احتجاج کے دوران ناسک ضلع کےاس مشہور گائوں سے مسلم خواتین روزانہ ڈھائی ہزار روٹیاں بناکر آزاد میدان بھیجا کرتی تھیں
EPAPER
Updated: September 03, 2025, 12:01 AM IST | Saadat Khan | Mumbai
احتجاج کے دوران ناسک ضلع کےاس مشہور گائوں سے مسلم خواتین روزانہ ڈھائی ہزار روٹیاں بناکر آزاد میدان بھیجا کرتی تھیں
مراٹھا تحریک کے شرکاء کیلئے ریاست کے مختلف اضلاع سےسماجی اداروں اور مختلف گروپوں کی جانب سے کھانے پینے کی اشیاء ممبئی پہنچائی جا رہی تھیں ۔ اس دوران ناسک ضلع کے نپھاڑ تعلقہ میں واقع لاسل گائوں سے بھی تقریباً ڈھائی ہزار روٹیاں ممبئی لائی گئی تھیں۔ یہ روٹیاں مسلم خواتین کے ایک گروپ نے بنائی تھیں۔ان روٹیوں کو آزاد میدان لا کر مراٹھا کارکنان میں تقسیم کیا گیا ۔ مراٹھا کمیونٹی نے خود کو ان مسلم خواتین کا شکرگزار بتایا ہے ۔
واضح رہے کہ مراٹھا لیڈر منوج جرنگے پاٹل منگل تک مراٹھا ریزرویشن کے مطالبہ کیلئے ممبئی کے آزاد میدان میں خیمہ زن تھے ۔ اس دوران ریاست بھر سے لاکھوں مراٹھا کارکنان ان کی حمایت میں ممبئی آئے تھے ۔ ان کیلئے کھانا پکانے کا آزاد میدان میں کوئی انتظام نہیں تھا بلکہ ممبئی اور ریاست کے دیگر اضلاع سے لوگ کھانا وغیرہ پکاکر ممبئی بھیج رہے تھے ۔ ان میں ناسک ضلع کے لاسل گائوں کے لوگ بھی شامل ہیں ۔ اطلاع کے مطابق ناسک کے نپھاڑ تعلقہ کے ۴۸؍گائوں سے یومیہ تقریباً ۴۵؍ ہزار روٹیاں ممبئی کے آزادمیدان روانہ کی جا رہی تھیں ، ان میں لاسل گائوں کی’’ وطن عزیز ‘‘ نامی تنظیم کے زیر نگرانی مسلم خواتین کا ایک گروپ ڈھائی ہزار روٹیاں پکا کر ممبئی روانہ کر رہاتھا ۔مسلم خواتین کے اس تعاون کی وجہ سے لاسلگاؤں میں مراٹھامسلم اتحاد بھی دیکھنے کو ملا۔ نہ صرف لاسل گائوں میں بلکہ ممبئی میں موجود مراٹھاکارکنان نے بھی ان خواتین کا شکریہ ادا کیا۔
’ وطن عزیز‘ تنظیم کی صدر فریدہ قاضی نے انقلاب سے گفتگو (یہ گفتگو تحریک ختم ہونے سے پہلے ہوئی تھی) کرتے ہوئے بتایا کہ ’’ گائوں کے سرپنچ کی اپیل پر ہم مراٹھا ریزرویشن کے حامیوں کو روٹی پکاکر ممبئی بھیج رہے ہیں۔ ہمارے گروپ کی ۲۰؍خواتین روٹیاں پکا رہی ہیں۔ ہمیں مقامی مارکیٹ سے آٹا دستیاب کروایا گیا ۔ لکڑی کے ۸؍ چولہے پر دن بھر روٹیاں پکائی جاتی ہیں ۔ لکڑی کا انتظام ہم اپنے طور پر کرتے ہیں جبکہ یہ خواتین رضاکارانہ طورپر خدمات پیش کر رہی ہیں ۔نپھاڑ تعلقہ کے ۴۸؍گائوں سے ۸؍ٹیمپو کے ذریعے ۴۵؍ہزار روٹیاں ممبئی جا رہی ہیں ۔‘‘
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’’ نپھاڑ تعلقہ کے سبھی گائوں کی خواتین نے بلاتفریق اس سرگرمی میں جوش و خروش سے حصہ لیاہے، جس کی وجہ سے قومی اتحاد کا ایک اچھا ماحول پیدا ہوا ہے ۔ ہم نے بھی گائوں کے سرپنچ کی درخواست پر اس مہم میں حصہ لیاہے ۔یہ اقدام گاؤں والوں کی طرف سے مراٹھا تحریک کو براہ راست تعاون فراہم کر رہا ہے، جو اتحاد اور عزم کی علامت بن رہی ہے۔‘‘ لگاتار ۴؍ روز ان خواتین نے روٹیاں ممبئی روانہ کیںمگر منگل کو مراٹھا کارکنان نے شکریہ کے ساتھ انہیں روٹیاں بھیجنے سے منع کر دیا کیونکہ ممبئی میں کھانے پینے کیاشیاء بہت زیادہ جمع ہو گئی تھیں۔ منگل ہی کی شام منوج جرنگے نے حکومت کا مکتوب ملنے کے بعد تحریک کو ختم کرنے کا اعلان بھی کر دیا اور مراٹھا کارکنان ان روٹیوں کی یاد لئے اپنے اپنے گائوں لوٹنے لگے۔