Inquilab Logo

ماریشس سے ہونے والی سرمایہ کاری کیلئے سخت قوانین کی وجہ سے مارکیٹ میں افراتفری

Updated: April 13, 2024, 11:03 AM IST | Agency | Mumbai

بامبے اسٹاک ایکسچینج کا سینسیکس ۷۹۳ء۲۵؍ پوائنٹس یا ۱ء۰۶؍ فیصد گر کر۷۵؍ ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح سے نیچے۹۰ء۷۴۲۴۴پوائنٹس پر آگیا۔

Bombay Stock Exchange located in Mumbai. Photo: INN
ممبئی میں واقع بامبے اسٹاک ایکسچینج۔ تصویر : آئی این این

ماریشس کے ذریعہ ہندوستان میں سرمایہ کاری کی دوبارہ جانچ کیلئے نظر ثانی شدہ قواعد سے خوفزدہ غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (ایف آئی آئی ایس) کی طرف سے ہمہ جہت فروخت کی وجہ سے جمعہ کو اسٹاک مارکیٹ میں افراتفری مچ گئی۔ 
 بی ایس ای کا۳۰؍ حصص کا حساس انڈیکس سینسیکس ۷۹۳ء۲۵؍ پوائنٹس یا ۱ء۰۶؍ فیصد گر کر۷۵؍ ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح سے نیچے۷۴۲۴۴ء۹۰؍ پوائنٹس پر آگیا۔ اس کے علاوہ نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی۲۳۴ء۴۰؍ پوائنٹس یا ۱ء۰۳؍ فیصد گر کر۲۲۵۱۹ء۴۰؍ پوائنٹس پر بند ہوا۔ اس دوران بڑی کمپنیوں کی طرح درمیانی اور چھوٹی کمپنیوں کے حصص میں فروخت کا دباؤ رہا۔ اس کی وجہ سے بی ایس ای مڈ کیپ۰ء۴۹؍ فیصد گر کر ۴۰۹۰۹ء۰۳؍ پوائنٹس اور اسمال کیپ ۰ء۶۰؍ فیصد گر کر۴۵۸۷۲ء۰۷؍ پوائنٹس پر آگیا۔ 
 اس عرصے کے دوران بی ایس ای میں کل۳۹۴۳؍ کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے۲۳۷۳؍ فروخت ہوئے ۱۴۶۶؍ خریدے گئے جبکہ۱۰۴؍ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اسی طرح نفٹی کی۴۵؍ کمپنیاں گر گئیں جبکہ باقی ۵؍ میں اضافہ رہا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ماریشس کے راستے ہندوستان میں سرمایہ کاری کے قوانین میں ترمیم کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ۲۰۱۷ء سے پہلے کی گئی سرمایہ کاری کا دوبارہ جائزہ لیا جا سکتا ہے یعنی۲۰۱۷ء سے پہلے کے فنڈس کو یہ ثبوت فراہم کرنا ہو گا کہ وہ محض ٹیکس فوائد حاصل کرنے کیلئے نہیں بنائے گئے تھے جس کی وجہ سے غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں نے مارکیٹ سے کافی رقم نکال لی۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK