Updated: December 21, 2025, 10:33 AM IST
| Nadia
مغربی بنگال کے نادیا ضلع میںمودی کا ریلی سے فون پر خطاب ، خراب موسم کی وجہ سے ان کا ہیلی کاپٹر ریلی کے مقام پر نہیں پہنچ سکا، آئندہ
انتخابات میںعوام سے بی جے پی کو ووٹ دینے کی اپیل ،بہار کی مثال پیش کی ، بنگال میںممتا کے دور اقتدار کو’ مہا جنگل راج ‘ سے تعبیر کیا
ضلع نادیا میںوزیر اعظم مودی کی ریلی میں شریک ہونے والے افراد۔(پی ٹی آئی)
وزیر اعظم نریندر مودی نے مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو ترقی مخالف، بد عنوانی میں ملوث اور دراندازوں کو تحفظ فراہم کرنے والی پارٹی قرار دیتے ہوئے ریاست کے عوام سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا ساتھ دے کر ترقی کیلئےڈبل انجن والی حکومت بنائیں۔ مودی ضلع نادیا کے رانا گھاٹ کے طاہر پورمیں سڑکوں کے رابطے کی سہولیات کی توسیع کیلئے ۳۲۰۰؍کروڑکی مالیت کے منصوبوں کا افتتاح کرنے اور سنگ بنیاد رکھنے کے بعد ایک جلسہ عام سے ورچوئل وسیلے سے خطاب کر رہے تھے۔ خراب موسم کی وجہ سے وزیر اعظم کا ہیلی کاپٹر پروگرام کے مقام پر نہیں پہنچ سکا تھا جس کی وجہ سے انہوں نے کولکاتا ہوائی اڈے سے ہی پروگرام میں شرکت کی ۔
وزیر اعظم نے کولکاتا ایئرپورٹ سے موبائل فون کے ذریعے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا’’بہار میں این ڈی اے اور بی جے پی کو زبردست عوامی مینڈیٹ ملنے کے بعد میں نے کہا تھا کہ گنگا جی بہار سے بہتی ہوئی بنگال پہنچتی ہیں۔ بہار نے بنگال میں بی جے پی کی فتح کا دروازہ کھول دیا ہے۔ مغربی بنگال میں ’مہا جنگل راج ‘سے نجات حاصل کرنی ہے۔ ریاست کا بچہ بچہ، گاؤں گاؤں، شہر شہر اور گلی محلہ بی جے پی کو چاہتا ہے ۔میں مغربی بنگال کی ترقی کے لیے خود کو وقف کرنا چاہتا ہوں۔ فنڈز اور منصوبوں کی کوئی کمی نہیں ہے، لیکن یہاں کی کٹ اور کمیشن میں لگی حکومت کی وجہ سے ترقیاتی منصوبے رکے ہوئے ہیں۔ ‘‘
انہوں نے کہا’’ میں آپ سب کے سامنے دکھ کے ساتھ کہنا چاہتا ہوں کہ اگر ٹی ایم سی کو مودی کی مخالفت کرنی ہے تو کرے، سو بار کرے، ہزار بار کرے، بی جے پی کی کھل کر مخالفت کرے، لیکن مجھے یہ سمجھ نہیں آ رہا کہ اس کے لیے مغربی بنگال کی ترقی کو کیوں روکا جا رہا ہے۔‘‘ مودی نے ریاست کے لوگوں سے آنے والے انتخابات میں ریاست میں ڈبل انجن کی حکومت بنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ترنمول کانگریس دراندازوں کو بچانے کے لیے پورا زور لگا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا ’’جب بی جے پی دراندازوں کا مسئلہ اٹھاتی ہے تو ہمیں گالیاں دی جاتی ہیں ۔ میرے راستے میں مودی گو بیک (مودی واپس جاؤ) کے پوسٹر لگائے گئے ہیں۔‘‘
وزیر اعظم کے بقول ’’ ترنمول کانگریس کو درانداز پیارے ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ ووٹر فہرستوں کی خصوصی جامع نظرثانی(ایس آئی آر) کی مخالفت کرتی ہے۔ مغربی بنگال کو بائیں بازو (لیفٹ) سے تو بہت پہلے نجات مل گئی تھی لیکن ترنمول کانگریس نے ان کی تمام برائیاں اور ان کے لوگوں کو اپنا لیاجس کی وجہ سے ریاست میں برائیاں کئی گنا بڑھ گئی ہیں۔ ترنمول کانگریس کی وجہ سے مغربی بنگال تباہ ہو رہا ہے۔ترنمول کانگریس ان دراندازوں کو بچانے کی کوشش کررہی ہے جو مغربی بنگال پرقبضہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔‘‘
وزیر اعظم نے کہا کہ مغربی بنگال اور بنگلہ زبان نے ہندوستان کو مسلسل خوشحال کیا ہے اور وندے ماترم اس کی بہترین مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ گیت انیسویں صدی میں غلامی کے خلاف لڑائی کا بنیادی منتر تھا۔ اب ہمیں اسے قوم کی تعمیر کا منتر بنانا ہے۔ اسے ہندوستان کی ترغیب اور ترقی یافتہ بنگال کا شعور بنانا ہے۔ یہ مغربی بنگال کی ترقی کے لیے بی جے پی کا روڈ میپ ہے۔ بی جے پی ملک کے ہر شہری کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر ترقی کی راہ پر چل رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آج نادیا ضلع میں قومی شاہراہ۳۴؍ کے باراجاگولی-کرشن نگر سیکشن کا افتتاح اور باراسات-باراجاگولی سیکشن کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ یہ منصوبے کولکاتہ اور سلی گُڑی کے درمیان آمد و رفت کی سہولت کو وسعت دیں گے ۔ مودی طاہر پور میں دو پروگراموں میں شرکت کرنے والے تھے۔ جن میں سے ایک بڑے ترقیاتی پروجیکٹوں سے متعلق انتظامی پروگرام تھا اور دوسرا سیاسی ریلی تھی۔ سیاسی ریلی کو ’پریورتن سنکلپ سبھا ‘کا نام دیا گیا ہے۔تاخیر کی وجہ سے پروگرام کے مقام پر افراتفری مچ گئی۔ ریلی کے میدان کے باہر بڑی تعداد میں لوگ جمع ہو گئے اور مبینہ طور پر اندر داخل ہونے کی کوشش کی، جسے پولیس نےسیکوریٹی پروٹوکول کا حوالہ دیتے ہوئے روک دیا، جس کے نتیجے میں ہنگامہ شروع ہو گیا۔