سروودیہ منڈل گاندھی بک سینٹر میں عوامی میٹنگ ۔ہند پاک جنگ بندی کا خیر مقدم ، کئی سوالات قائم کرتے ہوئے حکومت سے جواب مانگا گیا۔ اینٹی وار موومنٹ شروع کرنے پر زور
EPAPER
Updated: May 18, 2025, 9:44 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
سروودیہ منڈل گاندھی بک سینٹر میں عوامی میٹنگ ۔ہند پاک جنگ بندی کا خیر مقدم ، کئی سوالات قائم کرتے ہوئے حکومت سے جواب مانگا گیا۔ اینٹی وار موومنٹ شروع کرنے پر زور
ہند پاک جنگ بندی کا خیر مقدم اور پہلگام میں سیاحوں کی موت پر ریٹائرڈ نیول کمانڈر سدھیشور کلاوت ، آنند پٹوردھن اور شیام دادا گائیکواڑ کی سربراہی میں مہاتما گاندھی بک سینٹر میں سنیچر کی سہ پہر تفصیلی عوامی میٹنگ ہوئی۔ اس میں یہ بھی کہا کہ پہلگام حملے پر چند دن بعد رپورٹ بھی عام کی جائے گی۔
شور مچانے کی نہیں کام کرنے کی ضرورت
ریٹائرڈ نیول کمانڈر سدھیشور کلاوت نے کہا کہ ہم بہت طاقتور ملک ہیں، ہمارے پاس اچھے اسلحے، جدید ٹیکنالوجی اور باصلاحیت فوجی جوان ہیں۔ مگر اہم بات یہ ہے کہ ہمارا طریقہ کار کیا ہے۔ اسے اس طرح سمجھئے کہ منموہن سنگھ نے پاکستان کی کرتوت دنیا کے سامنے رکھی اور تشہیر کم کام زیادہ کرتے ہوئے یہ ثابت کیا کہ پاکستان نے کس طرح سے دہشت گردانہ حملہ کروایا۔ اس کا اثر یہ ہوا کہ دنیا کے کئی ملکوں کا ہمیں ساتھ ملا اور ہم نے پاکستان کو بے نقاب کیا۔ دوسری جانب پلوامہ ہو یا پہلگام ، ہم نے سرجیکل اسٹرائیک کیا مگر ثبوتوں کے ساتھ پاکستان کو اس انداز میں بے نقاب نہیں کرسکے جبکہ اس کی ضرورت تھی ۔انہوں نے میڈیا کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ میڈیا کی بکواس نے لوگوں کا ذہن خراب کردیا ہے اور موجودہ حالات میں تو جس طرح کا طریقہ اپنایا ، شور مچایا، ڈراما کیا وہ انتہائی شرمناک تھا۔
فلمساز آنند پٹوردھن نے کہا کہ ہم جنگ کے خلاف ہیں، حالات نازک ہیں، ہمیں ہر محاذ پر کام کرنا ہوگا۔ اینٹی وار موومنٹ چلانا ہوگا اور یہ باور کرانا ہوگا کہ ہر گھر سے ۲؍ جوان فوج میں شامل ہوں گے۔ اس میں امبانی کا بیٹا بھی جائے گا، صرف غریب کے بیٹے ہی نہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ۲؍ دن کی جنگ میں دونوں ملکوں نے اسلحہ کی شکل میں کتنا نقصان کیا۔ ایک ایک میزائل اور جیٹ کی کتنی قیمت ہوگی۔ یہ دونوں ملکوں کو سوچنا ہوگا۔ ہمیں یہ بھی یاد رکھنا ہوگا کہ ان حالات میں ایسی باتیں جو جذباتی نہ ہوں، کرنے پر الزام لگایا جاسکتا ہے مگر ہمیں اس کی پروا نہ کرتے ہوئے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ ایک اہم بات یہ کہ اگر سچائی جاننے کیلئے کوئی سوال کرتا ہے تو اسے مطمئن کرنے کے بجائے نشانہ کیوں بنایا جاتا ہے، کیا حقائق جاننے کا دیش واسیوں کو حق نہیں ہے؟
دیش واسیوں نے سازش کو ناکام بنادیا
دلت لیڈر شیام دادا گائیکواڑ نے کہا کہ پہلگام حملے کے ذریعے ملک میں آگ لگانے کی کوشش کی گئی مگر ملک میں رہنے والوں نے اسے ناکام بنادیا۔ اسی طرح سیز فائر کے نام پر کیا کیا تماشہ ہوا، سب نے دیکھا۔ مجھے یہ کہنے میں کوئی پس وپیش نہیں کہ آر ایس ایس سب سے بڑی دہشت گرد تنظیم ہے۔ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم عوام کے درمیان اینٹی وار موومنٹ شروع کریں اور لوگوں کو جوڑیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج ملک کے کیا حالات ہیں بے روزگاری ، عدم مساوات، مہنگائی اور نفرت انتہا پر ہے مگر کوئی بولنے یا سوچنے کو تیار نہیں۔
وزیر اعظم کادورہ رد کیا گیا تو سیاحوں کی حفاظت کیوں نہیں
فیروز میٹھی بور والا نے کہا کہ جنگ بندی کا خیر مقدم کیا جاتا ہے کیونکہ امن اور شانتی بنیادی ضرورت ہے۔ اس لئے دونوں ملکوں کو اس پر غور کرنا چاہئے۔انہوں نے پہلگام حملے کے تعلق سے کئی سوال کئےاور یہ کہا کہ جب اتنی بڑی تعداد میں سیاح وہاں گئے تھے تو کیوں وہاں سکیوریٹی انتظامات نہیں کئے گئے؟ وزیر اعظم مودی کا دورہ رد کردیا جاتا ہے تو سیاحوں کی حفاظت پر توجہ کیوں نہیں دی گئی، کیا یہ بحیثیت وزارت داخلہ امیت شاہ کی ذمہ داری نہیں ہے۔
فیروز میٹھی بور والا نے یہ بھی کہا کہ پہلگام حملے میں سجاد گل، جسے ماسٹر مائنڈ بتایا جارہا ہے وہ تو ہماری جیل میں رہ چکا ہے، اسے کیوں چھوڑا گیا۔ اس کے علاوہ یہ بہت اہم سوال ہے کہ یہ کہا جارہا ہے کہ دہشت گردوں نے نام پوچھ کر حملہ کیا، کیا ان کے پاس اتنا وقت تھا کہ وہ نام پوچھتے ، آئی کارڈ دیکھتے پھر مارتے۔ اس لئے یہ سوال بھی تحقیق طلب ہے۔ یہ بھی یاد رکھنا چاہئے کہ ہمیں اینٹی وار موومنٹ شروع کرنا ہوگا۔
اس موقع پر ۲۲؍مئی اور یکم جون کو ۲؍ اہم پروگرام کا اعلان کیا گیا۔ ۲۲؍مئی کو پہلگام دہشت گردانہ حملے کو ایک ماہ پورا ہوگا۔اس موقع پر ہر سطح پر امیت شاہ کا استعفیٰ مانگا جائے اور یکم جون کو امن ریلی نکالی جائے گی۔