انہدام کے اخراجات بھی وصول کئے جانے کا انتباہ،دوسری جانب میونسپل کارپوریشن کی طرف سے جھوپڑوں کا بائیومیٹرک سروے بھی جاری
EPAPER
Updated: March 24, 2022, 8:44 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai
انہدام کے اخراجات بھی وصول کئے جانے کا انتباہ،دوسری جانب میونسپل کارپوریشن کی طرف سے جھوپڑوں کا بائیومیٹرک سروے بھی جاری
میونسپل کارپوریشن کے اصول وضوابط کے مطابق ۲۰۱۰ء سے پہلے کے جھوپڑوں کو پہلے متبادل جگہ دی جائے گی،اس کے بعد انہیںمنہدم کیا جائےگالیکن مانخورد کے علاقے میں واقع ایک روڈاور ایک نالےکوکشادہ کرنے کیلئے کلکٹر کی جانب سے سیکڑوں جھوپڑا واسیوں کو۱۵؍ مارچ کو نوٹس دیا گیاہے کہ وہ ۷؍ دنوں کے اندراپنے جھوپڑے توڑ دیں ۔ ورنہ انہیںمنہدم کردیا جائے گااور اس انہدامی کارروائی کے اخراجات مکینوںسے وصول کئے جائیں گے۔کلکٹر کے اس نوٹس سےمکینوںمیںجہاں شدید بے چینی پائی جارہی ہےوہیںسیاسی لیڈران سے ملاقات اورسماجی خدمت انجام دینے والے افراد سے اس سلسلے میں مدد کرنےکی درخواست کی گئی ہے لیکن ابھی تک بظاہر کوئی خاص نتیجہ سامنے نظر نہیں آرہا ہے ۔
مانخوردکےمہاراشٹر نگر علاقے میں واقع بھیم نگر ، اندرا نگر اوران سے ملحق دیگر جھوپڑ پٹیوںمیں تقریباً ساڑھے ۸۰۰؍ جھوپڑےہیں اور ان میں ہزاروں کی تعدادمیں لوگ رہتےہیں۔مہاراشٹر نگر جھوپڑپٹی کافی پرانی ہے اور اس میںرہنے والے بیشتر مکینوں کے پاس شناختی ثبوت بھی ہیں۔فی الحال اس جھوپڑپٹی میں میونسپل کارپوریشن کی جانب سے مکینوںکوپانی کے کنکشن اور الیکٹرک میٹر بھی قانونی طور سے لگائے گئے ہیں ۔
مہاراشٹر نگر کے بھیم نگر علاقے میں مقیم اور علاقے کی تنظیم’ ایکتا ویلفیئر سوسائٹی‘ کے صدر ابرار سلمانی نے نمائندۂ انقلاب سےبات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر نگر جھوپڑپٹی سے متصل ۱۲۰؍ فٹ کا روڈ اور اسی سے ملحق پرانے نالے کو کشادہ کرنےکیلئے کلکٹر کی جانب سے۱۵؍مارچ کومہاراشٹر نگر کے جھوپڑا واسیوں کوایک ٹونس دیا گیاہے کہ’ کلکٹر کی جگہ پر بغیر اجازت کچے اور پکے مکانات تعمیر کئےگئےہیں۔اس کا علم ہونےکے بعد ہم مکینوں کو نوٹس دے رہے ہیںتاکہ ۷؍ دنوںکےاندرمکانات منہدم کر کے جگہ خالی کر دیں۔ اگر آپ نے جگہ خالی نہیں کی تو قانون کے مطابق حکومت کی جانب سےمہاراشٹر نگر کے جھوپڑے توڑ دیئےجائیںگے اور جھوپڑا واسیوںسے انہدامی کارروائی کی بھرپائی بھی کرائی جائے گی ۔ ابرار سلمانی نے مزید کہا کہ ایک طرف کلکٹر کی جانب سے اس طرح کانوٹس دیا گیا ہےجبکہ ان ہی جھوپڑوں کامیونسپل کارپوریشن کے ذریعہ بایومیٹرک سروےکرایا جارہا ہے۔ سروے کرنے والوں کا کہنا ہےکہ نئے ڈی پی پلان کے تحت یہاں پر سڑک اورنالہ کشادہ کرنے کیلئے کارپوریشن سروے کروارہی ہے ۔ جبکہ یہاں پر حالیہ دنوںمیٹروکےکارشیڈ تعمیر کئے جانے سے ماضی کے ڈی پی پلان میں میٹرو کارشید کے دوسری جانب سےسڑک تعمیر کرنے کا پلان تھا۔مکانات کو بچانے کیلئے مکینوں کی جانب سے سیاسی اور سماجی افراد سے مدد کی درخواست کی گئی ہے ۔
چیتاکیمپ میں مقیم ابوالحسن نے مہاراشٹر نگر جھوپڑوں کا سروے کراتے ہوئے کہا کہ جھوپڑوں کی جگہ کلکٹر کی بتائی جارہی ہے اور ڈپٹی کلکٹر کی جانب سے انہدامی کارروائی کانوٹس بھی دیاگیاہے۔بی ایم سی دعویٰ کررہی ہے کہ اسے مہاراشٹر نگر کے سامنے کا روڈ اور اس سےملحق نالہ کشادہ کرنا ہے ۔ اس لئے بی ایم سی کے ذریعہ جھوپڑوں کا سروے ہورہا ہے ۔ جھوپڑا واسیوں کو شایداندھیرے میں رکھا جارہا ہے اور انھیں صاف طور سے یہ نہیں بتایا جارہا ہے کہ کن جھوپڑوں کو منہدم کیا جائےگا۔ ان میں زیادہ تر جھوپڑے کافی پرانے ہیں اورا ن کےپاس تمام شناختی ثبوت بھی موجود ہیں ۔ اس سلسلےمیںعلاقے کے لوگوں نے ڈپٹی کلکٹر سے بھی بات چیت کرنے کی کوشش کی تھی لیکن کوئی خاص بات چیت نہیں ہوسکی۔
مہاراشٹر نگر میں ایکتاویلفیئر سوسائٹی کے بینر تلے اس پروجیکٹ کیلئے کام کرنے والے شوبھم کمار نے بتایا کہ ۱۵؍ مارچ کو انھیں کلکٹر کی جانب سے جو نوٹس دیا گیاہے ۔ اس میں یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کتنے جھوپڑے توڑے جائیںگے۔ اس لئے مکینوں میں بہت زیادہ بے چینی کے علاوہ افواہوں کا بازار بھی گرم ہے ۔ بقول شوبھم ۲۰۱۷ء میں بھی ایک بار بی ایم سی نےان جھوپڑوں کا سروے کیا تھا۔ اس ضمن میں نمائندۂ انقلاب نے ڈپٹی کلکٹر بھوسلے میڈم سے بات چیت کی تو انھوں نے تفصیل سےساری باتیں سنیں لیکن یہ کہہ کر مزید بات چیت کرنے سے انکار کردیا کہ وہ طویل چھٹی پر ہیں۔ اس لئےفی الحال وہاں کا کیا معاملہ ہے، وہ اس پر بات چیت نہیں کرسکتیں۔اس کے علاوہ تحصیلدار پاٹل او ر میونسپل کارپوریشن کے متعلقہ افسراسسٹنٹ انجینئر انیس خان سے بھی رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی گئی مگر گفتگو نہیں ہوسکی ۔