا

Updated: December 11, 2025, 5:22 PM IST | Kolkata

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے حملے کی شدید مذمت کی اور بی جے پی پر بنگال میں ”اتر پردیش طرز کی سیاست“ درآمد کرنے کا الزام لگایا۔

A Still from the Viral Video. Photo: X
وائرل ویڈیو کا ایک منظر۔ تصویر: ایکس

کولکاتا کے تین مسلم دکانداروں نے الزام لگایا ہے کہ شہر کے بریگیڈ پریڈ گراؤنڈ میں اتوار کو منعقد ہونے والے گیتا پاٹھ کے پروگرام میں نان ویج فروخت کرنے پر ان پر حملہ کیا گیا۔ ’پنچ لوکشو کونٹھے گیتا پاٹھ‘ کا پروگرام سناتن سنسکرتی سنسد کی جانب سے منعقد کیا گیا تھا۔ اس پروگرام میں پانچ لاکھ سے زائد افراد شریک ہوئے۔ کئی ہندوتوا گروپس اور شوبھندو ادھیکاری سمیت بی جے پی کے کئی لیڈران بھی پروگرام میں شرکت کی۔

شکایات کے مطابق، پروگرام میں آنے والے شرکاء کا ایک گروپ مذکورہ دکانداروں کے پاس پہنچا اور ان کے نام اور شناختی کارڈ بتانے کا مطالبہ کرنے لگا۔ انہوں نے دکانداروں پر ”بنگلہ دیشی درانداز“ ہونے کا الزام لگایا اور زبردستی ان کے فوڈ اسٹال کا کھانا پھینک دیا۔ اس واقعے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چند افراد دکانداروں کو گھیرے ہوئے ہیں اور ان کے ساتھ بدتمیزی کر رہے ہیں۔ ویڈیو میں انہیں دکانداروں کو جسمانی طور پر دھکیلتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے۔ انہوں نے دکانداروں پر ”ہندو تقریب میں چکن بیچنے“ کا الزام بھی لگایا۔

یہ بھی پڑھئے: ’’ ملک کے آئین کا آغاز لفظ ’ہم ہندوستان کے لوگ‘ سے ہوتا ہے’بھارت ماتا‘ کے نام سے نہیں‘‘

دکانداروں نے شکایت درج کرائی

اس مبینہ ’حملے‘ کا نشانہ بننے والے دو دکانداروں شیخ ریاضل (۵۰) اور صلاح الدین (۶۰) نے میدان پولیس اسٹیشن میں نامعلوم افراد کے خلاف حملے کا الزام لگاتے ہوئے ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ پولیس نے تصدیق کی کہ حملہ آوروں کے خلاف مقدمات درج کر لئے گئے ہیں اور سی سی ٹی وی اور سوشل میڈیا فوٹیج کی جانچ کی جا رہی ہے۔ رپورٹس کے مطابق، پولیس نے بدھ کی رات کو وائرل ویڈیو کی بنیاد پر تین افراد کو گرفتار کیا۔ 

ریاضل نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آور مجھ سے پوچھ رہے تھے کہ کیا میں چکن فروخت کررہا ہوں۔ جب میں نے ’ہاں‘ کہا تو انہوں نے میرا سامان پھینک دیا اور مجھے مارنا شروع کر دیا۔ ایک اور خوانچہ فروش ممتاز ملک (۳۵) نے بتایا کہ حملہ آوروں نے پیاز والے کھانوں کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے یہ ثابت کرنے کیلئے مجھ سے آدھار کارڈ کا مطالبہ کیا کہ میں بنگلہ دیشی نہیں ہوں۔

یہ بھی پڑھئے: ہندوستان میں لوکیشن ٹریکنگ کی تجویز پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی شدید تشویش

منتظمین کی صفائی، ٹی ایم سی کی تنقید

پروگرام کے منتظمین نے اس واقعے میں کسی بھی شمولیت سے انکار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پروگرام میں کھانے کی اشیاء پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی تھی۔ پروگرام کے منتظم سوامی نرگنونندا نے کہا کہ ”ہم نے صرف عقیدت مندوں سے ’ساٹویک آہار‘ (سادہ اور پاکیزہ خوراک) کو ترجیح دینے کی درخواست کی تھی، اسے نافذ نہیں کیا تھا۔“ انہوں نے قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

اس واقعے کے بعد بنگال کی سیاست میں تناؤ بڑھ گیا ہے۔ کرشنانگر میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے حملے کی شدید مذمت کی اور بی جے پی پر بنگال میں ”اتر پردیش طرز کی سیاست“ درآمد کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ ”حملہ آوروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ یہ بنگال ہے، اتر پردیش نہیں۔“ انہوں نے مزید کہا کہ ”وہ نان ویج فروخت کرنے والوں کو مارتے ہیں اور پھر ہندو دھرم کی حفاظت کا دعویٰ کرتے ہیں۔ دھرم کا مطلب ہے قائم رکھنا، تقسیم کرنا نہیں۔“ بنرجی نے بی جے پی پر مذہبی منافرت پھیلانے کیلئے کیلئے مذہبی تقریبات کا استحصال کرنے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے سوال کیا کہ ”صرف گیتا پڑھنے کیلئے عوامی تقریب کے انعقاد کی کیا ضرورت ہے؟ خدا دل میں بستا ہے۔“ ٹی ایم سی کے ریاستی نائب صدر جے پرکاش مجمدار نے ہندوتوا گروپس پر ”ہندو فلسفے کو مسخ کرنے اور مغربی بنگال کی ثقافت پر حملہ کرنے“ کا الزام لگایا۔ 

یہ بھی پڑھئے: این سی ای آر ٹی کی جماعت ہفتم کی سوشل سائنس کی نئی کتاب میں ”محمود غزنوی کے حملوں“ کا تفصیلی ذکر

دوسری طرف، بی جے پی لیڈر سکنتا مجمدار نے پارٹی کی صفائی پیش کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک اس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ آیا اس واقعے میں ملوث حملہ آوروں کا تعلق پارٹی سے تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذہبی اجتماع میں نان ویج کھانے کی فروخت سے ”مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہوں گے۔“ سی پی آئی (ایم) نے اس معاملے میں اپنی جانب سے علاحدہ شکایت درج کرائی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK