منوج جرنگے نے کہا کہ اگر مراٹھوں کو کنبی ذات کے تحت او بی سی میں شامل کیا جاتا تو اس کے فوائد ملک بھر کے مراٹھوں کو ملتے،مگر ایسا نہ کرکے ہمیں دھوکہ دیا گیا
EPAPER
Updated: February 22, 2024, 9:29 AM IST | Jalna
منوج جرنگے نے کہا کہ اگر مراٹھوں کو کنبی ذات کے تحت او بی سی میں شامل کیا جاتا تو اس کے فوائد ملک بھر کے مراٹھوں کو ملتے،مگر ایسا نہ کرکے ہمیں دھوکہ دیا گیا
مراٹھا ریزرویشن بل اسمبلی میں منظور تو کرلیا گیا لیکن اس کی وجہ سے مراٹھا سماجی کارکن منوج جرنگے سخت ناراض ہیں۔ انہوں نے اسے مراٹھا برادری کے ساتھ دھوکہ قرار دیا ہے۔انہوں نے جالنہ ضلع میں واقع اپنے آبائی گائوں انتراولی سراٹی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنی تحریک کو مزید شدت کے ساتھ جاری رکھنے کا اعلان کیا اور یہ وارننگ دے دی کہ ۲۴؍ فروری سے پوری ریاست میں چکہ جام جام کیا جائےگا۔ انہوں نے کہا کہ اب ایسا احتجاج ہو گا کہ حکومت یاد رکھے گی۔ اب پوری ریاست میں راستہ روکو آندولن کیا جائے گا۔
مراٹھا ریزرویشن بل منظور ہونے کو منوج جرنگے پاٹل اسے حکومت کے ذریعے مراٹھوں کو بیوقوف بنانے کی کوشش قرار دیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے اس کے ذریعے ہمیں دھوکہ دیا ہے کیونکہ ہمارا یہ مطالبہ ہرگز نہیں تھا کہ مراٹھوں کو علاحدہ ریزرویشن دیا جائےبلکہ ہم چاہتے تھے کہ مراٹھوں کو کنبی ذات کی بنیاد پر او بی سی میں شامل کیا جائے۔ منوج جرنگے نے کہا کہ حکومت نے ہمیں دھوکہ دیا ہے اور اب ہم اپنی تحریک کو مزید تیز کریں گے۔ ہمیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ مہاراشٹر حکومت ۱۰؍ فیصد کوٹہ دیتی ہے یا ۲۰؍ فیصد ، ہم او بی سی زمرے میں ریزرویشن چاہتے ہیں اور یہ لے کر رہیں گے۔
منوج جرنگے نے اپنی ریزرویشن تحریک کومزید تیز کرنے کیلئے مراٹھا برادری کے سرکردہ لوگوں کی میٹنگ بھی بلائی ہے۔ انہوں نے اس تعلق سے کہا کہ ہمیں وہ ریزرویشن چا ہئے جس کے ہم حقدار ہیں اور اسی بات پر غور کرنے کیلئے ہم نے میٹنگ بلائی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اعلان کردیا کہ اب تحریک تیز ہو گی، راستہ روکو آندولن بھی ہو گا اور پورے مہاراشٹر میں مراٹھوں کا غصہ آسمان پر پہنچے گا۔