• Fri, 12 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ممتا کا چیلنج، ’’ میں نے فارم نہیں بھرا، نام کاٹ کر دکھائو‘‘

Updated: December 12, 2025, 10:57 AM IST | Agency | Kolkata

کہا کہ ’’ میں فارم کیوں بھروں؟۷؍ بار رکن پارلیمان ،۳؍ مرتبہ مرکزی وزیر اور اب ۳؍ مرتبہ سے وزیر اعلیٰ ہوں، کیا اب بھی مجھے اپنی شہریت ثابت کرنی ہو گی؟‘‘

West Bengal Chief Minister Mamata Banerjee has been continuously criticizing the Election Commission. Picture: INN
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی الیکشن کمیشن پر مسلسل شدید تنقیدیں کررہی ہیں۔ تصویر:آئی این این
مغربی بنگال میں اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل ووٹر لسٹ کی خصوصی نظرِ ثانی کے معاملے پر ریاست بھر میں سیاسی درجہ حرارت عروج پر پہنچ گیا ہے۔ اسی دوران وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے ایک بڑا بیان دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ انہوں نے اب تک ایس آئی آر کا فارم نہیں بھرا ہے۔ممتا نے کہاکہ میں نے ابھی تک فارم نہیں بھرا ہے۔ کیوں بھروں؟ میں تین بار مرکزی وزیر رہ چکی ہوں، سات مرتبہ رکن پارلیمان رہی ہوں اور آپ کے آشیر واد سے تین بار وزیراعلیٰ بنی ہوں۔ اب مجھے یہ ثابت کرنا ہوگا کہ میں شہری ہوں یا نہیں؟ اس سے تو بہتر ہے کہ انسان زمین پر ناک رگڑ لے۔اس سے قبل ندیہ ضلع کے کرشنا نگر میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے سخت لہجے میں الزام لگایا کہ بی جے پی اور مرکزی حکومت اسمبلی انتخابات سے پہلے مغربی بنگال کی ووٹر لسٹ میں بڑے پیمانے پر گڑبڑ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ہم انہیں کامیاب نہیں ہونے دیں۔ ان کا ہر حربہ ناکام بنائیں گے۔ 
وزیر اعلیٰ ممتا نے دعویٰ کیاکہ امیت شاہ براہِ راست۱ء۵؍کروڑ نام ووٹر لسٹ سے حذف کرنے کی کوششوں کو گائیڈ کر رہے ہیں۔ اگر ایس آئی آر  کے دوران ایک بھی اہل ووٹر کو لسٹ سے باہر کیا گیا تو میں غیرمعینہ مدت کے  لئے دھرنے پر بیٹھ جاؤں گی۔وزیراعلیٰ نے ان خبروں کا بھی حوالہ دیا جن کے مطابق جن لوگوں نے دستاویزات کے طور پر اپنے دادا  دادی یا نانا نانی کے نام د ئیے تھے  انہیں سماعت کے  لئے بلایا جا رہا ہے اور ان کے نام ووٹر لسٹ سے نکالے جانے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا:اب سننے میں آرہا ہے کہ جن لوگوں نے اپنےپرکھوں کے نام دیے ہیں، انہیں سماعت کے لیے بلایا جائے گا  اور منصوبہ یہ ہے کہ انہی سماعتوں کی بنیاد پر براہِ راست نام حذف کر د ئیے جائیں گے۔ممتا نے خاص طور پر خواتین ووٹرس سے کہا کہ اگر ان کے نام حذف ہوتے ہیں تو انہیں خاموش نہیں بیٹھنا ہے بلکہ سڑکوں پر اتر کر احتجاج کرنا ہے۔ ان کے کچن میں جو بھی سامان ہے ،  بیلن ، چمچے ، گلاس ، پلیٹیں ، وہ سب لانا ہے اور انہیں بجابجاکر شور کرتے ہوئے احتجاج کرنا ہے۔ یہ شور اتنا زیادہ ہونا چاہئے کہ اس کی آواز سے دہلی میں بیٹھی مرکزی حکومت دہل جائے ۔ممتا نے واضح کیا کہ وہ ایک بھی اہل ووٹر کا نام حذف نہیں ہونے دیں گی۔ 
دریں اثناءالیکشن کمیشن نےواضح کیا ہے کہ وزیراعلیٰ سمیت تمام آئینی عہدیدار ‘مارکڈ الیکٹر’  کے زمرے میں آتے ہیں، اس  لئے انہیں عام شہریوں کی طرح فارم بھرنے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK